میسورو 04/ دسمبر 2019(فکروخبر /ذرائع) سابق وزیر اعلیٰ اور سی ایل پی لیڈر سدارامیا نے کہا ہے کہ جے ڈی کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے او رنہ ہی کسی دلت لیڈر کو وزیر اعلیٰ بنائے جانے کی باتیں درست ہیں۔ میسور میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ بات معلوم نہیں ہے کہ جے ڈ ی ایس لیڈر ایچ ڈی کمارا سوامی نے 9دسمبر کے بعد خوشخبری دینے کے سینئر کانگریس لیڈر میلکا ارجن کھرگے کے بیان کا ذکر کیا ہو۔ کھر گے نے کہا ہے کہ وہ 9دسمبر کے بعد مٹھائی تقسیم کریں گے۔ مٹھائی تقسیم کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ہم تمام 15حلقوں میں کامیابی حاصل کرلیں گے۔ آپ چاہیں تو اسے اپنے طور پر مطلب نکال سکتے ہیں۔ بی جے پی کی طرف جے ڈی ایس بھی ہماری سیاسی حریف ہے۔ ہم نے ان انتخابات کو بہت ہی سنجیدہ طور پر لیا ہے۔ سدارامیا نے کہا ہے کہ یہ دونوں پارٹیاں ایک بھی حلقہ میں کامیابی حاصل نہیں کرے گی۔ جے ڈی ایس کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔ سدارامیا نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت کا لالچ دے کر بی جے پی کی طرف سے ووٹ مانگنا درست نہیں ہے۔ اسے عوام قبول نہیں کرے گی۔ عوام کو معلوم ہے کہ نااہل اراکین نے اپنے آپ کو پیسوں کے لیے بیچ دیا ہے۔ ایک منتخب حکومت کو گرانے کا قصور ان پر ہے۔ ان کے خلاف خود عوام ہی فیصلہ کرے گے۔ بی ج پی لیڈر سرینواس پرساد کے اس بیان پر کے سدارامیا وھائٹ واش ہوجائیں گے سدارامیا نے کہا کہ سرینواس پرساد جہاں بھی جارہے ہیں عوام ان کی سرزنش کررہے ہیں۔ اس کے باوجود سرینواس پرساد کے ہوش ٹھکانے نہیں آئے ہیں۔ بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد وہ ننجن گڑھ میں اسمبلی انتخابات ہارے تھے۔ بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد وہ مایوس ہوگئے ہیں۔ اس لیے ان کے ہر بیان کا جواب دینا ضروری نہیں ہے۔ ہنسور میں کثیر رقم کی تقسیم کے الزام کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر سدارامیا نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یووپا نے بی جے پی امیدواروں کو بہت زیادہ رقم دی ہے لیکن رقم خرچ کرکے انتخابات جیتنا ممکن نہیں ہے۔ ان سے پیسے لے کر عوام کانگریس پارٹی کو ووٹ دیں گے۔ سدارامیا نے کہا کہ ہیرے کیرور میں عوام نعرے لگارہے تھے کہ بامبے کے نوٹ، کانگریس کو ووٹ۔
ذرائع: ایس این بی
Share this post
