جھارکھنڈ: مسلمان لڑکیوں سے ہندو لڑکوں کی مبینہ بد تمیزی کے بعد فسادات شروع (مزید اہم ترین خبریں)

تصادم کے دوران دونوں جانب سے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا گیا ٗ ہوئی فائرنگ بھی کی گئی۔مقامی افراد کے مطابق کئی مسلمانوں کی جمشید پور کی مانگو مارکیٹ میں کپڑوں کی دکانوں کو بھی نذر آتش کر دیا گیا ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا کہ جمشید پور میں دو روز سے جاری فسادات کے بعد کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ علاقے میں آخری بار کرفیو 23 سال قبل 1992 میں فسادات کے بعد لگایا گیا تھا۔حالیہ فسادات کے دوران دو افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے ٗ 130 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس سمیت کئی سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔حالات کنٹرول کرنے کے لیے سینٹرل ریزرو پولیس کی مزید 15 کمپنیاں جمشید پور میں تعینات کی گئی ہیں۔پولیس کے مطابق اب تک 6 ایف آئی آرز کا اندراج کیا جا چکا ہے جن میں 150 افراد نامزد ہیں ٗ اب تک 103 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔رپورٹ کے مطابق ویشوا ہندو پریشد نے جمشید پور میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے بدھ کوہونے والی ہڑتال میں بھی کئی گاڑیوں اور دیگر املاک کو نذر آتش کیا گیامسلمانوں کے اکثریتی علاقے منشی محلہ میں ایک مسجد پر بھی پتھراؤ کیا گیا مقامی افراد کے مطابق پتھراؤ کرنے والے ویشوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکن تھے۔دوسری جانب ہندو مسلم اور عیسائی کمیونٹی کی جانب سے مشترکہ ریلی کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں فسادات کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ریاست کے وزیر اعلیٰ رگھوبر داس نے سارے واقع کی تحقیقات کے احکامات جاری کیے ہیں۔


مالویہ نگر عید ملن تقریب میں اروند کیجریوال کی شرکت

نئی دہلی : 22؍جولائی 2015 (فکروخبر/ذرائع)مالویہ نگرکے معروف ملّی و سماجی کارکن جناب بادل خان کی جانب سے مالویہ نگر کے ایک ہوٹل میں عید ملن تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔جس میں دہلی کے ہردلعزیز وزیر اعلیٰ جناب اروند کیجریوال اور ان کے کابینہ کے رفقاء نے شرکت کی ۔ پروگرام کی نظامت روزنامہ سائبان کے اڈیٹر جناب جاوید رحمانی نے انجام دیے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ دہلی جناب اروند کیجریوال نے اپنی تقریر میں کہا کہ میں رمضان المبارک کے مہینے میں کم از کم بیس دن افطارکے لیے مختلف مقامات پر شرکت کرنے کا موقع ملا جس سے مجھے روحانی تقویت ملی۔ اس مبارک اور پاکیزگی بھرے ماہ کے بعد عید الفطر جو کی ہر فرد چاہے وہ امیر یا غریب ہو یکسانیت کا پیغام اور سب کو خوشی دینے کا جو درس دیتا ہے وہ عیدالفطر کے موقع پر دیکھنے کو ملتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میری حکومت کی عمر ابھی زیادہ نہیں ہوئی ہے محض ابھی چند ماہ ہی گزرے ہیں لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ نے جو ذمے داری اور بھروسہ مجھ پر کیا ہے میں چوبیس گھنٹے کا وزیرا علیٰ ہوں اور ہردم آپ کے اور دہلی کی ترقی بالخصوص ہمارے ان غریب بھائی جو آج بھی غر بت کی زندگی بسر کررہے ہیں ان کو مین اسٹریم میں لانا اور ان کے بنیادی مسائل کو حل کر کے ان کی زندگی میں خوشیاں پیدا کرنا ہماری حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ اروند کیجریوال نے کہا کہ آپ سب لوگ دیکھ رہے ہیں کہ ہمیں کس طرح سے پریشان کرنے کی سازش رچی جارہی ہے تاکہ ہم اپنے اصل مقصد سے بھٹک جائیں لیکن دوستوں آپ کی طاقت نے ہمیں ان سے لڑنے کا حوصلہ دیا اور اسی وجہ سے ہم اپنے اس نعرہ ’وہ پریشان کرتے رہے ۔ہم کام کرتے رہے ‘ کی جانب مستقل گامزن ہیں۔ میں اس موقع پر آپ تمام افراد کو دلی کی گہرائیوں سے مبارک باد دیتا اور دعاء کرتا ہوں خدا آپ سب کی زندگیوں میں خوشحالی پیدا کردے۔مالویہ نگر اسمبلی حلقے کے مقامی ایم ایل اے اور سابق وزیر قانون جناب سومناتھ بھارتی نے اپنی تقریر میں وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی قیادت میں دہلی حکومت بہت کامیابی سے اپنا سفر طے کررہی ہے۔انھوں نے کہا کہ برسوں سے کھڑکی گاؤں کے لوگ پینے کے پانی کے لیے پریشان تھے اب باضابطہ پانی کی لائنوں کو سپلائی سے جوڑ دیا گیا ہے جس کا افتتاح ہوگیا ہے اور گھر گھر بہت ہی پریشر کے ساتھ پانی لوگوں کو پہنچ رہا ہے۔ عید ملن کے اس مبارک موقع پر بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے اور اپنے وزیراعلیٰ کی جھلک دیکھنے کو بے تاب تھے۔ چوں کہ یہ کوئی سیاسی پروگرام نہیں تھا صرف اور صرف عید ملن کا پروگرام تھاجس سے آپسی بھائی چارہ محبت اور اخوت کا پیغام عام کرناایک اہم مقصد تھایہی وجہ ہے کہ اس پروگرام میں ہر مذہب اور مسلک کے عام لوگوں نے بھی خاصی تعداد میں شرکت کی۔اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں معروف سماجی کارکن جناب بادل خان اور ان کے ساتھی نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ 


