بھٹکل 31؍ مارچ 2019(فکروخبر نیوز) شہر میں جوں جوں گرمی بڑھ رہی ہے ، پینے کے پانی کا مسئلہ سنگین بنتا جارہا ہے۔ ندی نالوں کے ذریعہ سے آنے والے پانی میں بھی سال بہ سال کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔ شہر میں کڈونا کٹے نام سے ایک مشہور ڈیم ہے ، ایک دور میں اسے دیکھنے کے لیے سیاح یہاں کا رخ کرتے تھے۔ بھلے یہ ڈیم آس پاس کے ڈیموں سے چھوٹا ہے لیکن یہاں اس طرح کا دوسراڈیم نہ ہونے سے یہ کئی ناحیوں سے اہمیت کا حامل ہے۔ اسی ڈیم کے ذریعہ سے تقریباً پورے بھٹکل شہر میں نلوں کے ذریعہ گھر گھر پانی پہنچایا جارہا ہے۔ سال بہ سال یہاں پانی کی مقدار میں کمی عوام میں تشویش کا باعث بن رہی ہے۔ عوام کا ماننا ہے کہ اس کی کئی وجوہات ہیں جن میں سے ایک بھی ہے یہاں کی تہہ میں گندگی جمع ہوگئی ، اسی طرح پلاسٹک اشیاء بھی زیادہ مقدار میں جمع ہونے سے پانی آنے کے راستے مسدود ہوگئے ہیں اور جتنی مقدار میں پہلے سالوں میں یہاں پانی جمع ہوتا ہے وہ ہونہیں پارہا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ متعلقہ افسران اس طرف توجہ نہ دینے کی وجہ سے یہ مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ بھٹکل ایک ایسا شہر ہے جہاں گرمی کے موسم میں ہر سال کنویں بڑی مقدار میں سوکھ رہے ہیں اور لوگوں کو پانی کے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ ایسے میں متعلقہ افسران اگر اس طرف توجہ نہیں دیں گے تو پانی کا یہ انمول ذخیرہ بھی کچھ ہی سالو ں میں گندگی کا ڈھیر بن جائے گا اور عوام کو پانی کے مسائل پیچھا نہیں چھوڑ سکیں گے۔
Share this post
