ایک سوال کے جواب میں کہ کیا جن لوگوں کی آوازکو شامل کیا گیا ہے ، وہ لوگ متعلقہ ویڈیو میں نظر نہیں آرہے ہیں ذرائع نے بتایا کہ ہاں ۔خیال رہے کہ مبینہ طور پر نعرے بازی کے الزام میں جے این یو طلبہ یونین کے صدر کنہیا کمار ، عمر خالد اور انربان بھٹاچاریہ کو گرفتار کیا جاچکا ہے ۔ طلبہ مسلسل اس بات سے انکار کر رہے ہیں کہ انہوں نے ایسا کوئی بھی کام کیا ہے ، جو ملک کی مخالفت کے دائرے میں آتا ہو۔قابل ذکر ہے کہ جے این یو میں 9 فروری کو پارلیمنٹ حملے کے مجرم افضل گرو کی برسی کے موقع پر ایک پروگرام کیا گیا تھا، جس میں مبینہ طور پر ملک مخالف نعرے بازی کی گئی تھی۔ جب اس معاملہ نے طول پکڑا ، تو کیجریوال حکومت نے اس کی مجسٹريٹ جانچ کا حکم دیا ہے۔
نئی دہلی ،کالا قانون آفسپا کیخلاف سراپا احتجاج آئرم چنو شرمیلا کیخلاف اقدام خودکشی کا مقدمہ درج
نئی دہلی۔2مارچ (فکروخبر/ذرائع ) ریاست منی پور کی آئرن لیڈی اور حقوق انسانی کی کارکن آئرم چنوشرمیلا کے خلاف اقدام خودکشی کا مقدمہ درج کر لیا گیا،شرمیلا گزشتہ 15 سال سے کالے قانون آفسپا کے خلاف سراپا احتجاج ہیں ذرائع ابلاغ کے مطابق منی پور کی آئرن لیڈی نے سن 2000 میں بھوک ہڑتال شروع کی تھی جب امفال کے قریب آسام رائفلز کے اہلکاروں نے ایک بس کو روک کر 10 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا،افسپا قانون کے باعث ان اہلکاروں کیخلاف کوئی کارروائی عمل میں نہ لائی گئی جس پر احتجاج کرتے ہوئے شرمیلا نے اپنی دیگر ساتھی کارکنوں کے ہمراہ بھوک ہڑتال شروع کی اس دوران اس کو متعدد بار حراست میں بھی لے لیاگیا ، مرکزی حکومت کی جانب سے بھوک ہڑتال ختم نہ کرنے پر شرمیلا کے خلاف اقدام خودکشی کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور اسے قیدیوں کے ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اسے ناک کے راستے زبردستی خوراک دی جارہی ہے ۔
سرحد پر دراندازی روکنے کیلئے ریڈار اور سنسر نصب کئے جائیں گے ۔کرن رجیجو
نئی دہلی۔2مارچ (فکروخبر/ذرائع )وزیر مملکت برائے امور داخلہ کرن رجیجو نے کہا ہے کہ ہند ۔ پاک سرحد پر دراندازی روکنے کیلئے ریڈار اور سنسر نصب کئے جائیں گے ٗ پائلٹ پروجیکٹ شروع کیاگیا ہے۔لوک سبھا میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ لیا ہے کہ جہاں تار بندی سرحدوں پر ممکن نہیں ہے ،وہاں راڈار ،سنسر ،کیمروں اور مواصلاتی نظام پر مشتمل ایک مربوط تکنیکی نظام نصب کیاجائے۔انہوں نے کہاابتدائی طور فیصلہ لیاگیا ہے کہ پائلٹ پروجیکٹ پنجاب ،سرکریک،مغربی بنگال ،تری پورہ اور جموں خطوں میں شروع کیاجائے گا۔جموں سرحد پر یہ نظام نصب کرنے کیلئے10کروڑ روپے منظور کئے گئے ہیں۔
اسلام کے خلاف بدزبانی کرنے والے لیڈرپرسخت کارروائی کی جائے
ممبرپارلیمنٹ مولانااسرارالحق قاسمی کامطالبہ
