مولانا نے اپنے خطاب میں قرآن مجید کی خدمات میں بھٹکل کے مقام ومرتبہ کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے بہت کم علاقے ایسے ہوں گے جو قرآن مجید کی خدمات میں اس کے برابری کے درجہ کو پہنچ سکیں۔ مولانا نے کہا کہ جب تک آپ کا تعلق قرآن مجید سے خادمانہ رہے گا تو اس کی خدمت کا موقع آپ کو ملتا رہے گااور جب دنیا پر اس کو ترجیح دی جائے گی قرآن مجید کی خدمت کے لیے مواقع آپ کو میسر نہیں آئیں گے۔ عرب سے تشریف فرما مہمان خصوصی ڈاکٹر عبدالرحیم محمد علی نے کہا کہ قرآن مجید سے آپ کی یہ وابستگی آپ کو فتنوں سے محفوظ رکھیں گی۔ قرآن مجید سے آپ کا تعلق اس سے ظاہر ہورہا ہے کہ آپ وقتاً فوقتاً قرآن مجید کے مسابقہ کی نشستیں منعقد کرتے رہتے ہیں ، انہوں نے جمعےۃ الحفاظ بھٹکل کے ذمہ داروں کی خدمت میں مبارکبادی پیش کی۔ قرآن کریم ایک ایسی کتاب ہے جو تمام کتابوں پر فوقیت رکھتی ہے ، اس سے قبل جو کتابیں آئیں اس پر سے عمل اٹھایا گیا لیکن قرآن کریم کے سلسلہ میں اللہ نے فرمایا کہ ہم نے ہی اس قرآن کریم کو نازل کیا اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔ حافظِ قرآن کے لیے قرآن مجید قبر کے عذاب سے نجات دینے والا ہے ، کلام پاک کو محفوظ کرنے والوں کے لیے کئی ایک خوشخبریاں بیان کی گئی ہیں۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ کی روایات میں ان حفاظ کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔ جمعےۃ الحفاظ بھٹکل کے صدر مولانا نعمت اللہ ندوی نے قرآن مجید کے احکامات پر عمل کی ترغیب دلاتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید سے ہمارا تعلق حقیقت میں اس وقت سامنے آئے گا جب ہم قرآن مجید سے تعلق کی مثالیں پیش کریں گے۔ جمعےۃ کی جانب سے حفظ قرآن کی یہ نشستیں اسی لیے منعقد کی جارہی ہیں تاکہ ہمارے اندر قرآن کریم سے وابستگی ہو اور ہم یہ ارادہ کرلیں کہ ہمارے گھر کا ہر فرد حافظِ قرآن ہو ، اگر ایسا نہیں ہوسکتا تو ہر گھر میں کوئی نہ کوئی حافظِ قرآن ہو۔ اس موقع پر کنوینر مسابقہ مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی نے استقبالیہ کلمات پیش کیے ، جلسہ کے نظامت کے فرائض مولانا سمعان خلیفہ ندوی نے انجام دئیے۔ملحوظ رہے کہ یہ مسابقہ چار زمروں پر مشتمل ہے جس میں کل چوتیس طلباء شرکت کررہے ہیں۔
نوٹ : اس مسابقہ کی تمام نشستیں فکروخبر پر براہِ راست نشر کی جائیں گی۔
Share this post
