جامعہ ملیہ اسلامیہ اقلیتی ادارہ نہیں ہے: اٹارنی جنرل(مزید اہم ترین خبریں)

انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت نے اس معاملے پر قانونی رائے کے لئے وزارت قانون سے رابطہ کیا تھا. اس کے بعد وزارت قانون نے روہتگی سے قانونی رائے مانگی تھی.قومی اقلیتی تعلیمی ادارہ کمیشن نے چند سال پہلے جامعہ ملیہ اسلامیہ کو ایک مذہبی اقلیت ادارے کے طور پر اعلان کیا تھا. اس حکم کی بنیاد پر جامعہ ملیہ اسلامیہ نے سپریم کورٹ، سینٹ اور دیگر پسماندہ طبقوں کے لیے ریزرویشن ختم کر دیا تھا اور ہر نصاب میں 50 فیصد نشستیں مسلم امیدواروں کے لئے کی وجہ سے کر دی تھی.وزارت قانون کے ذرائع نے جامعہ ملیہ اسلامیہ ایکٹ، 1988 کے آرٹیکل 7 کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی کو کسی بھی جنس اور کسی بھی نسل، ذات، یا کلاس کے لئے کھلے رہیں گے اور کسی استاد یا طالب علم کے طور پر داخلے کے اہل بنانے کے لئے کسی شخص پر مذہبی عقیدے یا پیشے کی کسوٹی لاگو کرنا یونیورسٹی کے لئے درست نہیں ہوگا. روہتگی نے اسی ہفتے سپریم کورٹ سے کہا تھا کہ حکومت کی رائے میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کوئی اقلیتی یونیورسٹی نہیں ہے.


ہائی کورٹ نے امن منی کو ضمانت دی

لکھنؤ۔17جنوری(فکروخبر/ذرائع) الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اغوا کے الزام میں امن منی ترپاٹھی کو ضمانت پر چھوڑے جانے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس سدھیر کمار سکسینہ کی ایک رکنی بنچ نے امن منی ترپاٹھی کی عرضی قبول کرتے ہوئے آج یہ حکم سنایا۔ امن منی ترپاٹھی کی جانب سے ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ گورکھپور کے ٹھیکیدار رشی پانڈے کے اغوا کے کیس میں امن منی کو جھوٹا پھنسایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اغوا کی واردات ہوئی ہی نہیں تھی بلکہ رش پانڈے اپنی مرضی سے ملزم کے ساتھ گیا تھا۔ سیاسی بدنیتی سے ملزم کو پھنسائے جانے کی دلیل بھی دی گئی۔واضح رہے کہ گزشتہ چھ اگست 2014 کو دارالحکومت کے گوتم پل علاقے سے رشی پانڈے نامی ٹھیکیدار کو اغوا کیے جانے کی ایف آئی آر تھانے میں درج کرائی گئی تھی۔ اس کے مطابق ملزم امن منی اور دوسروں پر اغوا کرنے اور تاوان مانگنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس معاملے میں دیگر ملزم روی شکلا کی ضمانت پہلے ہی منظور ہو چکی ھے۔ اس بات کو بنیاد قراردیتے ہوئے ملزم امن منی کی طرف سے بھی ضمانت کا مطالبہ کیا گیا۔ عدالت نے کہا کہ ملزم کو ضمانت پر چھوٹنے کے بعد مقدمے کی ہر پیشی پر حاضر ہونا ہوگا اور مقدمے کی کارروائی میں تعاون کرنا ہوگا۔


آر ایس ایس کاتین روزہ اجلاس کل سے 

لکھنؤ۔17جنوری(فکروخبر/ذرائع)اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں کل سے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ( آر ایس ایس)کا تین روزہ اجلاس شروع ہونے جا رہا ہے۔سنگھ کے ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ اجلاس میں تنظیم کے نائب چیف دتا تریہ ھوسبولے موجود رہیں گے۔ اس اجلاس میں سنگھ کے شہر اور اضلاع سے لے کر صوبائی سطح تک کے عہدیداروں کو مدعو کیا گیا ہے جبکہ آخری دن سنگھ سے متعلقہ دیگر تنظیموں کے عہدیداروں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان عہدیداروں کو سنگھ کی شاخوں کے حالات اور ان کی توسیع وغیرہ کے بارے میں معلومات کے ساتھ بلایا گیا ہے۔ ساتھ ہی تنظیم کی طرف سے مقامی سطح پر کئے گئے سماجی کاموں کی تفصیلات بھی ساتھ لانے کے لیے کہا گیا ہے۔ اجلاس میں صوبے میں 2017 کے انتخابات اور ایودھیا واقع رام جنم بھومی مندر کی تعمیر پر بھی بحث ہونے کا امکان ہے۔ اس دوران کاموں کا جائزہ لینے کے ساتھ 2014 میں لکھنؤ میں ہوئے سنگھ کے مرکزی ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر اتر پردیش میں عمل آوری پر بھی بات چیت کی جائے گی۔


وزیر دفاع منوہر پاریکر نے دی پاکستان کو یہ دھمکی ...