نئی دہلی۔2مارچ(فکروخبر/ذرائع )کرناٹک کے شمالی کینراحلقے سے بی جے پی کے ممبرپارلیمنٹ اننت کمارہیگڈے کے اسلام کے تعلق سے توہین آمیزبیان پر سخت اعتراض کرتے ہوئے معروف عالم دین اور ممبرپارلیمنٹ مولانااسرارالحق قاسمی نے کہاہے کہ بی جے پی لیڈرکویا تواسلام کی تعلیمات سے واقفیت نہیں ہے یاوہ معاشرے میں نفرت اور دوری کوبڑھاوادینے کے لیے بے ہودہ باتیں کررہے ہیں۔واضح ہوکہ مذکورہ ممبرپارلیمنٹ اپنے جارحانہ بیانات اور تقریروں کے حوالے سے مشہورہیں اورانھوں نے ابھی حال ہی میں ایک پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے دنیامیں دہشت گردی کے پھیلنے کاذمے داراسلام کوقراراردیااورکہاکہ جب تک اسلام ہے،اس وقت تک دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔مولاناقاسمی نے کہاکہ جب سے مرکزمیں بی جے پی حکومت آئی ہے،اس پارٹی کے وزراسمیت سارے بڑے چھوٹے لیڈران بدزبانی اورملک میں منافرت پھیلانے میں سرگرم ہیں،انھوں نے آگرہ میں وی ایچ پی لیڈرکے قتل کے بعدایک پروگرام میں مرکزی وزیررام شنکرکٹھیریااورمقامی لیڈران کے ذریعے مسلمانوں کوکھلاچیلنج دینے پربھی سخت تشویش اورناراضگی جتائی۔مولاناقاسمی نے اس صورتِ حال کوملک کی داخلی سلامتی کے لیے خطرناک قراردیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ ایسے عناصرپرلگام ڈالے،ورنہ اس کا نتیجہ ملک کے حق میں بہتر نہیں ہوگا۔مولاناقاسمی نے کہاکہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے اور ہمارے ملک کا باوقاردستورسارے شہریوں کویکساں حقوق دیتے ہوئے ایک دوسرے کے مذہب اور مذہبی جذبات کے احترام کی تلقین کرتاہے،ایسے میں کسی بھی شخص کاایک خاص مذہب اوراس کے ماننے والوں کونشانہ بناناہرگزبرداشت نہیں کیاجاسکتا۔مولانااسرارالحق نے دہشت گردی اور اسلام کے حوالے سے کہاکہ اسلام دنیاکاوہ واحدمذہب ہے،جس نے ایک انسان کے قتل کوپوری دنیااور پوری انسانیت کاقتل قراردیتے ہوئے لوگوں کواس سے سختی سے روکاہے اوراسلام کے تومعنیٰ ہی سلامتی اور امن و آشتی ہیں،ایسے میں اسلام کودہشت گردی سے جوڑنااورعوام کوگمراہ کرنے کی مہم چلانانہایت ہی گھناؤنی اور ذلیل حرکت ہے۔واضح رہے کہ مذکورہ واقعے کے بعد بھٹکل کی متعددسماجی تنظیموں نے ضلع انتظامیہ سے رابطہ کرکے ایف آئی آردرج کروادی ہے اورانتظامیہ نے مذکورہ شخص کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
۔ تینو ں اضلاع کے افسران عوام کی شکایات کا ازالہ جلد کریں۔
۔ڈویزنل کمشنر ایم اے اگروال کی لاپرواہ افسران کو ہدایت۔
