جامعہ کے  اور انجمن  کے اشتراک کے  بغیر دونوں اداروں کی شاندار تاریخ کبھی مکمل نہیں ہو سکتی ہے

بھٹکل/لکھنو:24ڈسمبر2018(فکروخبرنیوز)دار العلوم ندوةالعلماء کے درودیوار ہمیشہ  مہمانوں کی آمد پر بہار سے آباد رہتے ہیں،اس گلشن علمی کا  شاید ہی  کوئی دن ایسا گذرتا ہو جس میں مہمانوں کی آمد نہ ہوتی ہو۔ آج اہلیان بھٹکل کے لیے  بڑی مسرت کا مقام تھا  مادر علمی میں اپنے دیار عزیز بھٹکل کے ایک وفد کی آمد ہوئی ۔مہمانوں کی آمد کو غنیمت سمجھتے ہوے ایک مختصر نشست کا انعقاد کیا گیا ۔

محفل کا آغاز حافظ محمد رضوان سکری ندوی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا بعد ازاں مولانا عبد السلام صاحب ندوی نے آنے والے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے انکا مختصر تعارف کرایا ۔آنے والے مہمانوں میں دار العلوم ندوةالعلماء کے فرزند مولانا عبد الرقیب ایم جے ندوی،  بھٹکل کے مشہور تاجر جناب عتیق الرحمن صاحب منیری ابن محی الدین منیری یکے از بانیان جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے علاوہ مزید تین افراد موجود تھے۔ 

جناب عتیق الرحمن صاحب منییری نے  سب سے پہلے لکھنئو اور خاص طورپر ندوةالعلماء کی آمد پر حد درجہ خوشی کا اظہار فرمایا موصوف نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے طلباء کو توکل اور خود اعتمادی کی صفت سے لیس ہونے کے ساتھ اپنے  منصب عالیہ کے وقار کو باقی رکھنے کی طرف توجہ دلائی ۔ اپنی زندگی کے تجربات کی روشنی میں انھوں نے طلباء کو اس امر کی طرف راغب کیا کہ وہ اپنی زندگی کے مختلف مراحل میں کس طرح منزل طئے کریں اور آنے والے حالات کا کسطرح مقابلہ کریں، موصوف نے فرمایا کہ آپ طلباء ہی مستقبل میں قوم کے معمار ہیں، اسلئے طلباء کو آگے پیچھے کہیں بھی التفات کیے بغیر اپنی منزل کی طرف تیزی کے ساتھ رواں دواں ہونے کی ضرورت ہے ۔ 

موصوف کی درد مندانہ اور نصیحت آمیز گفتگو کے بعد جناب مولانا عبد الرقیب ایم جے ندوی نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے سب سے پہلے انجمن حامی مسلمین کی ابتدائی تاریخ بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ   انجمن حامی مسلمین کی بنیاد  جناب ایم ایم صدیق مرحوم ، آئی یچ صدیق مرحوم ، ایف اے حسن صاحب مرحوم جیسے مرادان باصفا نے  سلطانی محلہ میں ایک  کرایہ کے مکان پر رکھی تھی ۔ ابتدائی دور میں غربت کا یہ عالم تھا کہ اسکول میں پانی تک  کی سہولت مہیا نہیں تھی ۔لیکن اخلاص،للہیت اور استقامت کے ساتھ رکھے جانے والا کوئی عمل بے سود و زیاں نہیں جاتا ہے، مخلصین کی کوششیں رنگ لائی اور ایک کراۓ کے مکان سے شروع ہونے والا ادارہ الحمداللہ آج  صد سالہ  طویل عرصہ میں اپنے بائیس شعبوں میں  بہترین خدمات انجام دیتے ہوئے اپنی منزل کی طرف بسرعت رواں دواں ہے،  انجمن حامی مسلمین کی دو بنیادی خصوصیات ہیں(1) مکمل اسلامی روح اوراسکےنظریہ کے مطابق   تعلیمی خدماتکی فراہمی ،(2) بلاتفریق  مذاہب و ادیان کے ہر فرد کے لیے تعلیم کی فراہمی، جسکی دلیل یہ تھی کہ انجمن کے فارغین کے پہلے قافلہ میں نصف طلباء  کی تعداد اپنے  غیر مسلم بھائیوں کی تھی

موصوف نے جامعہ اسلامیہ بھٹکل اور انجمن حامی مسلمین کے دیرینہ تعلقات کی طرف اشارہ کرتےہوئے فرمایا کہ جامعہ اور انجمن کا ہمیشہ چولی دامن کا ساتھ رہا ہے جامعہ کے بغیر انجمن اور انجمن کے بغیر جامعہ کی شاندار  تاریخ کبھی مکمل نہیں ہو سکتی ،انجمن کے لیے یہ بڑی سعادت کی بات تھی کہ اسی کے قابل فخر قدیم ابناء انجمن نے جامعہ اسلامیہ کی بنیاد رکھی، اور جامعہ اسلامیہ کے لیے یہ بڑی سعادت کی بات ہے کہ اسی  ادارے کے کئی فرزندان، جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے لیے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔

آج کے اس وفد کی آمد کا مقصد انجمن حامی مسلمین کی صد سالہ تقریبات کے لیے ناظم ندوةالعلماء لکھنئو حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی صاحب کو مہمان خصوصی کے طور پر اور طلباء بھٹکل کو اس عظیم الشان جشن تعلیمی میں شرکت کی دعوت دیناتھا مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی صاحب سے وفد کی ملاقات پر مولانا نے حد درجہ خوشی کا اظہار فرما تے ہوےانجمن حامی مسلمین کی صد سالہ خدمات کو خوب سراہا ،آخر میں موصوف نے جامعہ اور انجمن کے تعلقات کو مزید مستحکم  بنانے اور آپسی تعاون کی فضاء قائم کرنے اور صد سالہ تقریبات میں تمام طلباء کو شرکت کی پرزور دعوت دیتے ہوئے  اپنی بات ختم  کی ،دعا کے ساتھ  آج کی اس کامیاب   نشست کا اختتام عمل میں آیا ۔۔۔

رپورٹ:عبد الواسع پیشمام

Share this post

Loading...