مظاہر العلوم سہارنپور کے ناظمِ اعلیٰ حضرت مولانا شاہد صاحب سہارنپوری نے کی شرکت
بھٹکل 04؍ اپریل 2019(فکروخبر نیوز) جمعےۃ الحفاظ بھٹکل کا سالانہ اجلاسِ عام مینگو فام میں آج بعد نمازِ ظہر منعقد کیا گیا جس میں دو سو سے زائد حفاظ نے شرکت کی۔ اس موقع پر بھٹکل کے دورہ پر آئے ہوئے مظاہر العلوم سہارنپور کے ناظمِ اعلیٰ حضرت مولانا شاہد صاحب سہارنپوری نے شرکت کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مولانا نے اس موقع پر ناصحانہ انداز میں کہا کہ قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب ہے جو محمد ﷺ پر نازل کی گئی۔اس کتاب میں زندگی گذارنے کا طریقہ بیان کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ حضرات کو حافظِ قرآن بنایا ہے لہذا آپ اس کو خوب یاد رکھیں اور ساتھ ہی ساتھ اس کے احکامات پر بھی عمل کریں اور اس کو اپنی عملی زندگی میں برتنے کی کوشش کریں۔ صدر جمعےۃ الحفاظ مولانا نعمت اللہ صاحب عسکری ندوی نے قرآن شریف سے مولانا موصوف کے خاندان کے تعلق کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ حضرت کا خاندان نسبت والا خاندان ہے اور اس خاندان کا قرآن مجید سے خصوصی لگاؤ رہا ہے۔شیخ الحدیث حضرت مولانا زکریا رحمۃ اللہ علیہ کے متعلق لکھا گیا ہے کہ وہ رمضان المبارک میں قرآن مجید کے اکسٹھ ختم کیا کرتے تھے۔ اسی طرح ان کے خاندان کی خواتین بھی امورِ خانہ داری کے ساتھ پندرہ سے بیس پارے روزانہ قرآن مجیدکی تلاوت کیا کرتی تھیں۔
اس موقع پر مولانا سمعان صاحب خلیفہ ندوی نے مہمانِ خصوصی کے سامنے جمعےۃ الحفاظ کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس ادارہ کے قیام کا سب سے اہم مقصد حفظ کی پختگی ہے۔ عام طو رپر یہ دیکھا جاتا ہے کہ بعض حفاظ حفظِ قرآن کی تکمیل کے ساتھ قرآن مجید سے وہ تعلق نہیں رکھتے جو انہیں رکھنا چاہیے۔ لہذا اس تنظیم کے ذریعہ سے حفظ کی پختگی مقصود ہے اور ساتھ ہی ساتھ حفاظِ کرام کو آپس میں مربوط رکھنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ رمضان کریم کے موقع پر مساجد میں حفاظ کا نظم کرنا بھی ہے۔
نائب سکریٹری مولانا وصی اللہ ڈی ایف ندوی نے گذشتہ ماہ ریاستی سطح کے حفظِ قرآن مسابقہ کے بہترین انتظامات پر جملہ حفاظِ کرام کا شکریہ ادا کیا گیا ۔ اسی اجلاس میں حاضرین کے لیے اسکرین پر ڈیجیٹیل قرآن مجید پیش کرنے پر حافظ سیاف جاکٹی اور حافظ عبداللہ رازی ایس ایم کو خصوصی انعامات سے نواز اگیا گیا۔جملہ حفاظِ کرام کو اس بات کی ترغیب دی گئی تراویح میں شروع کے چار روز تک سوا پارے پڑھے جائیں اور اس کے بعد بیس تراویح تک ایک ایک پارہ پڑھا جائے۔ اسی طرح شامیانہ اور اسٹیج سجانے والے جناب رحمت اللہ النگر کی بھی شال پوشی کی گئی۔
Share this post