سہارنپور۔2مارچ(فکروخبر/ذرائع) ریاست کے سینئر آئی اے ایس افسر ایم پی اگروال گزشتہ عرصہ جب یہاں کمشنر کی حیثیت سے پہنچے تو چارج لینے کے بعد آپنے پنے پرانے انداز میں سب سے پہلے سرکاری فوقیت اور مفاد عامہ کے علاقہ کے عوام کی بہتری کی خاطر کرائے جارہے کاموں کی بابت تینوں اضلاع کے ضلع مجسٹریٹ سے جانکاری حاصل کی خاص طورسے آپنے اقلیتوں ، دلتوں اور پچھڑوں کے لئے چلائی جارہی اسکیموں اور پروگراموں کی جانکاری بھی حاصل کرنے کے بعد تینوں اضلاع شاملی، مظفرنگر اور سہارنپور کے لاپرواہ افسران کو یہ ہدایت دی کہ ترقی یاتی کاموں اور عوام کی شکایتوں کی بابت کسی بھی طرح کی ڈھلائی نہ قابل معافی ہوگی ۔ کمشنر جناب اگروال نے اپنی پچھلی تین میٹنگ میں سبھی افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ترقی یاتی کاموں میں کوالٹی اور شفافیت کے ساتھ ساتھ عوام کی شکایتوں کا ازالہ بھی بیحد ضروری ہے اگر ہم لوگوں کے رہتے ہوئے بھی دور دراز سے آنے والے عوام کی شکایتوں کو نہیں سنا اور دیکھا گیا تو یہ افسوس کا مقا م ہوگا ۔ آپنے کہاکہ صوبا ئی سرکارکی ہدایت کے بعد یہ واضع ہوجاتا ہے کہ صوبائی سرکار اور اسکے نمائندے عوام کی شکایتوں کا موقع پر ازالہ چاہتے ہیں اسلئے آپ سب کے لئے ضروری ہے کہ آپ آنے والی شکایتوں کا ازالہ وقت پر اور صحیح طور پر کریں ۔ سینئر آئی اے ایس ایم پی اگروال ر نے کہا کہ شکایتیں موصول ہو رہی ہیں کہ کچھ محکموں کے ذمہ دار شکایتوں کا ازالہ ٹائم سے نہیں کر رہے ہیں جس وجہ سے دور دراز سے آنے والے عوام کو مشکل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کمشنر موصوف نے سبھی کلکٹرصاحبان سے بے باک لہجہ میں فرمایا کہ افسران اپنی ذمہ دار ی سمجھتے ہوئے وقت سے آفس میں بیٹھ کر عوام کی پینڈنگ شکایتوں اور موجودہ شکایتوں کا صحیح طور سے ازالہ کریں اگر شکایت موصول ہوتی ہیں تو کسی کو بھی بخشا نہیں جایئگا اور لاپرواہی کرنے والوں کے خلاف محکماں جاتی کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔ آپکو بتادیں کہ ہماری اس اہم کمشنری میں ریاستی چیف سیکریٹری جناب آلوک رنجن کی ہدایت پرہی یہ سرگرمی نظر آرہی ہے یہاں یہ بات بھی خاص ہے کہ ر یاست کے چیف سیکریٹری سینئر آئی ایے ایس مسٹر آلوک رنجن اپنے لکھنؤ آفس میں بیٹھ کر عوام کی شکایتوں کا ازالہ کرنے میں ہمیشہ ہی مصروف رہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس ریاست کی ہر ایک کمشنری اور ہر ایک ضلع کو صاف ستھرا اور ترقی یافتہ ضلع بنایاجائے اور شکایات کا ازالہ بھی مقامی سطح پر پہلی فرصت میں ہی کیاجائے؟ سینئر آئی ایے ایس مسٹر آلوک رنجن ، وقف زمینوں، نزول کی زمینوں، قبرستانوں اور سڑکوں پر ہو رہے ناجائز قبضے کے لیے بھی بیحد فکر مند ہیں اور چاہتے ہیں کہ عوام کو ٹوٹی پھوٹی سڑکوں اور ناجائز قبضوں سے جلد از جلد راحت ملیں اور ٹریفک کا نظام بھی چست درست کیا جائے آپ پچھلے بیس ماہ سے لگاتار ضلعوں کو خوشحال،ترقی یافتہ ،صاف ستھرا اور ناجائز قبضوں سے محفوظ کرنے کے عمل میں اپنی عمدہ کارکردگی کا مظاہر ہ کرتے آرہے ہیں ۔ مسٹر آلوک رنجن کی سوچ کے مطابق دور دراز سے آنے والے تنگ اور پریشان عوام سیدھے کمشنر یا ضلع مجسٹریٹ سے رابطہ بنائیں اور کسی بھی شکایت پر سنوائی نہ ہونے پر محکموں کے افسران کی شکایت بھی کمشنر یا ضلع مجسٹریٹ سے کریں یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کچھ ڈیپارٹمنٹ ضلع مجسٹریٹ کے خاص احکامات کے باوجود بھی ابھی تک عوام کی زیرالتوا شکایتوں اور موجودہ شکایتوں کا صحیح طور سے ازالہ کرنے میں پوری طرح سے ناکام ہیں اس بابت قاب افسر مسٹر آلوک رنجن نے بے باک لہجہ میں کہاکہ ریاست کے کسی بھی ضلع میں لاپرواہ افسر کہ کسی بھی صورت بر داشت نہی کیا جائیگا۔صوبہ کے چیف منسٹر اکھلیش یادو کی ہدایت پر درجن بھر اضلاع کے خصوصی دورے کئے اور خاص طورپر بہت سے میڈیکل کالج کابھی معائنہ کیا اور ہدایت دی کہ کسی بھی مریض کو دوائی باہر سے لانے کو نہ کہا جائے سبھی مریضوں کو اسپتال سے ہی دوائیں دی جائیں آپنے ریاست کے درجنوں میڈیکل کالجوں کا باریکی کے ساتھ کافی وقت تک معائنہ کیا اور مریضوں کو حاصل تمام سہولیات کی بابت میڈیکل کالج کے افسران سے گفتگو کی آپنے کہا کہ سرکا مزید مالی امداد جلد ازجلد روانہ کرنے جارہی ہے آپنے صاف طور سے کہا کہ عوام کے علاج میں کسی بھی طرح کی لاپرواہی بر داشت نہی کیجائیگی ۔ کچھ لوگوں کی شکایت پراورچندماتحت افسران خاص طور پر جل کل اور نگر نگم کے چند افسران کی لاپرواہی کے باعث ضلع میں پینے کے پانی اور شہر میں گندگی کی پوزیشن پر عوام سے روبرو ہوتے ہوئے اورپینے کے پانی اور شہر میں گندگی کی اس اہم شکایت پر آپنے جلد سدھار لانے کا حکم ماتحت افسران کو دیا ۔ اسی حکم کی تکمیل کرتے ہوئے ہمارے قابل کمشنر مسٹر ایم پی اگروال بھی سبھی وبھاگوں کے ذمہ دار آفسران کو وکاس بھون میں ہونے والی اہم میٹنگ کے دوران بار باریہ ہدایت دیے چکے ہیں کہ و ہ اپنے اپنے ترقیاتی کاموں کو نشا نہ کے مطابق وقت پر نپٹائیں اور کسی بھی طرح کی شکایت کا موقع نہ دیں کمشنرنے سبھی وبھاگوں کے ذمہ دار آفسران کو ہدایت دی ہے کہ و ہ اپنے پنے ترقیاتی کاموں کوصوبائی حکومت کے ذریعہ جاری ہدایت کے مطابق کوالٹی، شفافیت اور مستعدی کے ساتھ انجام دلائیں سبھی اہم کام صوبائی سرکار کی ہدایتوں کے مطابق نشانے کے تحت ہی وقت مقرر پر نپٹانے میں دلچسپی لیں آپنے کہا کہ ضلع کا جو ترقی یا تی پلان ضلع میں لاگو ہے اس پر کام تیزی کے ساتھ جاری ہے اور جاری رہے گا جب تک کہ تمام ترقیاتی کام مکمل نہ ہوجائیں۔ ریاست کے سینئر آئی ایے ایس افسر ایم پی اگروال نے گزشتہ پانچ ماہ قبل جب یہاں پہنچے آپنے پنے پرانے انداز میں سب سے پہلے مفاد عامہ کے کرائے جارہے کاموں کی بابت بیحد سنجیدہ ہیں اور مقامی کلکٹر پون کمار کے بہتر کارکردگی کے چلتے یہ چاہتے ہیں کہ یہ ضلع بھی ترقی اور بہتری کی جانب تیزی سے بڑھے تاکہ ریاستی سرکار کی فلاحی اسکیموں سے ضلع کا عوام فیضیاب ہوسکے علاوہ ازیں قابل کمشنرجناب اگروال ضلع شاملی، مظفرنگراور سہارنپور کے عوام کی بہتری کے ہر ممکن عملی کام انجام دینے کے اپنے پرانے عہد پر قائم ہیں اور لگاتار عمدہ کار کردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
