جیون نامی بدنام زمانہ غنڈے کا قتل

اس بات کی اطلاع ڈی سی پی ڈاکٹر راجیّا نے دی ہے ۔ملحوظ رہے کہ مقتول غنڈہ جیون ابھی چار دن قبل ہی اپنے حریف غنڈہ گپا کے قتل میں سزا کاٹ کر قید خانے سے باہر آیا تھا،۔ گرفتار شدگان ملزمین جو کہ مقتول غنڈہ گپا کے چیلے مانے جاتے ہیں اپنے گرو کا بدلہ لینے کے لیے جیون پر جان لیوا حملہ کرتے ہوئے قتل کردیا تھا۔ یہ قتل کی واردات 21؍ دسمبر کی شام پانچ بجے پینشن محلہ میں پیش آئی تھی ۔کاٹن پیٹ پولیس انسپکٹر سنیل کمار اور ان کی ٹیم نے معاملہ کی تحقیقات کرتے ہوئے ملزمین کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے ۔

کانگریس حکومت کی اُردو کے ساتھ کھلی دشمنی
سائن بورڈ ، 3زبانوں پر مشتمل ہے جس میں اُردوزبان کو کوئی جگہ نہیں دی گئی

بیدر۔25دسمبر(فکروخبرنیوز)جناب قاضی محمد مجیب الدین ہمناآباد کے بموجب ہمناآباد میں بنائے گئے نئے ریلوئے سٹیشن پر اُردو زبان کے ساتھ ناانصافی اور کانگریس حکومت کی اُردو کے ساتھ کھلی دشمنی دیکھی جا سکتی ہے۔یہاں پر عوام کی سہو لیت کے لئے جو سائن بورڈ لگایا گیا ہے وہ صرف 3زبانوں پر مشتمل ہے جس میں اُردوزبان کو کوئی جگہ نہیں دی گئی۔یہاں پر موجودہ آبادی کا اگر تناسب دیکھا جائے تو بہت زیادہ تعداد اُردو بولنے والوں کی ہے مگر یہاں پر اُردو کے ساتھ کھلے طور پر نا انصافی کی جارہی ہے۔جبکہ محکومہ ریلوے کی بات کی جائے تو وہ مرکزی حکومت کے زیر نگراں آتا ہے حالانکہ مرکز میں بھی کانگریس پارٹی کی حکومت ہے اور ساتھ ہی ساتھ ریاست میں بھی کانگریس پارٹی کی حکومت ہے یاد رہے کہ یہ وہی کانگریس پارٹی ہے جو مسلمانوں کا68سالوں سے مسلسل استحصال کرتی آرہی ہے بد نصیبی کی بات تو یہ ہے کہ یہاں سے رکن پارلیمنٹمسٹر دھرم سنگھ اور مقامی رکن اسمبلی مسٹر راج شیکھر پاٹل جو خود کانگریس پارٹی کی نمائند گی کر تے ہیں اور اِ س بات سے کون انکار کر سکتا ہے کہ اِ نکی کامیا بی میں مسلمانوں کا کیا کردار ہے۔اگربات بیدر ضلع کی کی جائے تومرکزی حکومت نے نام و نمو د کے لئے صرف آنے والے پارلیمنٹ کے انتخابات کو مدِ نظر رکھتے ہو ئے ضلع کو میناریٹی مسلم ضلع کا درجہ دیا گیا ہے ۔ اس ملک کی بات کریں تو یہاں پر اردو زبان کو دوسرا درجہ ہے مگر اردو ہی کو اس سائن بورڈ سے نکالا گیا ہے ۔موجودہ رکن اسمبلی ہمناآبادمسٹر راج شیکھر پاٹل تو شاید اُردو زبان نہیں جانتے مگر موجودہ رکن پارلیمنٹ این دھرم سنگھ تو بہت بڑی بڑی باتیں اُردو میں کرتے رہتے ہیں کے انکو اُردو زبان سے بہت محبت ہے؟آج وہ محبت کہاں ہے؟ یہ ایک سب سے بڑا سوال ہمناآباد ہی کی نہیں بلکہ بھارت کی تمام سیکولر عوام تلاش کر رہی ہے؟کیا ایسا تو نہیں کہ صرف ووٹ بٹورنے کی خاطر اُردو میں چند اشعار کہنے لینے سے محبِ اُردو نہیں ہوسکتے ۔اگر ایسا ہے تو اُردو سے محبت کرنے والوں کو بے وقوف بنایا جاتا ہے؟ شاید وہ بھول گئے ہونگے کے اردوزبان کو چاہنے والی ملک کی تمام عوام تو بے وقوف نہیں ہوسکتی ؟اِ س سلسلہ میں نمائندگی کرتے ہو ئے سید یٰسین علی جنرل سیکریٹری مسلم ہیومن رائٹس اسوسی ایشن بیدر شاخ ہمناآباداورتعلقہ صدر ٹیپو سلطان ؒ ابھیمان گڑھ مہاویدکے قاضی محمد مجیب الدین نے ایک یاداشت ۔یس .کے مشرا ڈیویژنل ریلوے مینجر سکندرآباد کے دورہ ہمناآباد پر پیش کی جس پر اُنھوں نے یہ تیقن دیا کہ وہ ریلوے اسٹیشن ہمناآباد کے افتتاح سے اُردو زبان میں ہمناآباد درج کریں گے ۔

