بھٹکل 15؍ اکتوبر 2022(فکروخبرنیوز) کرناٹک میں جیسے جیسے اسمبلی انتخابات قریب آرہے ہیں سیاسی سرگرمیاں تیز ہورہی ہیں۔ کرناٹک میں بی جے پی اور کانگریس کے بعد سب سے بڑی پارٹی جے ڈی ایس شمار کی جاتی ہے اور 2018 انتخابات میں یہ گنگ میکر بن کر ابھری تھی۔ بھٹکل سے جے ڈی ایس کی ٹکٹ پر بھٹکل ۔ ہوناور اسمبلی حلقہ کے لیے جناب عنایت اللہ شاہ بندری ایک مرتبہ اپنی قسمت آزماچکے ہیں اور اب دوبارہ قسمت آزمائی کے لیے کوشش میں ہیں۔
گذشتہ روز جناب عنایت اللہ شاہ بندری نے جے ڈی ایس سپریمو دیوے گوڑا سے ملاقات کی۔ ان کے قریبی ذرائع سے ملی اطلاعات کے بعد جے ڈی ایس سپریمو نے ساحلی کرناٹک کے حال احوال دریافت کرنے کے بعد انتخابات کے تعلق سے بھی بات چیت کی ، انہوں نے یہاں کے لوگوں کی منشا بھی معلوم کی اور آئندہ انتخابات کے لیے تیاریوں کے تعلق سے بھی کچھ سوالات کیے۔ تقریباً آدھے گھنٹے کی اس ملاقات کے بعد ٹکٹ کو لے کر بھی بات چیت ہوئی عنایت اللہ شاہ بندری کو ٹکٹ ملنا یقینی معلوم ہورہا ہے ۔ جے ڈی ایس سپریمو کی باتوں سے پتہ چلا کہ وہ خود یہاں انتخابی تشہیر کے لیے آنے والے ہیں۔ ایسے میں اس خبر سے سیاسی حلقوں میں چہ میگوئیاں تیز ہوگئیں ہیں۔
ایک طرف یہ خبریں بھی آرہی ہیں کہ سابق ایم ایل اے منکال وائیدیا دوبارہ انتخابی میدان میں اترنے والے ہیں وہیں بی جے پی اس حلقہ میں اپنی سیٹ بچانے کے لیے ابھی سے تیاری میں ہے ، ایسے میں جناب عنایت اللہ شاہ بندری کی جے ڈی ایس سپریمو سے ملاقات نے دوسری پارٹیوں کے لیڈران کو مزید حیرانی میں ڈال دیا ہے۔
جے ڈی ایس کی ٹکٹ پر اپنی قسمت آزمائی کے دوران عنایت اللہ شاہ بندری زیادہ فرق پر نہیں تھے۔ تقریباً دس ہزار ووٹوں کے فرق سے منکال وائیدیا نے بازی مارلی تھی ، 2018 کے انتخابات میں وہ اپنی قسمت آزمانے سے رہ گئے ، اب کی مرتبہ یہاں کی سیاسی اور سماجی تنظیم مجلس اصلاح وتنظیم کی نئی میعاد شروع ہورہی ہے اور امید کی جارہی ہے کہ نئی میعاد میں نئے عہدیداران کچھ نئے عزائم کے ساتھ آنے والے ہیں۔ ایسے میں کیا تنظیم کی حمایت عنایت اللہ شاہ بندری کو مل پائے گی؟ اسی طرح شمبھو گوڑا کی وفات کے بعد بھی گوڑا کیمونیٹی کے ووٹ بھی عنایت اللہ شاہ بندری کی جھولی میں گریں گے؟ کیا اب کی مرتبہ قسمت آزمانے پر کیا عنایت ایم ایل اے بننے کا خواب پورا ہوگا؟
اس طرح کے کئی سوالات ہیں جن کے جوابات آنے والے دنوں میں ہی مل پائیں گے۔
Share this post