بعض وزراء کے جارحانہ انداز پر حکومت کی خاموشی سوالوں کے گھیرے میں: آل انڈیا ملی کونسل
نئی دہلی۔ 2 مارچ(فکروخبر/ذرائع) بی جے پی کے کچھ اراکین پارلیمنٹ اور بعض وزراء کی جانب سے شائستگی، تہذیب وثقافت اور رواداری کے برعکس جارحانہ انداز اور گالیوں پر مبنی زبان استعمال کرنے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آل انڈیا ملی کونسل نے مرکزی حکومت اور سنگھ پریوار کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوئے سوال کیا کہ کیا یہی ہندتوا کا اخلاق وکردار ہے جس کی تعلیم انہیں دی جارہی ہے۔ملی کونسل جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے اپنے پریس بیان میں کہا کہ سادھوی پراچی، پروین توگڑیا، ساکشی مہاراج، مہنت آدتیہ ناتھ یوگی، ہندو مہاسبھا لیڈر لیڈر کملیش تیواری کے بعد بھٹکل سے شمالی کنڑ کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڑے کے ذریعہ پریس کانفرنس میں اسلام کو دہشت گردی کی جڑ بتاتے ہوئے اسے ختم کرنے اور گذشتہ دنوں آگرہ میں وزارت فروغ وسائل انسانی کے وزیر مملکت شنکر کٹھیریا کے ذریعہ مسلمانوں سے فائنل لڑائی کی خبریں میڈیا میں آنے کے باوجود بی جے پی کی طرف سے انہیں کلین چٹ دیا جانا سوالات کو پیدا کرتا ہے، جبکہ اننت کمار ہیگڑے پر پارٹی خاموش ہے۔ اس سے قبل وزیر برائے فروغ وسائل انسانی اسمرتی ایرانی نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو جس لب ولہجہ میں ڈانٹا اور انہیں بے عزت کیا، کسی بھی مثالی معاشرہ میں اس کا تصور نہیں کیا جا سکتا لیکن ایسی وزارت کی خاتون وزیر نے تہذیب وشرافت کو بالائے طاق رکھ دیا جس کا کام طلباء کو اخلاق وکردار کے زیور سے آراستہ کرنا ہے۔ جب خاتون وزیر کا یہ طرز عمل ہے تو کیا اس وزارت کے ماتحت اداروں سے مثبت اور تعمیری سوچ پروان چڑھ سکتی ہے؟ڈاکٹر عالم نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی سے جڑے نوجوانوں، مردوں اور عورتوں کو ہتھیار اٹھانے پر اکسانے کی خبریں اخبارات میں موضوع بحث ہیں لیکن بی جے پی اور سنگھ پریوار اس پر خاموش ہے۔ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ سماج کے کمزور طبقات، دلتوں، آدی واسیوں، کمزور طبقات اور اقلیتوں کو کچلنے کی پوری چھوٹ دی جا رہی ہے اور تعلیم کو لیکر ان میں جو بیداری پیدا ہورہی ہے اس سے انہیں دور کیا جائے۔ حالیہ بجٹ میں اقلیتی وزارت کے بجٹ میں جو اضافہ کیا گیا ہے وہ اسی کا بین ثبوت ہے کیونکہ یہ اضافہ مونگ پھلی کے دانے سے زیادہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو ظالم آزاد ہے اور اپنی زبان سے فرقہ وارانہ منافرت پیدا کر کے سماج کو تقسیم کرنے کا کام کر رہے ہیں تو دوسری طرف مظلوم پر ہر طرف سے شکنجہ کسا جا رہا ہے۔ دو سال کی حکمرانی کا ریکارڈ اس بات کا گواہ ہے کہ ملک کا آئین جو سب کے لیے احترام، آزادی خیال اور انصاف کی بات کرتا ہے، اس کی خلاف ورزی سے بھرا ہوا ہے ، یہی وجہ ہے کہ قانون ہر دن بونا سا ہوتا جا رہا ہے۔ کیا یہی ’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘ اور متبادل حکمرانی کا نمونہ ہے؟