اس سال ریل کرایہ بڑھانے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔۔مرکزی وزیر ریلوے

بیدر۔25دسمبر(فکروخبرنیوز)مرکزی وزیر ریلوے مسٹر ملیکارجن کھرگے نے ریل وہیل فیکٹری کا دورہ کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس سال ریل کرایہ بڑھانے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔مسٹر کھرگے نے بتایا کہ کرایہ نظر ثانی کرنے کی کوئی تجویز ریلوے کی وزارت کے زیرِ غور نہیں ہے۔ انھوں ن بتایا کہ ریل مسافر کرایوں میں ایندھن کی قیمت کے حساب سے ہر چھٹے ماہ ایڈجسٹمنٹ کی جائے گی لیکن ابھی اس سلسلہ میں کوئی تجاویز نہیں ہیں۔ کرناٹک کے منصوبوں کے ضمن میں انھوں نے بتایا کہ ریلوے نے گُلبرگہ میں ایک انتظامی دفتر کھولنے کی تجویز کی ہے ۔ ا سکا مقصد جنوبی وسطی ریلوے کے Sub Rolapur کو اور مضبوط کرنا ہے ‘ وہیں ریاست کے یادگیر ضلع میں linke hofmann busch coaches (ایل ایل بی)کوچ کے Parts Manufacturing کیلئے ایک فیکٹری شروع کرنے کی تجویز ہیں اس پر 750کروڑ روپیے کی لاگت آئے گی ۔اس یونٹ میں مُختلف اشیاء رائے بریلی ‘کپورتلا اور پیرنبورکوچ فیکٹریوں میں کام آئے گا۔ انھوں نے بتایا کہ اس بار کے ضمنی بجٹ میں اس یونٹ کیلئے75کروڑ روپیے کے فنڈ کا انتظام کیا گیا ہے ۔ ریاستی حکومت نے اس منصوبہ کیلئے 150ایکڑ اراضی دینے کی رضا مندی دی ہے ۔پوری لاگت ریلوے برداشت کرے گی۔ یہ یونٹ فروری تک شروع ہوجانے کی اُمید ہے ۔مسٹر کھرگے نے بتایا کہ ریلوے نے بنگلور میں بننی ملز کی30ایکر اراضی Acquired حاصل کرلی ہے ۔یہ ریل منصوبوں کے کام آئے گی۔انھوں نے بتایا کہ یلہنکا کو بنگلور کے تیسرے ٹرمینل اسٹیشن کے طورپر تیار کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے ۔اس پر 18کروڑ روپیے خرچ کئے جائیں گے ۔یہ کام 10-15دنوں میں شرع ہوجائے گا۔ یلہنکا میں چار نئے پلیٹ فارم بھی تیار کئے جائیں گے۔انھوں نے ویشنوی دیوی مندر کیلئے ریل سروس قابل رسائی فراہم کرنے کا کام مکمل ہوگیا وہاں پٹریو ں کی تنصیب کا کام مکمل کرلیا گا ہے ۔ ریلوے کو ریلوے سیکیوریٹی کمشنر سے اس لائن پر ٹریفک شروع کرنے کی منظوری مل گئی ہے ۔اس کا افتتاح جلد کرنے کی تیاری ہے۔ مسٹر کھرگے نے یہ بھی بتایا کہ جموں ۔کشمیر کو اترا کھنڈ سے جوڑنے والی اودھم پور کترا ریل لائین کے مکمل ہوجانے کے بعد اب انڈین ریلوے جو اب میں کشمیر سے لے کر جنوب میں کنیا کماری تک ریل رابطے سے شامل کرنے کیلئے تیار ہے۔ یہ نئی ریلوے لائن اودھم پور کو جموں کشمیر کے کترا سے جوڑے گی۔ 23کیلو میٹر طویل یہ ریلوے روٹ پر9؍ڈسمبر کو ٹسٹ آپریشنل کیا گیا اور ریلوے سیکیوریٹی کمیشن نے اسے منظوری دے دی ہے۔ اب ملک کے شمالی سرے کو جنوبی سرے سے شامل کرنے کیلئے ریل سروس جلد ہی شروع ہوگی۔ مسٹر کھرگے نے بتایا کہ بارہمولہ پہنچنے کیلئے لوگوں کو80کیلو میٹر کے طویل بس سفر کرنا پڑتا ہے ۔ریلوے نے اس سرحدی قصبہ تک پہنچنے کیلئے باقاعدہ بس سروس فراہم کرنے کیلئے ریاستی حکومت کے ساتھ معاہدہ کیا ہے ۔ انھوں نے بیدر۔گُلبرگہ ریلے لائین کی تنصیب کے کام کو جلد مکمل کرنے کیلئے متعلقہ عہدیداروں کو خصوصی ہدایت دینے کی بات کہی ہے ۔

