'' جنہیں یوگا سے گریز ہے، وہ ہندوستان کی سرزمین کو چھوڑ دینا چائیے۔لوگ اس کی مخالفت کر رہے ہیں. انکو سورج سے کبھی روشنی نہیں لینا چاہئے اور گھرو ں میں بلو ں میں اندھرے میں قید رہنا چاہئے. ''یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ 21 جون کو عالمی یوگا دن ہے. دنیا کے 43 مسلم ملک یوگا دن کو منائیں گے. یوگا کو اقوام متحدہ نے منانے کا فیصلہ کیا ہے. پلیٹ فارم سے خطاب میں یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں پندرہ لاکھ کسانوں نے خودکشی کر لی. پاکستان کے قانون نے حج کی سبسڈی پر روک لگا دی. اسلام میں کہا گیا ہے کہ سبسڈی اسلام کے خلاف ہے.
پٹنہ۔گاندھی پل پر بس ٹرک میں ٹکر، پوری رات تڑپتے رہے 30 سے زیادہ مسافر
پٹنہ۔09جون(فکروخبر/ذرائع)گاندھی پل پر پیر کی رات بس ٹرک میں شدید ٹکر کے بعد 30 سے زیادہ مسافر شدید طور پر زخمی ہو گئے. پوری رات زخمی مسافر پل پر ہی پڑے رہے. سیکورٹی میں تعینات پولیس اہلکار لاپرواہ بنے رہے اور ایمبولنس کا بھی انتظام نہیں کیا. صبح کی شفٹ کے سکیورٹی نے منگل کو زخمیوں کو پی ایم سی ایچ (پٹنہ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال) میں داخل کرایا جہاں دو کی حالت نازک بنی ہوئی ہے.کھگریا سے رانچی جا رہی بس جیسے ہی گاندھی پل کے درمیان میں پہنچی تبھی دوسری طرف سے آ رہے تیز رفتار ٹرک نے ٹکر مار دی. ٹکر کے بعد بس کے 30 مسافر شدید طور پر زخمی ہو گئے. ٹرک اور بس کے ڈرائیور کو شدید چوٹ آئی. واقعہ کے کچھ دیر بعد ہی پل پر سیکورٹی میں تعینات پولیس اہلکار موقع پر پہنچ گئے، لیکن مدد کے لئے آگے نہیں آئے. پوری رات زخمی مسافر پل کے کنارے تڑپتے رہے.چوٹ لگنے کی وجہ سے بچوں کی حالت زیادہ خراب ہو گئی. پینے کے لئے پانی کا بھی انتظام نہیں تھا. صبح قریب چھ گھنٹے بعد دوسری شفٹ کے سیکورٹی پہنچے تو زخمیوں کو اسپتال بھیجنے کے لئے ایمبولنس کو بلایا، جس کے بعد سب کو پی ایم سی ایچ میں داخل کرایا گیا. ڈاکٹروں کے مطابق بس ڈرائیور بیگوسرائے رہائشی اکھلیش کی حالت نازک بنی ہوئی ہے، جبکہ ٹرک ڈرائیور کی بھی حالت تشویش ناک ہے. ٹرک ڈرائیور کی شناخت نہیں ہو سکی ہے.
