قرآن کریم کی تلاوت کے ساتھ ساتھ اس کے معانی ومفاہیم کو بھی سمجھنے کی اشد ضرورت : علماء کا اظہارِ خیال
بھٹکل :یکم مارچ 2019(فکروخبر نیوز) جمعیت الحفاظ بھٹکل کی جانب سے کرناٹک وگوا کے سطح پرحفظ مسابقہ کا آغازتنظیم جمعہ مسجد نوائط کالونی کے احاطہ میں کل بعد نمازِ عصر ٹھیک پانچ بجے ہوا۔ کرناٹک و گوا کے مختلف اضلاع کے حفاظ کرام مسابقہ میں شرکت کے لیے کل صبح ہی بھٹکل پہنچ گئے تھے جنہوں نے ضروری کارروائی انجام دینے کے بعد شام میں مسابقہ میں شرکت کی۔ اس مسابقہ میں کل تینتالیس حفاظ کرام شرکت کررہے ہیں جنہیں تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پندرہ سال سے کم عمر کے حفاظ کو سفلیٰ ، اٹھارہ سال تک کے حفاظ کو وسطیٰ اور بائیس سال تک کے حفاظ کو علیا گروپ میں تقسیم کیا گیا ہے۔
مسابقہ کا آغاز افتتاحی نشست میں ہی میں کیاگیا جس میں مساہمین نے مرتب کردہ سوالات کے جوابات دئیے اور پوری فضا قرآن کی تلاوت سے مسحور کردیا۔ مساہم کے قرآن کریم پڑھنے کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی اسکرین کے ذریعہ سے اس کی آیات کا مشاہدہ کیا جارہا ہے، اسی طرح اسکرین پر مساہم کا نام اور اس کی تفصیلات بھی دکھائی جارہی ہے۔
افتتاحی نشست میں استاد حدیث جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی مدنی نے قرآن کی فضیلت اور اس کے مقام کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم افضل ترین شخص پر افضل ترین مہینے کی افضل ترین رات میں افضل ترین جگہ پر اتارا گیا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اس کی حفاظت کی ذمہ داری خود لی ہے جس کی وضاحت مختلف آیات سے کی گئی ہے۔ قرآن کریم میں جو تاثیر ہے کہ وہ اس لفظِ کُن سے واضح ہوجاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کے ذریعہ سے پوری کائنات کو وجود بخشا اور لفظِ کن قرآن کریم کی ہی آیت ہے، جب ایک آیت میں اتنی تاثیر ہے تو پورے قرآن کریم میں جو تاثیر ہوسکتی ہے اس کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ قرآن کریم سے اپنا تعلق مضبوط کرنے پر اللہ تعالیٰ دنیا وآخرت دونوں میں فلاح کو پہنچائے گا ۔ مولانا قرآن کریم کو سیکھنے اور اس کے پیغام کو عام کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید کو سمجھنے اور اس کو پڑھانے والے اب بھی موجود ہیں ، اس کے باوجود ہم قرآن مجیدکی تلاوت کرنا نہیں جانتے تو اس سے بڑی محرومی اور کیا ہوسکتی ہے۔
بعد نمازِ عشاء منعقدہ مسابقہ کی پہلی نشست میں بھی مختلف زمروں کے مساہمین نے بہترین انداز میں قرآن کی تلاو ت کی۔ مساہمین کے تلاوت کا کرنے کا انداز دل کو چھولینے والا تھا جس سے حاضرین محظوظ ہوئے۔
اسی نشست میں امام وخطیب جامع مسجد بھٹکل مولانا عبدالعلیم ندوی نے قرآن کی عظمت بیان کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم دنیا کی واحد کتاب ہے کہ اگر اس کی کتابت پر پابندی بھی لگائی جائے تب بھی ہزاروں او رلاکھوں کی تعداد میں حفاظ اور حافظات کی شکل میں ایک بڑی تعداد موجود ہے جن کے ذریعہ اللہ تعالیٰ اس قرآن مجید کی حفاظت کریں گے۔ حدیث کے حوالہ سے بیان کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ خوشی قرآن کی تلاوت سے ہوتی ہے ، جس طرح ایک شاعر کا کلام اس کی زندگی میں پیش کرنے سے وہ اپنی خوشی کا اظہار کرتا ہے تو احکم الحاکمین کا کلام پڑھنے اور اس کو سمجھنے پر بھی اسے ضرور خوشی محسوس ہوگی۔ مولانا نے قرآن کریم کی تلاو ت کے ساتھ ساتھ اس کے معانی پر تدبر کی بھی دعوت دی۔
واضح رہے کہ افتتاحی نشست میں مولانا رحمت اللہ رکن الدین ندوی نے استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے کہاکہ اس سے قبل جمعیت الحفاظ کی جانب سے مختلف حفظ مسابقہ منعقد کیے جاچکے ہیں اور یہ اپنی نوعیت کا چوتھا مسابقہ ہے۔ انہوں نے اس پروگرام میں آنے والے تمام مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے انہیں خوش آمدید کہا کہ اور امید ظاہر کی کہ دو روزہ اس مسابقہ کی جملہ نشستوں میں اسی طرح وہ شرکت کرکے قرآن سے اپنی محبت کا ثبوت پیش کریں گے ۔
آج بھی ان شاء اللہ مسابقہ کی نشستیں بعد نمازِ عصر ومغرب چلیں گی۔ بعد عشاء اختتامی نشست ہوگی جس میں مؤقر علماء کرام کے بیانات بھی ہوں گے اور اسی نشست میں نتائج کا بھی اعلان کیا جائے گا۔
Share this post
