جمعرات کے مشہورچار کنڑا اخبار میں کانگریس مخالف اشتہارات؟ قارئین الجھن کے شکار

congress, bjp,

06؍ اکتوبر 2022(فکروخبرنیوز/ٹی این ایم سے ترجمہ) 6 اکتوبر بروز جمعرات کنڑ کے چار نامور اخبارات کے صفحہ اول میں ایک جیسی خبریں تھیں ۔ در اصل یہ کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا ایک اشتہار تھا، جس میں کانگریس پارٹی پر تنقید کرنے والے پرانے خبروں کا مجموعہ دکھایا گیا تھا۔ اشتہار میں مرکزی کہانی 2008 کا انڈیا ٹوڈے کا ایک نیوز آرٹیکل تھا  جس کا عنوان تھا، 'راہل پارٹی کے موڈ میں جب ممبئی دہشت گردانہ حملے کی زد میں تھا۔' مضمون میں 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کا حوالہ دیا گیا ہے جو 26 نومبر کو ہوئے تھے۔

کنڑ پربھا، وشواوانی، سمیوکتھا کرناٹک، اور ہوسا دیگنتھا میں ایک جیسے فرنٹ پیج اشتہارات نے قارئین کو الجھن میں ڈال دیا کیونکہ یہ فوری طور پر واضح نہیں تھا کہ یہ ایک اشتہار تھا اور خبروں کے مضامین کے مجموعے کے ساتھ ایک عام اخبار کے صفحہ اول کی طرح لگتا تھا۔ تاہم، صفحہ کے نیچے دائیں جانب عمدہ پرنٹ نے واضح کیا کہ یہ بی جے پی کا اشتہار تھا۔ اشتہار کا وقت راہول گاندھی کی قیادت میں کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا، کرناٹک سے گزرنے اور اس یاترا میں حصہ لینے کے لیے کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی کی کرناٹک آمد کے ساتھ موافق ہے۔

یہ اشتہار گزشتہ 15 سالوں سے مختلف نیوز آرگنائزیشنز سے چنے گئے مضامین کا مجموعہ تھا۔ اشتہار میں مذکور دیگر کہانیوں میں سے ایک انڈین ایکسپریس کی رپورٹ تھی  جس کا عنوان تھا  'PFI/KFD کے خلاف 175 مقدمات سدارامیا حکومت کے ذریعے خارج کیے گئے۔ اس اشتہار پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس لیڈر پرینک کھرگے نے اس الزام کی تردید کی اور بی جے پی سے کہا کہ وہ کانگریس حکومت کی طرف سے چھوڑے گئے مقدمات کی فہرست پیش کرے۔میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ان 175 کیسوں کی تفصیلات جاری کریں جن کے نام اور تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔ ان کے صفحہ اول کے اشتہار میں یہ تفصیلات ہونی چاہیے تھیں،

کانگریس لیڈر نے اشتہار کے وقت پر سوال اٹھائے۔ "انہوں نے (بی جے پی) بھارت جوڑو یاترا کے پانچ دنوں پر دو اشتہار جاری کیے ہیں۔ کیا وہ کانگریس کے اتحاد مارچ پر راتوں کو چین کی نیند نہیں سورہے ہیں؟ پرینک کھرگے نے پوچھا۔ اشتہار میں انگریزی زبان کے دو مضامین بھی شامل تھے۔ ان میں سے ایک انڈین ایکسپریس میں 2010 کی ایک رپورٹ تھی جس میں راہل گاندھی کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ ’’ہندو بنیاد پرست لشکر سے بھی بڑا خطرہ ہیں۔‘‘ ایک اور نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کی 2017 کی رپورٹ تھی جس میں کہا گیا تھا کہ جرائم میں بنگلور دہلی کے بعد ہے۔

اشتہار میں ایک اور خبر کا مضمون 22 جولائی کو کرناٹک کے سابق اسپیکر اور کانگریس لیڈر کے آر رمیش کمار کے ایک احتجاجی بیان کا تھا کہ پارٹی کارکنان گاندھیوں کے نام پر نسلوں سے دولت اکٹھا کر رہے ہیں۔ دیگر خبروں کے مضامین میں کانگریس لیڈر ڈی کے شیوکمار، سدارامیا پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے کیس پر ایک کہانی شامل تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ٹیپو جینتی منانا فخر کی بات ہے اور نیشنل ہیرالڈ کرپشن کیس جس میں راہل گاندھی اور سونیا گاندھی ملزم ہیں۔ بی جے پی کرناٹک کے ٹویٹر پیج نے بھی ٹویٹس کا ایک سلسلہ جاری کیا ہے جس میں ان کے اشتہار میں مذکور ہر مضمون کو نمایاں کیا گیا ہے۔

بی جے پی کے اشتہار کا یہ سلسلہ کرناٹک میں چل پڑا ہے جہاں ریاست میں بھارت جوڑو یاترا نے زور پکڑا ہے۔ جہاں سونیا گاندھی جمعرات کو یاترا میں شامل ہوئیں، وہیں پرینکا گاندھی کی بھی کچھ دنوں میں یاترا میں شامل ہونے کی امید ہے۔ کنیا کماری سے شروع ہونے والی یاترا پورے ہندوستان کا سفر کرنے کے بعد کشمیر میں اختتام پذیر ہوگی۔

 

Share this post

Loading...