چلتی ٹرین میں مسافر کے لاکھوں کے زیورات چوری
لکھنؤ۔09جون(فکروخبر/ذرائع )منڈواڈیہہ لکھنؤ جنکشن ایکسپریس کے ایئر کنڈیشنڈ کوچ میں صفر کررہے ایک کپڑا کاروباری مسافر کے بیس لاکھ روپئے کے گہنوں کے ساتھ تقریباً تیرہ ہزار روپئے نقد بیگ کاٹ کر جعل سازوں نے غائب کردئے۔ اس واردات کی اطلاع سے جی آر پی کے اعلیٰ افسران میں افرا تفری مچ گئی۔ یہ واردات اس وقت ہوئی جب ٹرین راجدھانی کے عیش باغ اسٹیشن سے کچھ ہی دوری پر پہنچی تھی۔ مسافر نے اس واردات کے لئے اٹینڈنٹ کی ساز باز سے اس کے پانچ ساتھیوں نے مل کر انجام دینے کا الزام لگایا ہے۔ مسافروں کی سلامتی اور ان کے سامان کی حفاظت جنرل اور سلیپر کوچ میں تو چھوڑئے اے سی کوچ میں بھی مسافر محفوظ نہیں ہیں۔ اب اے سی کوچوں میں بھی مسافر محفوظ نہیں ہیں۔ موصول اطلاع کے مطابق دوشنبہ کی صبح چھ بجکر چالیس منٹ پر گورکھپور سے چل کر راجدھانی کی جانب آرہی ٹرین ۷۰۰۵۱ منڈواڈیہہ لکھنؤ جنکشن ایکسپریس کے اے سی سکنڈ کلاس کے کوچ نمبر اے ۔۱ کی برتھ نمبر ۵۳ سے ۹۳ تک اپنے کنبہ کے ساتھ سفر کررہے تھے۔ گورکھپور ، بڑہل گنج کے رہنے والے آلوک کمار گپتا راجدھانی آرہے تھے۔ راجدھانی کے سٹی اسٹیشن سے چارباغ کے درمیان میں ہوئی چوری کی اس واردات سے جی آر پی کے ہاتھ پیر پھول گئے۔ متاثر آلوک نے بتایا کہ ٹرین اٹینڈنٹ کی ساز باز سے کل پانچ لوگ ٹرین کے کوچ میں اسی وردی میں صفائی کے نام پر آئے صفائی کرنے اور بیڈ رول کو بدلنے کے سلسلے میں انہوں نے مسافروں سے ان کے سامان کو نیچے رکھنے کیلئے کہا۔
جس میں سبھی مسافروں نے ان کی مدد بھی کی ۔ اسی وقت ان کے کنبہ والوں کے دو بیگ بڑی صفائی سے کاٹ کر صفائی کررہے لوگوں نے اس میں رکھے تقریبابیس لاکھ روپئے کے زیورات اور تیرہ ہزار روپئے ان کی آنکھوں کے سامنے سے اڑا لئے اور فرار ہوگئے۔ ٹرین کے عیش باغ اسٹیشن پہنچنے پر آلوک کے کنبہ والوں کا جب بیگ پر دھیان گیا تو انہیں پتہ لگا کہ ان کا سامان چوری ہوگیا۔ متاثر کے ذریعہ کوچ اٹینڈنٹ دیا رام پر اس معاملے پر ساز باز سے چوری کروانے کی رپورٹ انہوں چار باغ ریلوے اسٹیشن کے جی آر پی تھانے میں درج کروائی ۔ جی آر پی نے مسافروں کی شکایت پر کوچ اٹینڈنٹ کو پکڑ لیا۔ فی الحال جی آر پی نے کوچ اٹینڈنٹ کے خلاف اب تک کوئی بھی چارج شیٹ دائر نہیں کی ہے۔ جی آر پی نے بتایا کہ چوری ہوئے زیورات میں خاص طور سے تین منگل سوتر ، چار چین، دو بریسلیٹ ، انگوٹھی، پائل اور بچھیا وغیرہ زیورات تھے۔ سارا سامان دو بیگوں میں الگ الگ کرکے رکھا گیا تھا۔ جسے کاٹ کر نکال لیا گیاہے۔
پولیس تصادم میں مارے گئے 12 ماؤ نواز
میدنی نگر (جھارکھنڈ)۔09جون(فکروخبر/ذرائع )جھارکھنڈ کے پلامو ضلع میں پولیس کے ساتھ تصادم میں کل دیر رات 12 ماؤ نواز ہلاک ہو گئے.پولیس اہلکار میور پٹیل نے کہا، '' تصادم رانچی سے تقریبا 140 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع بکوریا گاؤں میں ہوئی. تمام لاشیں برآمد کر لئے گئے ہیں. '' اضافی پولیس ڈائریکٹر جنرل: آپریشن: ایس این پردھان نے پی ٹی آئی بھاشا کو بتایا کہ یہ تصادم رات تقریبا ایک بجے ہوئی.ماؤنوازوں کے اس ضلع میں جانے کی خفیہ معلومات ملنے کے بعد کوبرا بٹالین اور ضلع پولیس موقع پر روانہ ہوئی.وزیر نے کہا کہ سیکورٹی جوانوں کو دیکھ کر ماؤنواز گاڑی سے اتر آئے اور انہوں نے جوانوں پر گولیاں چلانی شروع کر دیں. انہوں نے کہا کہ جوابی کارروائی میں 12 ماؤ نواز مار گرائے گئے.وزیر نے کہا کہ ماؤنواز دو گاڑیوں میں سوار تھے. ایک گاڑی کو نکسلی بھگاکر لے گئے جبکہ دوسرے کی گاڑی سے اترکر انہوں نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی.
