مفتی صابرحسین ندوی کی دو نئی کتابوں کا عمل میں آیا اجراء
کنداپور20؍جولائی 2024 (فکروخبرنیوز) جامعہ ضیاء العلوم کنڈلور میں اللجنۃ الثقافیہ کے بزم ثقافت کی طرف سے ماہ محرم الحرام کی مناسبت سے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور دیگر شہداء اسلام کی خدمت میں خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک نظمیہ مسابقہ بتاریخ 11/محرم الحرام بروز جمعرات منعقد کیا گیا جس میں جامعہ کے متعدد طلباء نے حصہ لیا، عمدہ نظم کا انتخاب، طرز ادائیگی اور ترنم سے سرد لہو میں گرمی پیدا کرنے، اسلام اور شہادت کے تعلق کو سمجھنے سمجھانے اور تاریخ اسلام میں شہیدوں کی جاں نثاری و قربانی کو یاد کرنے کا موقع فراہم کیا، بالخصوص موجودہ دور میں شہادت اور عزیمت کا عنوان غزہ اور دیگر اسلامی تحریکات، اشخاص و شہداء کو خراج محبت پیش کیا گیا، اس موقع پر بزم ثقافت کے ذمہ داران اور سرپرست اساتذہ جامعہ نے طلباء کی ہمت افزائی کی۔
اس موقع پر مفتی محمد صابر حسین ندوی نے طلبہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کا اصل مقصود شہدائے اسلام کو یاد کرنا ، اسلام کی حقانیت، ابدیت، جامعیت اور تفوق و برتری کیلئے کچھ کر گزرنے کا حوصلہ پیدا کرنا ہے، یہ مجلس اصل میں اس شعر کی تعبیر ہے:
یہ شہادت گہہ الفت میں قدم رکھنا ہے
لوگ آسان سمجھتے ہیں مسلماں ہونا
مولانا نے طلباء کو مزید محنت کرنے، اساتذہ سے استفادہ کرنے اور جامعہ کی فضا میں اپنی تربیت و تعلیم پر خصوصی توجہ دینے کی تلقین کی، جامعہ کی جانب سے فراہم کردہ پلیٹ فارم اللجنۃ الثقافیہ کی قدر کرنے اور مختلف پروگرام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی بھی تاکید کی اور پھر حوصلہ افزا دعاؤں کے ساتھ کے ساتھ اپنی بات ختم کی، اس مسابقہ میں حکم کے فرائض جامعہ کے اساتذہ میں سے مفتی جمیل اختر جلیلی اور مولانا عبید الرحمن قاسمی نے انجام دئیے۔
مسابقہ میں حافظ اشرف علی کرناٹک ۔(درجہ پنجم عربی) حافظ عمیر باغوان جلگاؤں (ہشتم عربی) ۔حافظ سفیان کھوت رتناگری (درجہ خصوصی اول) بالترتیب اول، دوم، سوم نمبرات سے کامیاب ہوئے۔
پروگرام کے آخر میں مفتی صابر حسین ندوی کی دونئی تصنیفات "اخلاق نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے نمایاں پہلو اور ہماری صورتحال" اور "علامہ یوسف القرضاوی رحمہ اللہ: مجاہدانہ زندگی اور تجدیدی کارنامے" کا جامعہ کے اساتذہ کے ذریعہ اجراء عمل میں آیا ۔ جس پر اساتذہ کی جانب سے مولانا الیاس صاحب ندوی انہیں مبارکباد دیتے ہوئے اس کام کو سراہا، مزید کام کرنے کی دعائیں دی، اسی طرح طلبہ کی طرف سے تیار کردہ متعدد جداریہ کا اجراء مولانا الیاس صاحب ندوی اور مولانا ابراہیم صاحب جامعی کے ہاتھوں عمل میں آیا ۔اس مسابقہ کی نظامت وغیرہ کی ذمہ داری عالیہ رابعہ کے طلبہ نے بحسن خوبی انجام دی ۔مسابقہ میں امتیازی نمبرات حاصل کرنے والوں کو انعامات سے نوازتے ہوئے دعائیہ کلمات کے ساتھ جلسہ کے اختتام کا اعلان کیا گیا۔
Share this post