۔16جنوری(فکروخبر/ذرائع )وزیر دفاع منوہر پاریکر نے پاکستان کے ساتھ پراکسی جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے برداشت کرنے کی صلاحیت ختم ہو گئی ہے اور اب ہم کچھ نہ کچھ ضرور کریں گے، لیکن نتائج میں ایک سال کا وقت لگے گا.وزیر اعظم کی ہدایت پر بجٹ پر بحث کے لئے راجستھان آئے پاریکر نے پٹھان کوٹ دہشت گردانہ حملے پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ ہم محتاط ہیں اور ضرور ایسا کریں گے جس سے اس طرح کا درد اب ہمیں نہیں جھیلنا پڑے-़. پاکستان کی طرف سے فوجی اڈوں کی جاسوسی اور حملوں کی کوشش کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جلد ہی فوجی اڈوں کی سکیورٹی آڈٹ کرائی جائے گی اور کوتاہیوں کو دور کر سیکورٹی کے پختہ بندوبست کیا جائے گا.پہلے بیس کمانڈر سطح پر سیکورٹی آڈٹ کرے گا اور اس کے بعد فروری میں خصوصی ٹیم تحقیقات کرائی جائے گی.وزیر دفاع نے کہا کہ پرندوں سے جاسوسی کرنے کی پرانی تاریخ رہی ہے اور اب ڈرون سے بھی یہ کام ہوتا ہے لیکن اس کے روک تھام کے بارے میں فوج مکمل طور پر محتاط ہے. دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی کی طرف سے سےنيكرميو کو جاسوسی یا اسمگلنگ میں ملوث کرنے کی کوشش کے بارے میں انہوں نے کہا کہ فوجی حکام کو اس کی نگرانی کے لئے کہا گیا ہے.


مسلمانوں کو تعلیم ، ملازمتوں میں ۸۱ فیصد ریزرویشن دینے کا اپنا وعدہ سماجوادی حکومت پورا کرے

رامپور۔16جنوری(فکروخبر/ذرائع )آل انڈیا مسلم ریزرویشن فرنٹ یوپی کے ۴۷ ضلع پنچایت صدور کے انتخابی نتائج پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش نے مسلم آبادی ۲۰فیصد اور یادو آبادی محض پانچ فیصد ہے ۔ لیکن ۴۷ ضلع پنچایت صدور میں صرف چار مسلمان اور ۲۴ یادو ضلع پنچایت صدر بنے ہیں۔ صرف اتناہی نہیں ۴۴ خاتون صدور میں صرف ہی ایک ہی مسلم خاتون صدر بنائی گئی ہیں ۔ حکمراں سماجوادی حکومت ،مسلم ۔ یادو اتحاد پر قائم ہیں پھر بھی مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک قابل اعتراض ہیں۔ اور مسلمان سماجی انصاف مساوی حق سے محروم ہیں۔سماجوادی پارٹی کے مسلم نمائندے اپنے ذاتی مفاد اور نام ونمود کی نمائش پر اپنی قوم کے اجتماعی مفاد کو ترجیح دینے میں مصروف ہے ۔ تاریخ ٹیپو سلطان اور شجاع الدولہ کو ہی یاد نہیں کرتی میرجعفروں اور میرصادقوں کوبھی معاف نہیں کرتی ۔ آل انڈیا مسلم ریزرویشن فرانٹ یوپی کی اکھلیش حکومت ، سماجوادی پارٹی اور اس کے مسلم نمائندوں کے قول وفعل پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ اور مطالبہ کرتاہے کہ سماج وادی حکومت مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیم میں ۸۱ فیصد ریزرویشن دینے کا اپنا وعدہ پورا کرے ورنہ یوپی کے مسلمان اسمبلی انتخابات ۲۰۱۷ میں اس کو اچھی طرح سبق سکھادیں گے اور سماجوادی ملسم طوطوں کو قوم وملت کی فراموشی مہنگی پڑے گی ۔ 


ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد چار کالجوں کے طلباء سے وصولی گئی زائد فیس کی واپسی کاراستہ صاف

گورکھپور۔16جنوری(فکروخبر/ذرائع )ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد اب بی ایڈ کے چار کالجوں کے طلباء سے وصول کی گئی زائد فیس انہیں واپس ملنے کا راستہ صاف ہوگیا ہے ۔ سال اس معاملے میں ہائی کورٹ نے یونیورسٹی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیاہے ۔ اس کے بعد رقم واپسی کی کارروائی اب تیز کردی گئی ہے ۔ یونیورسٹی سے ملحق چار بی ایڈ کالج ۲۰۱۳ میں ہائی کورٹ پہنچ گئے کی بی ایڈ کیلئے حکومت کی جانب سے طے شدہ فیس ۱۵ہزار ۰۵۲ سے ان کاخرچ نہیں نکلے گا ۔ ہائی کورٹ نے ان کالجوں کو راحت دیتے ہوئے یونیورسٹی کو ہدایت دی تھی کہ کانسلنگ کے دوران ان کالجوں کے لئے ۲۷ہزار روپئے فیس لی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی کورٹ نے فیس مقرر کرنے کی ذمہ داری حکومت کو سونپ دی ہے ۔ کانسلنگ کے دواران چاروں کالجوں کیلئے طے شدہ فیس جمع کی گئی ۔ یونیورسٹی میں فیس کی بنیادی رقم کو کالجوں کو لوٹادی لیکن بڑھی رقم خود اپنے پاس رکھ لی کہ فیس طے کرنے کے بعد ہی وہ رقم دی جائے گی ۔ فیس مقرر کمیٹی نے یہ فیس ۶۶ ہزار روپئے طے کی اوریہ جانکاری ہائی کورٹ کو دی ۔ فیس طے ہونے کے بعد باقی رقم طالب علموں کو واپس کرنے کا خط جب یونیورسٹی انتظامیہ کو ملاتوبھی اس پر کارروائی نہیں کی گئی ۔ اس کے بعد کالج انتظامیہ نے ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی رٹ داخل کردی ۔ہائی کورٹ نے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے یونیور سٹی کو طلباء کی رقم فوراً واپس کرنے کی ہدایت دی ۔ گورکھپور یونیور سٹی کے رجسٹرار پربھاش دیویدی نے بتایا کہ متاثرہ طالب علموں کا ڈاٹا بیس تیار کیاجارہاہے ان کو فیس چیک کے ذریعہ واپس کیاجائیگا ۔ جلد ہی اس کارروائی کو پورا کرلیاجائے گا۔ 


معصوم بچی کے ساتھ ٹرین کے آگے کود کر خاتون نے دی جان

میرٹھ۔16جنوری(فکروخبر/ذرائع )اترپردیش میں میرٹھ کے جران پھاٹک اور باچوک گاوں کے درمیان ایک خاتون نے اپنی ڈیڑھ سالہ بچی کے ساتھ ٹرین کے آگے کود کر خودکشی کرلی۔پولیس نے بتایا کہ کل رات قریب ۳۵سالہ خاتون اپنی بچی کو لیکر ہاپوڑ میرٹھ ریل لائن پر ٹرین کے آگے کود گئی جس سے دونوں کی موت ہوگئی۔خاتون نے لال رنگ کی ساڑھی اور کالے رنگ کا بلاؤز پہن رکھا تھا جبکہ بچی نے سفید رنگ کی جرسی اور لال پٹے والا جینس پہنی ہوئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ آس پاس کے لوگوں کو بلاکر پولیس نے ان کی شناخت کی کوشش کی لیکن ابھی تک ان کی شناخت نہیں ہوپائی ہے ۔ پولیس کا خیال ہے کہ یہ خاتون آس پاس کے گاوں کی ہوسکتی ہے ۔


خاتون کو زخمی کر بدمعاش نے نقدی لوٹی

علی گڑھ۔16جنوری(فکروخبر/ذرائع )اتر پردیش میں علی گڑھ کے جواں علاقے میں بدمعاشوں نے گھر میں گھس کر ایک خاتون کو زخمی کر دیا اور ایک لاکھ ۰۳ہزار روپے اور موبائل فون لوٹ کر لے گئے ۔ پولس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ ہیبت پور شیعہ گاؤں میں چار بدمعاش لوٹ مار کے ارادے سے ہیم پال کے گھر میں گھس گئے ۔مزاحمت کرنے پر بدمعاشوں نے ہیم پال کی بیوی منی دیوی پر چاقو سے وار کرکے زخمی کر دیا۔بد معاش گھر سے ایک لاکھ ۰۳ہزار روپے اور ایک موبائل فون لوٹ لیا اور فرار ہو گئے ۔زخمی خاتون کو اسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے ۔پولس بدمعاشوں کی تلاش کر رہی ہے ۔