پاکستانی پرچم لہرانے والوں کی ہو چکی ہے نشان دہی/ وزارت داخلہ 

ملوث لوگوں کے خلاف ہو گی مناسب اور ٹھوس کاروائی/ راج ناتھ سنگھ 

نئی دہلی۔22جولائی(فکروخبر/ذرائع) وزارت داخلہ نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ سرینگر اور وادی کے کچھ حصوں میں پاکستانی پرچم لہرانے الوں کی نشاندہی ہو چکی ہے جب کہ اس بیچ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اعلان کیا ہے کہ پرچم لہرانے والوں کے خلاف مناسب اور ٹھوس کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ذرائع کے مطابق گزشتہ چند ہفتوں کے دوران سرینگر اور وادی کے دیگر کئی حصوں میں مختلف موقعوں پر نوجوانوں نے پاکستانی پرچم لہرائے۔ عید کے روز بھی عیدگاہ سرینگر، نوہٹہ او ر اننت ناگ میں پاکستانی پرچم لہرانے کے معاملات پیش آئے۔ اس دوران یو این این کے مطابق وزارت داخلہ کا حوالہ دیتے ہوئے سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی پرچم لہرانے والوں کی نشاندہی ہو چکی ہے۔ دریں اثنا وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے واضح طور اعلان کیا ہے کہ ایسے لوگوں کے خلاف سخت اور مناسب کاروائی کی جا رہی ہے جو پاکستانی پرچم لہرانے کے معاملات میں ملوث ہیں۔ یو این این کے مطابق نئی دہلی میں جاری ایک بیان میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ سرکار ہر معاملے کا قانونی طور جائزہ لے رہی ہے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث لوگوں کے خلاف بھی قانونی طور کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے دو روز قبل جالندھر میں ایک تقریب کے دوران پاکستان پر بی جے پی پی ڈی پی سرکار کو کمزور کرنے کی سازشوں میں سرگرم ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پاکستانی جھنڈا لہرانے والوں کے خلاف سرکار ضرور کاروائی کرے گی۔ 


چین کا پوری قوت کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لئے بھارت کی تیاریاں

لداخ میں چین سرحد کے قریب 300ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں تعینات کرنے کا فیصلہ 

نئی دہلی۔22جولائی(فکروخبر/ذرائع)بھارت نے چین کی بڑھتی ہوئی دفاعی قوت کا مقابلہ کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے اور اس سلسلے میں لداخ میں چین سرحد کے نزدیک جدید ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے تاکہ چین تک یہ پیغام پہنچا دیا جائے کہ بھارت کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ ذرائع کے مطابق نئی دہلی میں میڈیا نے سرکار ی ذرائع کے حوالے سے کہا کہ چین کی بڑھتی ہوء فوجی تیاری پر بھارت جہاں تشویش میں مبتلا نظر آرہا ہے وہیں وہ اپنی فوجی صلاحیت کی طرف خصوصی توجہ دینے لگا ہے تاکہ امکانی حملوں کو وقت پر ناکام بنا یا جا سکے خاص کر لداخ صوبے میں فوج کو جدید آلات اور سازو سامان سے لیس کیا جا رہا ہے۔ یو این این کے مطابق نئی دہلی کے رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے چین سرحد کے نزدیک لداخ میں پوری آرمڈ بریگیڈ تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں وہاں 300جدید ٹینک تعینات کئے جا رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ فوج کا اعتماد بڑھانے کے لیے جدید بکتر بند گاڑیوں کی ایک بٹالین بھی تعینات کی جا رہی ہے۔ ’’دولت بیگ‘‘ جہاں بھارت اور چین کے فوجی اکثر آمنے سامنے آجاتے ہیں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ دفاعی مبصرین کے مطابق اس قسم کی کوششوں سے جہاں دشمن کے فوجیوں میں ڈر پیدا ہو جائے گا وہیں وہاں تعینات بھارت کے فوجی اہلکاروں کے حوصلے بلند رہیں گے۔ مبصرین کے مطابق جن نئے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے ان سے بھارت تکنیکی صلاحیت کافی مستحکم ہو جائے گی۔ نئی دہلی میں دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ حال ہی میں چین کی لبریشن آرمی نے لداخ سرحد کے نزدیک فوجی ڈرل کی جس میں ہزاروں فوجیوں نے حصہ لیا۔ جس کا مقصد جنگ کے دوران فوج کی قابلیت کو پرکھنا تھا۔ دفاعی مبصرین کے مطابق اگرچہ عام طور پر فوج کی آرمڈ بریگیڈ کو دشوار پہاڑی حصوں میں تعینات کیا جا رہا ہے تاہم ان خدشات کے پیش نظر کہ کہیں چین بھارت پر حملہ نہ کر لے آرمڈ بریگیڈ کو لداخ کے پرانے حصوں میں بھی تعینات کیا جا رہا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کئی برسوں کے دوران لداخ میں ہند وچین فوجی کئی مرتبہ آمنے سامنے آگئے جس کے باعث دونوں ملکوں کے تعلقات میں تلخیاں پید اہو گئیں۔ 

Share this post

Loading...