پارلیمانی انتخابات کا 2014ء میں کسی بھی وقت الیکشن کمشنر اعلامیہ قوی امکان ۔۔سید نعمان قادری

بیدر۔25دسمبر(فکروخبرنیوز)جناب سید شاہ اکبر محمد محمد الحسینی ایڈوکیٹ‘جناب محمد اسمعیل سعیدسماجی کارکن اور سید نعمان قادری نے اپنے مشترکہ صحافتی بیان میں کہا ہے کہ پارلیمانی انتخابات کا 2014ء میں کسی بھی وقت الیکشن کمشنر اعلامیہ قوی امکان ہے کہ جاری کردیں گے ۔ 1956سے 2009تک حلقہ لوک سبھا محفوظ برائے پسماندہ طبقات رہا ۔2009ء میں اس حلقہ کو جنرل قرار دیا ۔مسلمان اور سیکولر ذہن رکھنے والے رہنماؤں کو بڑی تشویش ہے کہ قانون ساز ادارو ں میں مسلم نمائندوں کی تعداد کم ہوتی جارہی ہے۔کرناٹک پردیش کانگریس نے ریاستِ کرناٹک میں ایسے 6حلقہ جات لوک سبھا کی نشاندہی کی ہے کہ جہاں مسلم رائے دہندگان کی تعداد فیصلہ کن موقوف رکھتی ہے ۔ریاستِ کرناٹک میں کانگریس برسرِ اقتدار آنے کے بعد مسلم رائے دہندوں کو راغب کرنے اور پیشرو بی جے پی حکومت کی کوتاہیوں کودور کرنے میں لگی ہے ۔آئندہ لوک سبھا انتخابات کیلئے مرکزی مبصرین نے ضلع بیدر کا دورہ کرتے ہوئے متوقع اُمیدواروں سے پارٹی ٹکٹ کیلئے درخواستیں بھی طلب کی ہیں ۔ضلع بیدر سے قدیم کانگریسی رہنما و سابق رکن اسمبلی و سابق صدر نشین ریاستی وقف بورڈ جناب محمد لئیق الدین ایڈوکیٹ نے پارلیمانی انتخاب میں پارٹی ٹکٹ کیلئے درخواست داخل کرتے ہوئے کہ وہ مقامی اُمیدوار ہیں ۔حلقہ لوک سبھا بیدر سے کانگریس کی جانب سے حلقہ کے کسی باہر کے اُمیدوار کو مسلط نہ کر نے کیلئے کئی مذہبی‘ تہذیبی‘ثقافتی اداروں میں بھی صدرِ کُل ہند کانگریس محترمہ سونیا گاندھی اور ان کے فرزند راہول گاندھی نائب صدر کانگریس کو مکتوبات روانہ کئے ہیں کہ کانگریس پارٹی کے اُمیدواروں کی کامیابی کے حصول کیلئے مقامی اُمیدواروں کو ترجیح دی جائے ۔جناب اکبر حسینی ایڈوکیٹ و اسمعیل سعید اور سید نعمان قادری مقامی و ریاستی اور مرکزی قائدین سے اس خواہش کا اِظہار کیا ہے کہ حلقہ لوک سبھا بیدر کے اُمیدوار کی حیثیت سے جناب محمد لئیق الدین ایڈوکیٹ کے نام کی سفارش کریں ۔