کرناٹک میں 500اردو آنگن واڑیوں کے قیام ،اقلیتوں کے لئے 13ہزار مکانات کی تعمیر کا نشانہ
1500اردوٹیچر س کے تقررات،عربی اسکولس کے اساتذہ کی تنخواہوں کے لئے 51لاکھ رقم جاری:محمد اصغر چلبل
کلبرگی ۔2مارچ(فکروخبر/ذرائع)کرناٹک میں 500اردو آنگن واڑیوں کے قیام اور اقلیتوں کے لئے 13ہزار مکانات کی تعمیر کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے۔یہ بات محمد اصغر چلبل چیرمین کے یو ڈی اے وریاستی ممبر وزیر اعظم نیا 15نکاتی پروگرام کے استفسارپر پروگرام کی نگران کمیٹی کے جائزہ اجلاس میں بتائی گئی ۔جائزہ اجلاس کل ودھان سودھا بنگلور میں منعقد ہوا ۔اجلاس کی صدارت اروند جادھو چیف سکریٹری حکومت کرناٹک وچیر مین وزیر اعظم نیا 15نکاتی پروگرام نے کی ۔اردو آنگن واڑیوں کے قیام سے متعلق محمد اصغر چلبل کے استفسار پر محکمہ بہبودی اطفال وخواتین کے عہدیدار نے بتایا کہ ریاست میں (سال 2014-15کے دوران)505اردو آنگن واڑیوں کے قیام کا نشانہ مقررکیا گیا ہے تاہم مرکزی حکومت نے 393آنگن واڑیوں کے قیام کو منظوری دی ہے۔اضلاع کے ڈپٹی ڈائرکٹر س سے مخلوعہ جائیدادوں سے متعلق محمد اصغر چلبل کے استفسار پر کمشنر محکمہ تعلیمات عامہ نے بتایا کہ 3977اردو اسکول ہیں جن میں 1500سے زائد ٹیچرس کی جائیدادیں مخلوعہ ہیں۔اول تا پنجم جماعت کیلئے 154ٹیچرس کے تقرر کے لئے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔چیرمین وزیراعظم نیا 15نکاتی پروگرام اروند جادھو نے اردو ٹیچرس کی تمام مخلوعہ جائیدادوں پر عاجلانہ تقرر کے اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔محمد اصغر چلبل نے چیر مین وزیر اعظم نیا 15نکاتی پروگرام وچیف سکریٹری حکومت کرناٹک کی توجہ ایک اہم مسئلہ کی سمت مبذول کروائی کہ اردو اسکولس میں صدر مدرسین کے عہدوں پر کنڑا میڈیم کے یا کنڑا داں ٹیچرس کی تبادلے کئے جارہے ہیں۔ اروند جادھو نے کمشنر محکمہ تعلیمات ستیہ مورتی کو آئیندہ ایسے تبادلے نہ کرنے کی ہدایت دی۔اس مرحلہ پر محمد اصغر چلبل نے آئندہ اجلاس میں ایسے اردو اسکولس کی فہرست پیش کرنے کو کہا جہاں کنڑا دان صدر مدرسین تبادلہ ہوکر آئے ہیں۔ محمد اصغر چلبل نے اردو اسکولس میں ڈراپ آؤ ٹ یعنی طلبا کے مدرسہ سے باہر رہنے کے مسئلہ کی یکسوئی کے لئے 7ویں تا 10ویں جماعت کے طلبا کے لئے شروع کی گئی ریمیڈیل کوچنگ میں ریاضی ،سائنس اور انگریزی کے ساتھ کنڑا مضمون اور کمپیوٹر کی تربیت کو بھی شامل کرنے کا مشورہ دیا۔چیف سکریٹری حکومت کرناٹک اروند جادھو نے محمد اصغر چلبل کی اس تجویز پر عمل کرنے کی ڈائرکٹر محکمہ اقلیتی بہبود کو ہدایت دی۔