بنگلورو27؍دسمبر2023(فکروخبرنیوز) شہر کے مختلف علاقوں میں کرناٹک رکشنا ویدیکے کے کارکنان نے احتجاج کرتے ہوئے بورڈ پر کنڑا زبان میں نام درج نہ ہونے پر اسے توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا۔ مذکورہ کارکنان نے ان بورڈز کو بھی نشانہ بنایا جس میں جلی حرفوں میں دوسری زبان کا استعمال کیا گیا تھا اور اسے نقصان پہنچایا۔
بنگلورو کے مختلف حصوں میں انگریزی سائن بورڈز کے استعمال کی مخالفت کرتے ہوئے سینکڑوں کنڑ حامی کارکن سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہروں نے جارحانہ شکل اختیار کر لی کیونکہ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز کی توڑ پھوڑ کی، جس میں کنڑ اشارے کی فوری تنصیب کا مطالبہ کیا گیا۔ یہاں تک کہ انہوں نے بورڈز کو بھی نیچے اتار دیا جن پر انگریزی اور کنڑ دونوں اشارے تھے، لیکن کنڑ فونٹس سائز میں چھوٹے تھے۔
ہیبل میں فینکس مال آف ایشیا اور وائٹ فیلڈ میں فینکس مارکیٹ سٹی، بنگلورو کے دو معروف مالز کو 27 دسمبر کو کنڑ حامی تنظیم کرناٹک رکشنا ویدیکے (KRV) کی قیادت میں احتجاج کے بعد بند کرنے پر مجبور کر دیا گیا تھا۔ ان دونوں مالز کے باہر پولیس اہلکار تعینات تھے۔ ایم جی روڈ، لاویلے روڈ، ایئرپورٹ روڈ اور ہیبل سمیت شہر کے مختلف اہم مقامات پر تجارتی اداروں اور دکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ مظاہرین نے انگریزی سائن بورڈز اکھاڑ پھینکے اور دکانداروں کو وارننگ جاری کی۔
کیمپے گوڑا بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب سداہلی ٹول پلازہ سے مذکورہ تنظیم کے کارکنان نے جلوس نکالا۔ مظاہرین نے ملٹی سٹی ہوٹل برانڈ بلوم کے نام کے بورڈ کو نقصان پہنچایا۔ چکجالا کی طرف بڑھتے ہوئے کنڑ کارکن نارائن سوامی گوڑا کی قیادت میں گروپ کے حامیوں نے متعدد سائن بورڈز کو اتار دیا۔ مظاہرین کی جانب سے اسپرے پینٹنگ بورڈز، ایل ای ڈی کے نشانات پر باکس پھینکنے اور لاٹھیوں سے بورڈز کو مارنے کی ویڈیوز سامنے آئی ہیں۔
بہت سے مال، دکانیں، تجارتی عمارتیں، کمپنیاں، اور فیکٹریاں، بشمول ملٹی نیشنل کارپوریشنز، کرناٹک رکشنا ویدیکے کے غصے کی زد میں ہیں۔ اس کے بعد نارائن سوامی گوڑا سمیت مظاہرین کو پولیس نے حفاظتی تحویل میں لے لیا۔
بروہت بنگلورو مہانگرا پالیکے (بی بی ایم پی) نے پہلے تجارتی اداروں کو نوٹس جاری کیا تھا، جس میں تجارتی اداروں کو لازمی قرار دیا گیا تھا کہ وہ کنڑ میں نام 60 فیصد نظر آئے۔ تعمیل کی آخری تاریخ 28 فروری مقرر کی گئی تھی۔ تاہم کے آر وی کے کارکنوں نے کہا کہ وہ آخری تاریخ کو نہیں مانتے اور دکانوں کو بہت سی وارننگ دی گئی تھیں۔
Share this post