امونیاگیس زہریلی نہیں، کولڈ اسٹوریج کسانوں کیلئے نہایت اہم۔عبدلمجید مصطفی

گلبرگہ۔25دسمبر(فکروخبرنیوز)حسین گارڈن گلبرگہ کے قریب واقع کو لڈ اسٹوریج سے امو نیا گیس کے اخراج سے فضاء میں گیس کی بوپھیل گئی اور آس پاس کے عوام کو آنکھوں میں جلن اور گیس کی بو محسوس ہوئی لیکن یہ گیس قطعی نقصاندہ نہیں ہے اور اس کی تصدیق سائنسدانوں نے بھی کی ہے پروفیسر ایس سی سانلی کیمسٹری نے کنڑا روزنامہ وجئے کرناٹک کے ۲۲ دسمبر کے شمارہ میں وضاحت کی ہے کہ یہ زہریلی گیس نہیں ہے اور نہ ہی انسانی زندگی کیلئے نقصاندہ ہے اور یہ گیس ٹھنڈک کیلئے استعمال کی جاتی ہے۔ کو لڈاسٹوریج کے قیام سے کئی افراد کو روزگار حا صل ہورہاہے اوراس کو لڈاسٹوریج سے ہزاروں کسان بھی بے انتہا فائدہ حاصل کررہے ہیں ،معروف مقامی سینئر قائد عبدالمجید مصطفی اسٹیشن بازار گلبرگہ نے اپنے صحافتی بیان میں یہ بات کہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حسین گارڈن کے قریب واقع کولڈاسٹوریج سے گیس کے اخراج سے عوام کی صحت پر اثر پڑنے کی جو افوا ہیں گردش کررہی ہیں وہ بالکل غلط ہیں کو لڈاسٹوریج سے گیس کے اخراج کے وقت تمام ملازمین موقع پر موجود تھے اور محمد الیاس سیٹھ نے خود موقع پر پہنچ کر عوام کو پریشان نہ ہونے کی تلقین کی اور بتا یا کہ یہ گیس قطعی نقصاندہ نہیں ہے ،امونیم گیس نقصاندہ نہیں ہے یہ بات عوام کو بھی معلوم ہے۔عبدالمجید مصطفی نے کہا کہ نندنی دودھ ڈائری بھی کو لڈاسٹوریج کی ہی طرزپر قائم کی گئی ڈائری ہے اور اس کا بھی بہت بڑا امونیم گیس والا پلانٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ پندرہ سالوں سے یہ کو لڈاسٹوریج قائم ہے اب تک کسی بھی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا، یہ بھی سچ ہے کہ امونیا گیس اخراج کے ساتھ ہی ہوا میں تحلیل ہوجاتی ہے اور انسانی زندگی کوکوئی نقصان نہیں پہنچاتی اور یہ وہی گیس ہے جو فریج میں استعمال کی جاتی ہے اس سے متعلق افواہیں پھیلانا اور عوام کو گمراہ کر نا صحیح نہیں۔ کولڈ اسٹوریج کا شہری علاقوں میں ہوناکوئی خطرناک نہیں ہے گلبرگہ کے علاوہ ممبئی ، بنگلور اور بلاری میں شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں میں کئی کولڈاسٹوریج قائم ہیں،امونیم گیس والے پلانٹ کا استعمال نہ صرف کولڈ اسٹوریج بلکہ بڑے شاپنگ مالس اور سینما گھروں میں بھی ہوتا ہے اور یہ شاپنگ مالس اور سینما گھر شہری آبادی میں ہی واقع ہیں،امونیم گیس والے پلانٹ نقصاندہ ہوتے تو شہر میں شاپنگ مالس اور سینما گھروں میں یہ پلانٹ نہیں ہوتے،بڑے شہروں میں تو جہاں گراؤنڈ فلور میں کولڈ اسٹوریج ہے اسی کے اوپر رہائشی اپارٹمنٹ بھی ہیں اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ گیس قطعی زہریلی نہیں ہے اور اس سے خوفزدہ ہونے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔اس کولڈاسٹوریج سے کسانوں کوبہت سہولت ہوتی ہے ورنہ ان کا مال خراب ہوجاتااگر یہ کولڈاسٹوریج نہیں ہوتا تو کسانوں کو اپنا مال بچانے700کلومیٹر دور بیاڈگی اور گنٹور کارخ کرنا پڑتاجو چھوٹے کسانوں کیلئے ممکن نہیں صرف بڑے کسان ہی اس کے متحمل ہوسکتے ہیں غریب کسانوں کیلئے اتنی دور جانا آسمان چھونے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہاکہ کولڈاسٹوریج کے قیا م سے صرف گلبرگہ ہی نہیں اطراف کے تمام کسانوں کو سہولت ہوئی ہے الیاس سیٹھ کا کولڈاسٹوریج قائم کرنا مثالی اور قابل تقلید ہے اور یہاں کولڈ اسٹوریج کا ہر کام قانون کے دائرے میں کیا گیا ہے اور ہورہاہے کسی بھی کام کو غیرقانونی کہنابے بنیاد الزام ہے عوام کو گمراہ کرنے والے غلط ہیں حسین گارڈن کے قریب واقع کولڈ اسٹوریج کے قیام کی عوام نے بھی ستائش کی ہے اور مخالفت کرنے والے غلط اور حاسدین ہیں عبدالمجید مصطفی نے سازش کرنے والوں کی سرزنش کی ہے۔ 

