کائگا پلانٹ میں بغیر کورانٹائن کے آٹھ افراد داخل ، مخالفت میں مقامی پنچایت کے چھبیس افراد نے دیا استعفیٰ

کاروار، 04 مئی 2020 (فکرونیوز/ ذرائع) کائیگا پلانٹ میں اتراکھنڈ سے آئے آٹھ افراد کو بغیر کوروائنائن کے داخلہ دینے کی مخالفت کرتے ہوئے مالاپور پنچایت کے تمام 26 ممبروں نے اپنا استعفیٰ دیا ہے۔  ممبران نے اپنا استعفیٰ کرناٹک کے وزیر اعلی، اتراکنڑا کے ڈپٹی کمشنراور پنچایت ترقیاتی افسر کے ذریعہ ضلع پنچایت کے سی ای او کو بھیج دیا ہے۔ ممبران کا ماننا ہے کہ ہمیں اور ہماری پنچایت ٹاسک فورس کو معلوم ہوا کہ آٹھ افراد دو ڈرائیوروں سمیت اتراکھنڈ سے کائیگا پلانٹ میں آئے تھے۔ حکومتی اصولوں کے مطابق باہر سے آنے والے کسی کو بھی 14 دن کے کورنٹائن سے گزرنا پڑتا ہے۔ لیکن یہ لوگ بغیر کسی قید کے کائگا میں داخل ہوگئے ہیں۔، "پنچایت نائب صدر سواتی نائک نے دکن کرانکل کو بتایا۔"ان تمام دنوں میں ہم نے یہ یقینی بنایا ہے کہ ہمارا مقام کوویڈ فری  ہوجائے جس کے تحت ہم نے لوگوں کی حفاظت کے لئے دن رات کام کیا ہے۔ اگر کوئی مثبت معاملہ ہوتا ہے تو ہماری تمام کوششیں ضائع ہوجائیں گی۔ افسوس کی بات ہے کہ حکومت نے دوسری ریاستوں کے لوگوں کو جانے کی اجازت دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آٹھ افراد تیس اپریل کو کائیگا پلانٹ کے اندر کسی کام کے لئے آئے تھے۔ اگرچہ عہدیداروں نے اسے چھپانے کی کوشش کی لیکن ہمیں اس کی اطلاع مل گئی ۔ اگلے دن ہم نے کائیگا  کا دورہ کیا اور اس کی تصدیق ہوگئی۔  ہم نے ضلعی انتظامیہ کو خط لکھا لیکن ہمیں اس کا کوئی جواب موصول نہیں ہوا ۔ جب پنچایت ممبر بننا  ہمارے لئے کوئی اہمیت نہیں ہے کہ اقتدار میں رہنے کا کیا فائدہ ہے۔ لہذا سیاسی اختلافات کو چھوڑ کر ہم سب نے اپنا استعفی دے دیا۔ اتراکنڑا کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر ہریش کمار نے کہا کہ پنچایت ٹاسک فورس کا فرض صرف ضلعی انتظامیہ کو کسی بھی مسئلے سے آگاہ کرنا اور اس کی اطلاع دینا ہے۔ اتراکنڑاکے ڈی سی ڈاکٹر ہریش کمار کے نے کہا، "ان کی معلومات کی بنیاد پر ضلعی پنچایت کے سی ای او نے ضروری انتظامی اقدام کیا ہے۔ سی ای او نے مناسب اقدامات اٹھانے کے باوجود پنچایت ممبروں کی طرف سے اس طرح کے سخت اقدام کی توثیق نہیں کی ہے۔"

Share this post

Loading...