جملے الگ تھے، آپ بیتی الگ تھی، مگر سب کے جذبات ایک ہی تھے، آنکھوں میں مادری علمی کو الوداع کہنے کا غم تو سر پر عالمیت کے سہرے کے سجنے کی خوشی بھی ، خوشی و غم کے اس سنگم میں طلباء اپنے احساسات و جذبات کے لہر میں ڈولتے نظر آئے ، اور سرپرستان اپنے اپنے جگرگوشوں کی آپ بیتی سن کر مسرور نظرآرہے تھے۔ جی ہال درجہ ہفتم عربی کی جانب سے جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں درجہ ہشتم عربی سے فارغ ہونے والے طلباء اور امسال حفظ کی تکمیل کرنے والے طلباء کے اعزاز میں خوبصورت الوداعی تقریب سجائی گئی تھی۔ ا س پروگرام کی پہلی نشست کل رات نو بجے منعقد کی گئی جبکہ دوسری نشست کا آغاز آج صبح ساڑھے نوبجے سے ہوا ۔ امسال درجہ ہشتم سے 53طلباء نے عا لمیت کی تکمیل کی اور 17طلباء نے حفظِ قرآن مکمل کیا حفاظ کرام میں امسال بیرون شہروں سے تعلق رکھنے والے طلباء کی بھی ایک اچھی خاصی تعداد تھی جن کا تعلق،بنگلور ،کیرلا،بیندور وغیرہ سے تھا۔ حفظِ قرآن مکمل کرنے والے طلباء کا قرآن مجید مولانا محمد صادق اکرمی ندوی نے ختم کرایا اور مولانا داؤد صاحب کالوستہ نے دعا کی ۔ فارغین اور حفاظ کے لیے مولانا محمد نعمان اکرمی ندوی کے منظوم پندونصائح درجہ ہفتم عربی کے طلباء کی طرف سے پیش کیا گیا ۔ اس موقع پر فارغین کے سرپرستوں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ ساتھ عمائدین شہر بھی موجود تھے ۔ اسٹیج پر صدر جامعہ محترم جناب ڈاکٹر ملپا علی صاحب دامت برکاتہم ، مہتمم جامعہ مولانا عبدالباری ندوی ، ناظم جامعات الصالحات بھٹکل مولاناعبدالعلیم قاسمی ، مولانا محمد داؤد صاحب کالوستہ ودیگر حضرات موجود تھے ۔
Share this post
