کرناٹک میں کانگریس کے برسرِ اقتدار آنے پر کون ہوگا وزیر اعلیٰ؟

kpcc, dk shi, siddaramiah, congress, bjp

بنگلورو25؍ جولائی 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) آئندہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے برسرِ اقتدار آنے پر وزیر اعلیٰ کی عہدہ کے لیے ابھی سے چہ میگوئیاں شروع ہوچکی ہیں۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ کانگریس میں اس کے لیے رسہ کشی ہورہی ہے تو کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے سربراہ ڈی کے شیوکمار نے پارٹی کارکنان  پر زور دیا کہ وہ کرناٹک کانگریس کو اقتدار میں لانے کے لیے پہلے کام کریں۔

یہ اس وقت آیا جب کرناٹک کانگریس کے ایم ایل اے ضمیر احمد نے ہفتہ کو سدارامیا کو ریاست کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار کے طور پر پیش کیا۔

اس کے بعد کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے سربراہ ڈی کے شیوکمار نے زور دے کر کہا کہ کارکنوں کو کسی فرد کے پیچھے بھاگنے کے بجائے  پارٹی کو اقتدار میں لانے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

ڈی کے شیوکمار نے مزید کہا کہ میں صرف ان لوگوں کی بات کروں گا جو میری سطح کے ہیں۔ سب کو اپنا منہ بند رکھنا چاہیے اور پارٹی کو اقتدار میں لانے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

داونگیرے میں بات کرتے ہوئے بی زیڈ ضمیر احمد خان نے کہا کہ اگر ہمارے KPCC صدر ناراض ہو جائیں تو میں کیا کر سکتا ہوں؟ میں نے اپنی رائے بتائی۔ ہماری پارٹی کی ہائی کمان سونیا گاندھی اور راہول گاندھی طے کریں گے کہ وزیر اعلیٰ کون ہوگا۔ میری ذاتی رائے ہے کہ سدارامیا کو اگلا وزیر اعلیٰ ہونا چاہیے۔

کرناٹک پی سی سی کے سربراہ ڈی کے شیوکمار کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے ضمیر احمد نے کہا کہ ڈی کے شیوکمار نے سب سے پہلے کانگریس کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار کے بارے میں بیان دیا۔

ضمیر احمد نے آگے بڑھ کر مزید کہا کہ ریاست کے لوگ چاہتے ہیں کہ سدارامیا اگلا وزیر اعلیٰ ہوں۔ انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہیں آئین میں اپنی رائے کا اظہار کرنے کی آزادی ہے۔ "میری رائے کا اظہار کرنا غلط نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں پارٹی صدر کا بھی احترام کرتا ہوں۔

غور طلب ہے کہ جیسے جیسے کرناٹک قانون ساز اسمبلی کے انتخابات قریب آرہے ہیں، کے پی سی سی کے سربراہ ڈی کے شیوکمار اور سدارامیا کے درمیان وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے دوڑ ہر روز مضبوط ہوتی جارہی ہے۔

Share this post

Loading...