یوپی کے بلند شہر میں گلوکون ڈی میں ملے کیڑے، تحقیقات کے لئے بھیجے نمونے
نئی دہلی۔09جون(فکروخبر/ذرائع ) پہلے میگی میں ایم ایس جی پر ببال اور اب یوپی کے بلند شہر میں گلوکون ڈی کیڑے ملے ہے. ایک خاندان نے بچوں کو گلوکنڈی دینے پر الٹیاں ہونے کی شکایت کی ہے. شکایت ملنے کے بعد کھانے کی محکمہ نے نمونے جانچ کے لئے بھیج دیئے ہیں.یوپی کے بلند شہر میں گلوکون ڈی میں مبینہ طور پر کیڑے ملنے کی بات سامنے آئی ہے. گلوکون ڈی میں کیڑے ملنے کے بعد کھانے کی حفاظت محکمہ حرکت میں آیا اور آنا فانا میں غذائی تحفظ کے سیکشن کے افسروں نے گلوکون ڈی کے نمونے لئے ہے.اس نمونے کو جانچ پڑتال کے لئے لکھنؤ بھیجا جائے گا. تحقیقات کے بعد اگر گلوکونڈی کے نمونوں میں ملاوٹ پائی جاتی ہے تو محکمہ کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کرے گا.دراصل بلند شہر کے چیک مارکیٹ میں واقع مہارت جنرل سٹور سے ایک خاندان نے گلوکون ڈی کا نصف کلو کا پیکٹ خریدا جس پر میں مینو فیکچرنگ مارچ 2015 لکھا تھا. مارچ 2015 کا بنا گلوکون ڈی پینے سے خاندان کے بچوں کو الٹیاںیعنی قئے کی شکایت ہونے لگی جس پر اس نے دوکاندار کو دکھایا تو پیک میں کیڑے نکلے.
ہندوستانی شہریوں میں غیر مہلک امراض میں اضافہ ہوا ہے،امریکی ماہرین
واشنگٹن ۔ 09 جون (فکروخبر/ذرائع) امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ حالیہ سالوں کے دوران بھارتی شہریوں میں غیر مہلک امراض میں اضافہ ہوا ہے۔ انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ میٹرکس اینڈ اویلیوایشن برائے یونیورسٹی آف واشنگٹن کی مطالعاتی رپورٹ کے مطابق بھارت میں 1990 سے 2013ء تک ذیابیطس میں مبتلا ہونے والی خواتین میں 109 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ پٹھوں اور اعضاء کے عوارض بھی بھارت میں 110 فیصد بڑھ گئے ہیں۔ 1990ء سے 2013ء کے دوران بھارتی مردوں میں پھیھپروں کے امراض میں 76 فیصد اضافہ ہوا جبکہ فولاد کی کمی کے باعث خون کی کمی کے مرض میں 32 فیصد کمی ہوئی ہے۔ مطالعاتی تحقیقی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں مہلک امراض پر اکثر ممالک نے زیادہ تر قابو پا لیا ہے تاہم 1990ء میں 537.7 ملین مرد اور خواتین معذوری کا شکار تھے جن کی 2013ء میں تعداد بڑھ کر 764.8 ملین ہوگئی ہے۔
کالے دھن کی کمائی صحت و تعلیم کے اخراجات سے کہیں زیادہ ہے،جی ایف آئی