محمد اصغر چلبل نے کمشنر محکمہ تعلیمات ستیہ مورتی سے ضلع کی سطح پر اردو اسکولس کی خستہ حال عمارتوں کی تفصیلات اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی درخواست کی۔اس مرحلہ پر کمشنر محکمہ تعلیمات ستیہ مورتی نے بتایا کہ سال 2015-16کے دوران اردو اسکولس میں 771کلاس رومس تعمیر کئے گئے۔اردو اسکولس میں احاطہ دیواروں ،طلبا وطالبات کے علیحدہ علیحدہ بیت الخلاء کی تعمیر ،پینے کے پانی اور دیگر سہولیات کی فراہمی پر 36کروڑ 83لاکھ 38ہزار روپئے خرچ کئے گئے۔کمشنر محکمہ تعلیمات ستیہ مورتی نے مزید بتایا کہ عربی اسکولس میں سائنس او ر ریاضی پڑھانے والے ٹیچرس کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے مرکزی حکومت نے سال 2015-16کے دوران 81.41لاکھ روپئے جاری کئے جس میں سے 51لاکھ روپئے ٹیچرس کو مہیا کروائے گئے ہیں۔سال 2016-17کے دوران عربی اسکولس کے اساتذہ کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے 6کروڑ 44لاکھ 78ہزار روپیوں کی امداد مرکز سے طلب کی گئی ہے۔اقلیتی تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کی اسکیم IDMIکے تحت کرناٹک سے 53درخواستیں ادا نہ کی گئی ہیں ان میں سے 25درخواستیں منظورہوچکی ہیں۔28درخواستیں منظوری کے مراحل میں ہیں۔اس اسکیم کے تحت فی ادارہ ،50لاکھ روپئے کی امداد مہیا کی جاتی ہے۔ اجلاس میں ڈائرکٹر محکمہ اقلیتی بہبود نے بتایا ک جاریہ سال 17.45طلبا کو 11لاکھ روپئے کے تعلیمی اسکالر شپس دیئے گئے۔کرناٹک ہاؤزنگ بورڈ کے کمشنر کے جی جگدیش نے محمد اصغر چلبل کے استفسار پر بتایا کہ اندراآواس یوجنا کے تحت اقلیتوں کے لئے 12170مکانوں کی تعمیراواخر مارچ تک 13ہزار مکانات کی تعمیر مکمل کرلی جائے گی۔کرناٹک پبلک سرویس کمیشن کے تحت ہوئے تقررات میں اقلیتوں کے تناسب سے متعلق محمد اصغر چلبل کے استفسار پر آئندہ اجلاس میں تفصیلات پیش کرنے کا متعلقہ عہدیدار نے تیقن دیا۔اجلاس میں الحاج قمرالاسلام وزیر وقف واقلیتی بہبود بلدی نظم ونسق پبلک انٹر پرائزس حکومت کرناٹک نے بھی شرکت کی۔انہوں نے وزیر اعظم نیا 15نکاتی پروگرام کی نگران کمیٹی کے چیرمین وچیف سکریٹری حکومت کرناٹک اروند جادھو کو ہدایت دی کہ وہ تمام سرکاری محکمہ جات کو اقلیتوں کی تعلیمی ،سماجی ،معاشی ،اور مجموعی ترقی سے متعلق تمام پروگراموں کی مقررہ نشانوں کے مطابق عمل آوری کو یقینی بنانے کے لئے پابند کریں۔الحاج قمرالاسلام نے اس بات پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا کہ ملٹی سیکٹوریل ڈیپارٹمنٹ پروگرام میں گلبرگہ ضلع کو شامل نہیں کیا گیا انہوں نے ریاست کے تمام 25فیصد سے زائد اقلیتی آبادی والے بلاکس کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں ایم ایس ڈی پی میں شامل کرنے کی مرکز کو تجویز روانہ کرنے کی ہدایت دی۔