مندر کے پجاری کی حادثہ میں موت 

بریلی۔16جنوری(فکروخبر/ذرائع )شام کے وقت مندر میں پوجا کرنے کے بعد گھر لوٹ رہے بجاری کی راستے میں سڑک حادثہ میں موت ہوگئی ۔لاش کو پولیس نے پوسٹ مارٹم ہاؤس کیلئے بھیجا سرولی تھانہ علاقے کے نسرت گنج کے رہنے والے رام نریش شرما ولد رام سوروپ شرما کی کل شام رام نگر علاقے میں ہوئے سڑک حادثہ میں موت ہوگئی ۔پوسٹ مارٹم ہاؤس پر متوفی کے گھروالوں نے بتایاکہ رام نریش رام نگر واقع ایک مندر میں پجاری کا کام کرتاتھا ۔کل شام کو لگ بھگ سات بجے وہ مندر میں پوجا کرنے کے بعد پیدل ہی وہ اپنے گھر کی طرف جارہاتھا ۔ لیکن کچھ دور چلنے کے بعد پیچھے سے آرہی ایک تیز کینٹر گاڑی نے اسے ٹکر ماردی جس سے رام نریش شدید زخمی ہوگیا ۔مقامی لوگوں نے ٹکر مارنے والی گاڑی اور اس کے ڈرائیور کو پکڑ کر حادثہ کی خبر پولیس کودے دی ۔ جو موقع پر پہنچی اور رام نریش کو اسپتال لے جانے کی کوشش کی لیکن اس کی موت ہوچکی تھی ۔ اطلاع پاکر پہنچے گھروالوں نے لاش کی شناخت کر لی ۔ متوفی کی اہلیہ کا نام سشیل دیوی ہے وہ پانچ بچوں کا باپ تھا ۔ 


پہلے دن ۴۰۰ سے زیادہ تقسیم ہوئے حج درخواست فارم

لکھنو۔16جنوری(فکروخبر/ذرائع )سفر حج ۲۰۱۶ کے درخواست فارم جمعرات سے ریاستی حج کمیٹی کے ودھان سبھا مارگ واقع دفتر سے تقسیم ہونا شروع ہو گئے۔ پہلے دن ہی ۰۰۴ سے زیادہ درخواست دہندگان نے ریاستی حج کمیٹی دفتر پہنچ کر فارم حاصل کئے۔ فارم لینے والوں میں زیادہ تعداد راجدھانی لکھنو کے لوگوں کی تھی جبکہ گورکھپور، بارہ بنکی سمیت دیگر اضلاع کے لوگوں نے بھی کمیٹی کے دفتر سے درخواست فارم حاصل کئے۔ درخواست دہندگان کو فارم تقسیم کرنے کیلئے ریاستی حج کمیٹی کے دفتر میں علاحدہ کاو نٹر کا بندوبست کیا گیا ہے۔ حج درخواست فارم آن لائن بھی بھرے جا سکتے ہیں۔ آن لائن فارم بھرنے کیلئے درخواست دہندگان کو حج کمیٹی ا?ف انڈیا کی ویب سائٹ www.hajcommittee.gov.in پرآن لائن درخواست فارم بھرنا ہوگا۔ آن لائن درخواست کی اطلاع کیلئے حج کمیٹی آف انڈیا اور ریاستی حج کمیٹی نے اپنی ویب سائٹوں پر ضروری معلومات فراہم کرائی ہے۔ پوری طرح سے بھرے گئے آن لائن فارم کو ۸?فروری سے قبل ریاستی حج کمیٹی کے دفتر میں جمع کرنا ہوگا۔ریاستی حج کمیٹی میں جمع نہ کئے جانے والے آن لائن فارم قبول نہیں ہوں گے۔ 
فہیم احمد نے لیا پہلا درخواست فارم:۔ جمعرات کو پہلے دن راجدھانی لکھنو? کے فہیم احمد نے ریاستی حج کمیٹی دفتر پہنچ کر پہلا درخواست فارم لیا۔ جمعرات کوپہلے دن ہی حج درخواست فارم حاصل کرنے والوں کی تعداد ۰۰۴ سے زیادہ رہی۔ سب سے پہلا فارم فہیم احمد، دوسرا ابو سعید اور تیسرا فارم لکھنو کے محمد حلیم نے لیا۔ 
جلد پاسپورٹ جاری کرنے کی ہدایت:۔ وزارت خارجہ نے ایک سرکولرکے ذریعہ ریجنل پاسپورٹ دفاتر کو حج درخواست دہندگان کے پاسپورٹ کے تیزی سے نمٹارے کی ہدایت دی ہے۔ وزارت خارجہ کے جوائنٹ سکریٹری مکتیش کے پردیسی نے جاری سرکولر میں ریجنل پاسپورٹ افسران سے حج درخواست دہندگان کے پاسپورٹ مقررہ مدت کے اندر فراہم کرانے کو کہا ہے۔اسی کے ساتھ پاسپورٹ دفاتر میں حج درخواست دہندگان کیلئے تقرری سلاٹ ، پولیس تصدیق وغیرہ کو بھی ترجیحی بنیاد پر کرانے کی ہدایت دی ہے۔ پاسپورٹ دفاتر میں حج درخواست دہندگان کی سہولت کیلئے ایک نوڈل افسر تعینات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ 