نئی دہلی ۔ 09 جون (فکروخبر/ذرائع) بین الاقوامی تنظیم ’’گلوبل فنانس انٹیگریٹی‘‘ نے کہا ہے کہ بھارت میں کالے دھن سے کمائی جانے والی رقم کی مالیت صحت یا تعلیم پر ہونے والے حکومتی اخراجات سے کہیں زیادہ ہے۔ جی ایف آئی کی حالیہ رپورٹ کے مطابق بھارت میں جرائم، بدعنوانی اور دیگر غیر قانونی ذرائع سے کمائی جانے والی دولت تعلیم یا صحت پر سالانہ حکومتی اخراجات سے 120 فیصد جبکہ صحت کے اخراجات سے 100 فیصد زیادہ ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ ترقی پذیر ملکوں سے تقریباً ایک ٹریلین ڈالر رقم غیر قانونی طور پر باہر منتقل کی جاتی ہے۔ بھارت میں بھی 2003ء سے 2012ء کے دوران اوسطاً 44 ارب ڈالر سالانہ باہر لے جائے گئے جن کی مجموعی مالیت 440 ارب ڈالر سے زائد ہے۔ تنظیم کے مطابق عالمی سطح پر غیر قانونی رقم کی منتقلی کا 80 فیصد کاغذات میں اندراج کے بغیر کیا جاتا ہے جبکہ بھارت میں یہ شرح 98 فیصد سے بھی زیادہ ہے جس کی وجہ بین الاقوامی تجارتی ادارے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ غیر قانونی رقم کی منتقلی اور غربت میں اضافے، اقتصادی ناہمواری اور انسانی ترقی میں چولی دامن کا ساتھ ہے، جتنی زیادہ رقم غیر قانونی طور پر منتقل ہوگی معاشرے میں ان مسائل میں اسی قدر اضافہ ہوگا۔
محکمہ صحت صوبائی انتظامیہ کی کار کردگی پر بھی سوا ل!
سہارنپور ۔09جون (فکروخبر/ذرائع) گزشتہ پانچ سے جاری ملیریا بخار، ٹائفائڈ اور وائرل بخار جیسے مھلک بخاروں سے اب تک ضلع میں سیکڑوں لوگ موت کے منھ میں پہنچ چکے ہیں بخار سے اسبار سب سے زیادہ جانی نقصان تحصیل نکوڑ ،تحصیل رامپور اور تحصیل بہٹ کے علاقوں میں دیکھنے کو ملا ویسے تو اس بخار نے پورے ضلع میں ہی تباہی مچائی مگر زیادہ نقصان پچھڑے اور پسماندہ علاقوں مگر ب کچھ جانکر اور دیکھ کر بھی محکمہ صحت اور ضلع انتظامیہ لاکھ کوششوں کے باوجود بھی ان جان لیوا بخاروں پرقابو پانے میں پوری طرح سے ناکام ہے گزشتہ پانچ سال کے وقفہ میں ضلع اسپتال کے علاوہ مخلتف سرکاری اسپتالوں اور نرسنگ ہوم میں ہر روز سو سے زائد مریض وائرل بخار اور مختلف بخاروں سے متاثر ہو کرعلاج کے لئے آتے دیکھے گئے جو ایک قابل غور ایشو سے کم نہی؟ مگر یہ مہلک بخار اخبار کی سرخیاں اس لئے نہی بن سکا کیوں کہ اس بار ان بخاروں کا حملہ پچھڑے اور پسماندہ علاقوں زیادہ تھا؟ سرکاری اسپتالوں میں ان امراض کے لئے علاج ہی دستیاب نہیں تھا سیکڑوں لوگوں کو ہر ہفتہ ہائر سینٹر ریفر کیا گیا جہاں مریضوں نے موٹی رقم خرچ کرکے اپنا علاج کرایا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں سے مختلف قسم کے بخاروں نے ضلع کے چاروں جانب اپنے پاؤں پھیلا رکھے ہیں اور ان سالوں میں وائرل بخاروں نے قریب آٹھ سو افراد کو اپناشکار بنایاہے ہنگامی حالات