ڈاکٹر صاحب نے اپنے خطاب میں نوجوانوں کو دین سے تعلق باقی رکھنے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ دین باقی رہے گا تو اخلاق اچھے رہیں گے اور اچھے اخلاق ہی سے انسان کی پہچان ہوتی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ آج یہ ایک عام ذہن پیدا ہورہا ہے کہ دینی تعلیم اور دنیوی تعلیم میں ایک ناقابلِ قبول خلا اور ایک خلیج پیدا ہوگئی ہے ۔انہوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دینی تعلیم اور دنیوی تعلیم کی تفریق کیے بغیر انسان علم حاصل کرنے کے بعد اپنا تعلق دین سے قائم رکھے۔ ڈاکٹر صاحب سے پہلے استاد تفسیر جامعہ اسلامیہ بھٹکل وجنرل سکریٹری مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی مولانا محمد الیاس ندوی نے ہندوستان میں مسلمانوں کی دینی تعلیم کا تناسب حاضرین کے سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد پچاس سال میں جتنی تعلیمی بیداری پیدا ہوئی تھی اس سے کہیں زیادہ فیصد تعلیمی بیداری پچھلے پندرہ سالوں میں پیدا ہوئی ہے لیکن اس تعلیمی بیداری کے بعد اب کوئی تعلیمی بیداری مہم چلانے کے بجائے تعلیمی بیداری کو صحیح رخ دینے کی اشد ضرورت ہے ۔ انہوں نے برملا اس بات کا اظہار کیا کہ مسلمانوں کو اب اقرأ یاد رہتا ہے کہ لیکن اس کے آگے جو چیز اللہ تعالیٰ نے بیان کی ہے اپنے رب کے ساتھ پڑھا جائے وہ ذہن سے نکل جاتا ہے ۔ اس علم سے کوئی حاصل نہیں جو علم ملت کو فائدہ دینے کے بجائے نقصان پہنچائے۔ مولانا موصوف نے اپنے خطاب میں مسلمانوں کی موجودہ دینی کمزوریوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ علمی ترقی کے ساتھ فکری انتشار پیدا ہورہا ہے، دین پر اعتماد کم ہوتا جارہا ہے اور تعلیم یافتہ کہلانے والے اسلام کا نام لینے تک شرم محسوس کررہے ہیں ۔ ملحوظ رہے کہ جلسہ کی نظامت ڈاکٹر عبدالحمید اطہر ندوی نے کی جبکہ پروگرام کی صدارت مولوی عبدالرقیب ایم جے ندوی نے کی۔ پروگرام کے کنوینر جناب فیصل پیشمام تھے جنہوں نے اس پروگرام کی کامیابی کے لیے انتھک کوششیں کی اور پروگرام کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا ۔یاد رہے کہ یہ جلسہ تعلیمی اعزاز کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔ اس جلسہ میں امسال وائی ایم ایس اے کے ممبران میں اعلیٰ تعلیم کی تکمیل کرنے والوں کو مہمانانِ خصوصی کے ہاتھوں انعامات سے نواز اگیا جس کی تفصیل کچھ اس طرح ہے۔ امسال جامعہ اسلامیہ جامعہ آباد سے وائی ایم ایس کے اراکین میں گیارہ طلباء نے عا لمیت کی تکمیل کی ہے جس کی تفصیلات کچھ اس طرح ہے ۔
مولانا عبدالمنعم ابن عبدالصمد قاضی
مولانا عبدالمنعم ابن اشرف علی اکرمی
مولانا عکراش ابن اشرف علی اکرمی
مولانا علی ابن مزمل کولا
مولانا فضیل ابن رفیق مکری
مولانا نواز ابن محمد شوپہا
مولاا شہزان ابن سلیم
مولانا روشن ضمیر ابن الیاس تار
مولانا عبداللہ ابن سعد خلیفہ
مولانا سمعان ابن جعفر
امسال دو طلباء نے حفظ مکمل کیا
محمد سنان
فیض احمد کوبٹے
گرائجویشن مکمل کرنے والوں کی تفصیلات کچھ یوں ہیں۔
محمد رفیق ابن محمد حسان (بی کام )
ارفع ابن سید علی مالکی (بی کام )
عبدالمقسط ابن عبدالمجید ایم جے (بی کام )
عظام ابن محمد جعفر (بی کام )
سید آویز ابن اشفاق برماور (بی او میڈیکل انجینئرنگ 2012)
مسعود ابن اقبال سہیل جاوید (بی ایس ایل میڈیکل لیب ٹیلنالوجسٹ)
محمد واعظ ابن محمد بدر لونا (سی اے )
محمد مزمل ابن شبر رکن الدین ( سی اے )
سید نوالضحیٰ ابن نورالھدیٰ برماور (ایم ٹیک)
آفاق ابن عبدالرؤف کولا (ایل ایل بی )
Share this post