ملک میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں اور معاشرہ کو تقسیم کرنے والوںکی مذمت

لکھنو۔16جنوری(فکروخبر/ذرائع ) راشٹریہ جنتا دل اقلیتی سیل کے ریاستی صدر عالم نقوی نے مندر مسجد کے نام پر معاشرہ کو تقسیم کرنے والے لیڈروں کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہاکہ ملک پر بار بار ہونے والے دہشت گردانہ حملوں پر خاموش رہنے والے لیڈر وقفہ وقفہ پر مندر مسجد کا معاملہ اٹھاکر سماج میں نفرت پھیلانے کا کام کرتے ہیں وہ جمعرات کو شعبہ کے شہر صدر عالم نقوی کی جانب سے پٹھان کوٹ دہشت گردانہ حملہ میں شہید ہونے والوں کی یاد میں منعقد جلسہ خراج عقیدت کو خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر جلسہ میں سعودی عرب میں شیخ باقرالنمراور اہل سنت عالم شیخ عمر کی سزائے موت کی مذمت کرتے ہوئے مقررین نے انہیں بھی خراج عقیدت پیش کیا۔ 
انہوں نے کہاکہ ملک پر بار بار ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں ملک کے بہادر شہید ہو رہے ہیں اسی طرح ملک مخالف ایجنٹ ملک کے اندر سماج کو نفرت کی دیوار سے بانٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایسے لوگ ووٹوں کی لالچ میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی سازش رچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مندر مسجد کے نام پر معاشرہ کو تقسیم کرنے والے لوگ بھگوان کو تو مانتے ہیں لیکن بھگوان کی نہیں مانتے۔ انہوں نے سعودی عرب میں شیخ باقر النمر اور شیخ عمرکی سزائے موت کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کا سب سے بڑا مذہب انسانیت ہے جہاں کسی بے گناہ پر ظلم ہو وہاں ظلم کی مخالفت کرنا ہر انسان کا فرض ہے کہ ظلم کے خلاف آواز اٹھائے۔ جلسہ میں160دو منٹ کی خاموشی اختیارکر کے دہشت گردانہ حملہ میں160شہید جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ سعودی عرب میں انسانیت کا خون بہایا گیا۔ جلسہ میں پٹھان کوٹ دہشت گردانہ حملہ میں شہید جوانوں کے ساتھ ہی شیخ باقرالنمر، شیخ عمر سمیت دیگر شہیدوں کیلئے خاموشی اختیار کر کے خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ جلسہ میں مہیلا سبھا کی صدر ثریا بیگم، جنرل سکریٹری قمر الرضوی، یوسف، وویک مشرا، محمد وارث علی، رابعہ بیگم سمیت پارٹی کے دیگر عہدیداران شامل تھے۔ 