کے مد نظر تین سال قبل دہلی اور لکھنؤ سے بھی مہلک مچھروں کی جانچ اور بخاروں کی جانچ کے لئے خون کے نمونہ جمع کرنے کے لئے کئی ٹیمیں ہمارے سہارنپور میں آئیں انھوں نے مچھروں اور بخار سے متاثر مریضو ں کے خون کے نمونے جانچ کے لئے جمع کئے بہت سے مچھروں کو جانچ کے لئے ٹیمیں اپنے ساتھ لیں گئیں تین سال کا عرصہ گزر گیا مگر آ ج تک ٹیموں نے اپنی جانچ رپورٹ پیش کر کے یہ ثابت نہیں کیا کہ یہ بخار کس طرح کاہے اور اس مہلک بخارمیں کون سی دوائی کارگر ثابت ہوگی ؟ چار سال قبل ہنگامی حالات میں سابق وزیراعلیٰ مایاوتی نے ضلع سہارنپور کو کروٹوں روپئے کی دوائی بھجوائی بہت سی سوشل تنظیموں نے بخاروں کی روکتھام کے ئے مریضوں کے ساتھ تعاون کیا اس کے باوجود بھی سیکڑوں لوگ لقمہ اجل بن گئے قابل غورہے کہ ضلع میں ہوئے اس افسوسناک واقعہ سے لکھنؤ سے لے کر سہارنپور تک کسی بھی سیاست دانوں کو پچھلے پانچ سالوں کے دوران مارے گئے لوگوں کا درد نہیں ستایا ہر کوئی اپنے آپ میں مشغو ل ہے اس مہلک بخار کے اسباب کیا تھے اور یہ کیسا بخار تھا یہ بات آج بھی معمہ بنی ہوئی ہے ؟ چار سال قبل ضلع میں ضلع مجسٹریٹ کی حیثیت سے چارج لینے کے بعد جنا ب زہیر بن صغیر نے گزشتہ سال ۲۰۱۱ میں پریس کو خطاب کرتے ہوئے واضع کیا تھا کہ ضلع میں وائرل بخاروں اور دیگر خطرناک بیماریوں کے پھیلنے کی وجہ آلودہ پانی استعمال کرنا ہے بعد ضلع مجسٹریٹ کی حیثیت سے ضلع میں آئے نئے ضلع مجسٹریٹ اجے سنگھ، میم سندھیا تیواری اور موجودہ ڈی ایم اندرویر سنگھ یادو نے بھی اپنی پہلی کانفرنس میں یہ بات تسلیم کی تھی کہ ضلع کا پانی آلودہ ہے اور وہ ہر حال میں ضلع کے اطراف میں پھیلے گاؤں کا دورہ کرنے کے بعد یہ احکامات جاری کریں گے کہ پینے کے صاف پانی کی سپلائی کے بہتر انتظامات کس طرح کئے جائیں پورے ضلع کو گندگی سے پاک کیا جائیگا مگر افسوس کا مقام ہے کہ مندرجہ بالا چاروں ضلع مجسٹریٹ اس ضلع کو گندگی سے پاک کرناتودور رہا بخاروں سے بھی عوام کی حفاظت کرانے اور شفاف پانی کی سپلائی کرانے میں بری سے ناکام رہے ہیں؟
سیاسی جماعتیں مسلمانوں کو انکا حق دلانے میں ناکام ۔قاری عقیل الرحمٰن
سہارنپور ۔09جون (فکروخبر/ذرائع) مولانا قاری عقیل الرحمٰن نے کہا کہ جو لوگ اقلتیوں کی ہمدردی کا دم بھرتے ہیں انہیں سچر کمیٹی کی سفارشات لاگو کرانے کے لئے آج قد م سے قدم ملا کر آگے آنا ہوگا اگر مستقبل میں قوم کے ساتھ اسی طرح کا سلوک کیا جاتا رہا تو یہ قوم ناکارہ ہو کر رہ جائیگی بیان میں امام صاحب نے ملک کے سینئر علماء دین اور بے لوث سوشل قائدین سے پر زور گزارش کی کہ وہ مسلمانوں کو سچر کمیٹی کی سفارشات کے مطابق مراعات دلانے کی مہم میں انکے ساتھ آگے آنا ہوگا جو سرکار کو اس بات کے لئے راضی کریں کہ وہ سچر کمیٹی کی سفارشات ایمانداری کے ساتھ لاگو کر کے گزشتہ۶۸ سالوں سے ملک میں بد سے بدترزندگی گزا ر رہے قو م کے لوگوں کو انکے بہتر معیار زندگی کے لئے ٹھوس اقدا م کریں تاکہ اس ملک کا وفادار پاشندہ مسلمان بھی سر اٹھا کر اس ملک میں زندگی گزار سکے ۔ امام جامع مسجد گھنٹہ گھر قاری عقیل الرحمٰن نے بیان میں کہا کہ سچر کمیٹی کی سفارشات کو لاگو کیا جانا مسلمانوں کے حق میں بہتر ہے کئی سال گزر گئے مگر ہماری مرکزی سرکار اور صوبائی سرکاریں سچر کمیٹی کی سفارشات وعدہ کرنے کے بعد بھی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں جو قوم کے لئے فکر کی بات ہے آج علماء کرام کے اور قوم کے ہمدردوں کو اس بات کی تشویش ہے کہ جو حکومتیں اور وزیر مسلمانوں کے ہمدرد ہونے کا دم بھرتے ہیں وہی سچر کمیٹی کی سفارشات لاگو کرنے میں اور ملک میں وقت وقت پر ہونے والے فسادات کو روکنے میں بری طرح سے ناکا م ہیں امام جامع مسجد گھنٹہ گھر نے واضع کیا کہ آج ملک میں مسلمانوں کی حالت قابل افسوس ہے ایسے حالات میں سیاسی جماعتیں مسلمانوں کو صرف ووٹ کے لئے استعمال کر رہی ہیں اور مسلمانوں کو مر ا عات دینے میں ناکام بنی ہیں جو ہم سب کے لئے باعث تشویش اور باعث شرم ہے؟ بقول سچر کمیٹی کی رپورٹ آج ملک میں مسلمانوں کی حالت دلیتوں سے بھی بد تر ہے ایسے حالات میں سیاسی جماعتیں مسلمانوں کو صرف ووٹ کے لئے استعمال کر رہی ہیں اور مسلمانوں کو مرعات دینے میں ناکام بنی ہیں جو ہم سب کے لئے باعث تشویش اور باعث شرم ہے ۔ قابل قدر عالم دین اور مفکر دینیات مولانا زاہد حسن نے کہا کہ جو لوگ اقلتیوں کی ہمدردی کا دم بھرتے ہیں انہیں سچر کمیٹی کی سفارشات لاگو کرانے کے لئے آج قد م سے قدم ملا کر آگے آنا ہوگا اگر مستقبل میں قوم کے ساتھ اسی طرح کا سلوک کیا جاتا رہا تو یہ قوم ناکارہ ہو کر رہ جائیگی بیان کے آخر میں حکیم مولانا زاہد حسن نے ملک کے سینئر علماء دین اور بے لوث سوشل قائدین سے پر زور گزارش کی کہ وہ مسلمانوں کو سچر کمیٹی کی سفارشات کے مطابق مراعات دلانے کی مہم میں انکے ساتھ آگے آنا ہوگا جو سرکار کو اس بات کے لئے راضی کریں کہ وہ سچر کمیٹی کی سفارشات ایمانداری کے ساتھ لاگو کر کے گزشتہ۶۸ سالوں سے ملک میں بد سے بدترزندگی گزا ر رہے قو م کے لوگوں کو انکے بہتر معیار زندگی کے لئے ٹھوس اقدا م کریں تاکہ اس ملک کا وفادار پاشندہ مسلمان بھی سر اٹھا کر اس ملک میں زندگی گزار سکے ۔
Share this post