ٹیم سوچھ کلینکوں سے بیت الخلاء کے استعمال و صفائی کو ملے گا بڑھاوا
چنئی،2 مارچ (فکروخبر/ذرائع)بھارت میں ورلڈ ٹی 20کے مدے نظر بین الاقوامی کرکٹ کونسل فار گڈویونیسیف بی سی سی آئی کے ساتھ مل کر آئی سی سی ورلڈ ٹی20کے میزبان شہروں کے دورے کے دوران ٹیم سوچھ کلینکوں کا لانچ کیا ۔ہندوستان کوکھلے میں رفع حاجت کے مسئلہ سے چھٹکارادلانے وملک بھرمیں سینی ٹیشن اور بیت الخلاکے استعمال کوبڑھاوادینے کیلئے یہ خاص پہل کی گیا ہے ۔آئی سی سی ورلڈ ٹی 20مین ووومینس ٹرافیاں نسان ٹرافی ٹورفلوٹ پر چنئی کی خوبصورت سڑکوں سے گزری ۔جہاں کرکٹ شائقین کوآئی سی سی ورلڈ ٹی 20ٹرافیوں کے ساتھ اپنی تصویریں لینے کا موقع ملا۔خاص طورپرڈیزائن کی گئی ایک ڈبل ڈیکربس بچوں کوایک مقامی این جی اوز ے بچوں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی کھلاڑی دنیش کارتک اور متالی راج کو لیکر گئی ۔بھارتیہ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی دنیش کارتک اور متالی راج نے اپنے چاہنے والوں کے ساتھ گفتگو کی ۔بچوں کے ساتھ کرکٹ کھیلتے ہوئے دنیش کارتک اور متالی راج نے بچوں کے ساتھ کرکٹ کے ٹپس ساجھا کئے اورانہیں ہاٹجین وسینی ٹیشن (صاف صفائی)کی اہمیت کے بارے میں بتایا۔بچوں کو ایم این چدمبرم اسٹیڈیم میں خاص طورپربنائے گئے سوچھ واش کلینکوں کے بارے میں بتایاگیا۔بچوں نے ہاتھ دھونے کے طریقے کو بتایا ، کھانے سے اور رفع حاجت کے بعد ہاتھ دھونے کا عہد کیا ۔اس پہل کو’سینی ٹیشن کیلئے سماجی آندولن‘کا نام دیتے ہوئے یونیسیف انڈیاکی چیف کمیونی کیشن میں کیرولین ڈین ڈلک نے بتایا’’نیم سوچھ پہل ٹیم کوکھیل بنیادی نقطہ نظرہے۔اس پہل کے ذریعہ ہم لوگوں میں کھیل کے جنون کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک میں بیت الخلاکے استعمال کوبڑھاوادینے ، بچوں کی زندگی بچانے کیلئے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہاکہ ٹی 20کھیل ختم ہونے کے بعداسکولی بچوں وذمہ داروں کے ذریعہ صفائی مہم شروع کریں گے۔اس میں میڈیاکی بھاگیداری کویقینی بنایاجائے گا۔دھرم شالہ ، موہالی اوردہلی کے بعدآئی سی سی wT.20میزبان شہرکا دورہ پراس جگہ پہنچے گا جہاں آئی سی سی ورلڈ ٹی 20میچ کھیلے جانے ہیں۔یہ 27فروری ناگپور، 27فروری کوناگپور ، 1مارچ کوچنئی ، 3مارچ کوبنگلوراور6مارچ کوممبئی پہنچے گا۔اس سے پہلے اکتوبر2015میں آئی سی سی کرکٹ فارگڈویونیسیف نے نیویارک میں پانچ سال ساجھیداری کا اعلان کیا۔اس شراکت داری کے ذریعہ سے انہو ں نے بڑی تعدادمیں بچوں ونوعمروں کومضبوط طاقتوربنانے کیلئے کرکٹ کمیونٹی کوشامل کرنے کا فیصلہ لیا۔اگلے پانچ سالوں کے دوران آئی سی سی کے مختلف پروگراموں میں، کوچوں، کرکیٹروں اورکرکٹ سے لگاؤ رکھنے والوں کی مددسے پہنچ سے دواکمیونٹی کے لئے مختلف پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔
Share this post