اسکول کی شناخت وہاں کے طلباء سے ہوتی ہے

لکھنو۔16جنوری(فکروخبر/ذرائع )بخشی کا تالاب میں ملینیم اسکول کی دوسری شاخ کے افتتاح کے موقع پر گورنر رام نائک نے کہا کہ کاش مجھے بھی اتنا اچھا اسکول پڑھنے کو ملتا تو میں کہاں سے کہاں پہنچ جاتا۔ میں تو گاو ں کے ایک چھوٹے سے اسکول میں پڑھا ہوں جہاں میرے والد استاد تھے۔ گورنر نے کہاکہ معیاری تعلیم دے کر بچوں کو ملک کی امانت کے طور پر تیار کریں۔ ایسی تعلیم دینے کی ضرورت ہے جس سے انسانیت کا فروغ ہو اور ملک کے کام آسکے۔ سال ۰۲۰۲ تک ہندوستان سب سے بڑا نوجوانوں کی طاقت والا ملک ہوگا۔ نسل کا فرق سمجھتے ہوئے مادری زبان کا دھیان ضرور رکھیں۔ بچوں میں ہندوستانی روایت کا علم دیتے ہوئے بڑوں کا احترام کرنا سکھائیں ۔انہوں نے کہا کہ اسکول کی شناخت وہاں سے نکلنے والے طلباء4 سے ہوتی ہے۔ رام نائک نے کہا کہ انگریزی کے ساتھ ساتھ ہندی زبان کا بھی استعمال برابر ہونا چاہئے۔ بچوں میں مادری زبان کیلئے فخر ہونا چاہئے۔ پرانی روایتوں سے اچھی باتیں لیکر نئی روایتوں سے جوڑا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ طلباء کے ساتھ ساتھ سرپرستوں سے بھی مسلسل رابطہ بنانے سے اتحاد کا جذبہ پیدا ہوتا ہے اس موقع پر لکھنو کے میئر ڈاکٹر دنیش شرما، رکن پارلیمنٹ کوشل کشور، رکن اسمبلی گومتی یادو، مرلی دھر راج نرائن ایجوکیشنل ٹرسٹ کے صدر ٹی سی اگروال موجود تھے۔ 


امتحان کے بعد بھی نرسوں کونہیں ملی تقرری 

لکھنو۔16جنوری(فکروخبر/ذرائع )کے جی ایم یو میں نرسوں کے خالی عہدوں پر بھرتی کے سلسلہ میں راج بھون بھی الجھ کر رہ گیا ہے۔ سرکاری نرسیز یونین نے راج بھون کو بھیجے مکتوب میں شکایت درج کرائی ہے کہ نرسوں کے انتخاب کے بعد بھی بھرتی کی کارروائی پوری نہیں ہو رہی ہے۔ یونین کا الزام ہے کہ اسٹاف نرسوں کی بھرتی میں بے ضابطگی برتی گئی۔ واضح رہے کہ کے جی ایم یو میں ۳۵۹ نرسوں کی بھرتی کیلئے ۱۱ستمبر کو داخلہ امتحان کا انعقاد کیا گیا تھا۔ راجدھانی کے ۱۸ امتحان مراکز پر منعقد اس امتحان کیلئے حفاظت کے پختہ بندوبست کئے گئے تھے اس کے باوجود گڑبڑی کی شکایتیں آگئیں۔ امتحان کے بعد چوبیس ستمبر ۲۰۱۵ کو امتحان نتائج کا اعلان کیا گیا جس میں کئی امیدوار منتخب ہوئے لیکن کسی کی تقرری نہیں ہوسکی۔ بتایا جا رہا ہے کہ بھرتی کا عمل رکنے کا اصل سبب سابق رجسٹرار یوگیش کمار شکلا کے ذریعہ لکھے کچھ دستاویز ہیں جن کا توڑ ابھی تک نہیں نکل سکا ہے۔سرکاری نرسیز یونین کے جنرل سکریٹری اشوک کمار کا کہنا ہے کہ مالیات (تنخواہ سیکشن۔۲) کے سرکاری حکم ۸ستمبر ۲۰۱۰ کے مطابق طبی تعلیم کے تحت آیوروید ، یونانی، ہومیو پیتھک ، دیگر سرکاری محکموں میں دستیاب نرسنگ زمرے کے عہدوں پر بھرتی کی تکنیک، تعلیم، تکنیکی تربیت، تجربہ سے متعلق صلاحیت کا پے اسکیل، محکمہ صحت و طب کے ایلوپیتھک زمرہ کے عہدوں پر مساوات متعین کیا جائے لیکن کے جی ایم یو نے من مانے طریقہ سے بھرتی کر لی۔ پی جی آئی میں دو بار امتحان لیکر بھرتیاں کی گئیں تھیں جبکہ کے جی ایم یو نے ایک امتحان لیا۔ بھرتی کے عمل میں بدعنوانی کی جانچ کرانے کا مطالبہ گورنر سے کیا گیا ہے۔ 

Share this post

Loading...