فرقہ پرست جماعتوں کی اقتدار تک رسائی ملک کی سالمیت کے لئے سنگین خطرہ

گلبرگہ۔25 دسمبر (فکروخبرنیوز) کرناٹک کے وزیر اقلیتی بہبود الحاج قمرالاسلام وزیر بلدی نظم ونسق پبلک انٹر پرائزس وقف و حج و نگران وزیر گلبرگہ ضلع نے فرقہ پرست جماعتوں کی اقتدار تک رسائی کو ملک کی سالمیت کے لئے سنگین خطرہ قرار دیا ہے ۔ وہ آج یہاں کرسمس کے موقع پر منعقدہ ہمہ مذہبی اجتماع میں افتتاحی تقریر کر رہے تھے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ فرقہ پرست و فاشسٹ جماعتوں ملک کا اقتدار حاصل کرنے کے لئے ایک بار پھر فرقہ وارانہ کشیدگی کا ماحول پیدا کر رہے ہیں ۔ اُنہوں نے نریندر مودی کا نام لئے بغیر کہا کہ فرقہ پرست جماعتوں نے اقتدار حاصل کرنے ایک ایسے زہریلے فرد کو آگے کر دیا ہے کہ جس سے اقلیتوں کو شدید نفرت ہے ۔ الحاج قمرالاسلام نے مزید کہا کہ ملک کی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ امن اور فرقہ وارانہ یگانت کا ماحول بنا رہے ۔ اُنہوں نے فرقہ وارانہ فسادات پر ہمیشہ کے لئے قد غن لگانے کے لئے انسداد فرقہ وارانہ فساد بل کو پارلیمنٹ کے جاریہ سیشن میں منظور کرنے پر زور دیا ۔ اُنہوں نے تمام مذاہب کے عیدین اور تہواروں کو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ساتھ منانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گلبرگہ میں عید میلاد النبیؐ اور کرسمس کے موقع ہمہ مذہبی اجتماعات کا انعقاد کیا جارہا ہے جس سے شہر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو غیر معمولی فروغ حاصل ہوا ۔ وزیر اقلیتی بہبود کرناٹک الحاج قمرالاسلام نے مزید کہا کہ چیف منسٹر سدرامیا کی زیر قیادت کرناٹک کی کانگریس آئی حکومت نے کرسچن کمیونٹی کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لئے غیر معمولی اقدامات کئے ہیں ۔ کرسچن کمیونٹی کی ترقی کے لئے سدرامیا حکومت نے 150کروڑ سے زائد رقم جاری کی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ آج تک کرسچن کمیونٹی کی ترقی کے لئے اتنی خطیر رقم جاری نہیں کی گئی ۔ کرسچن کمیونٹی کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لئے مختص سالانہ 50لاکھ کی گرانٹ بڑھا کر 100کروڑ کر دی گئی ہے جبکہ چرچوں کی درستگی و تزئین کے لئے امداد دینے 25کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں ۔ کمیونٹی بھون کی تعمیر کے لئے دی جانے والی امداد کو 50لاکھ سے بڑھا کر 1کروڑ کر دیا گیا ہے ۔ کرسچن لڑکے لڑکیوں کو کمپیوٹر اور مختلف پیشہ وارانہ کورسیس کی تربیت دینے 10کروڑ اور تعلیمی ترغیب اور حوصلہ افزائی کے لئے علیحدہ سے10کروڑ روپئے کی امداد مہیا کی جائے گی ۔ یتیموں اور ضعیفوں کے اشرم کے لئے بھی10کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں ۔ الحاج قمرالاسلام نے بتایا کہ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لئے لاگو کی گئیں مختلف اسکیمات سے کرسچن کمیونٹی کو بھی استفادہ کرنے کا موقع فراہم کیا گیا ہے ۔ بدائی اسکیم کے تحت غریب کرسچن لڑکی کی شادی کے لئے 50ہزار روپیوں کی امداد مہیا کروائی جائے گی ۔ سلفل مٹھ شاہ بازار گلبرگہ کے سوامی مہانت شیوآچاریہ نے مخاطب کرتے ہوئے کہا دنیا کے تمام مذاہب میں انسانوں سے محبت کرنے اور انسانی اقدار کی تعلیمی دی گئی ہے ۔ اُنہوں نے نفرت کی سیاست کرنے والوں کو کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ انسانو ں سے نفرت کے لئے مذہب کا استعمال نہیں جانا چاہئے اور اس کی ہر سطح پر مخالفت ہونی چاہئے ۔ شریمتی ارونا سی پاٹل سابق رکن اسمبلی گلبرگہ جنوب اور دیگر مقررین نے بھی مخاطب کرتے ہوئے تمام مذاہب کے ماننے والوں کے مابین برادرانہ تعلقات اور ہم آہنگی پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ بیشپ رابرٹ مرنڈا نے ابتداء میں خیر مقدم کیا اور گلبرگہ کے مثالی ہندو مسلم اتحاد کی ستائش کی ۔

Share this post

Loading...