نونہالوں کو مدارس میں داخل کرنا اللہ کی عظیم ترین نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے: مولانا محمد اقبال ملا ندوی

وہ آج جامعہ اسلامیہ جامعہ آباد میں سالِ گذشتہ سالانہ امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلباء کے مابین تقسیمِ انعامات کے پروگرام سے صدارتی خطاب فرمارہے تھے۔ مولانا نے فرمایا طلباء کو مدارس میں داخلہ کی شکل میں جو انعام ملا ہے اس پر شکر بجالاتے ہوئے اس کی قدر کرنے والے بن جائیں۔ناظم جامعہ جناب ماسٹر محمد شفیع صاحب نے کہا کہ طلباء اپنے تعلیم کے ساتھ اپنے روز مرہ کے معمولات میں بھی اضافہ کریں ۔ ہردن ان کے اخلاق میں بہتری آجائیں اور فراغت کے بعد معاشرے میں قدم رکھتے ہی اپنی زندگی کامل اسلامی نہج پر گذاریں ۔ ہم زمانہ سے مرعوب نہ ہو بلکہ ہمارا علم وعمل کا ساتھ کبھی چھوٹنے نہ پائے۔ مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا عبدالباری ندوی نے مدارس کے قیام پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم ان مدارس میں دنیاوی چیزوں کو داخل کریں گے یا انگریزی ضوابط پر مدارس کو ڈھالنا چاہیں گے تو ہم بڑے مجرم گردانے جائیں گے۔ مولانا موصوف نے سرپرستوں سے کہا کہ مدارس میں تعلیم حاصل کرنے پر دین اور دنیا دونوں چیزوں سے اللہ نوازتے ہیں ۔ای وقت آئے گاکہ اللہ بے شمار نعمتیں اور دنیا کی قیمتی اشیاء ان طلباء کے قدموں کے پاس آئیں اور وہ اس کو قبول کرنے سے ہچکچائیں گے۔ نائب مہتمم جامعہ مولانا مقبول احمد ندوی نے سرپرستان سے مخاطب ہوکر کہاکہ مدارس میں اپنے نونہالوں کو داخل کرتے ہوئے یہ احساس ہو کہ یہ اُن کافریضہ ہے۔ ہم وقتاً فوقتاً طلباء کی ہمت افزائی کرتے ہوئے اس بات کی مکمل کوشش کی جائے کہ وہ کسی بھی طرح کے احساس کمتری کا شکار نہ ہوں۔ مولانا نے مزید کہا کہ ہم اپنے نونہالوں کے وضع قطع ، چال چلن اور معمولات کو اسلامی رنگ میں رنگائیں تو یہ ہمارے معاشرے کے لیے بڑے اچھے نمائندے بن سکتے ہیں ۔ مولانا محمد انصار ندوی مدنی نے طلباء کے سرپرستان سے جلسہ کی غرض وغایت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آپ نے اپنی اولاد کو مدرسہ میں داخلہ دلواکر ثواب کا ایک بڑا ذخیرہ اپنے نام کرلیا ہے ۔ اس موقع پر انہوں نے ابناء جامعہ منطقۂ شرقیہ کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی وہ اپنے وقت اور مال کی قربانی پیش کرتے رہیں گے اور جامعہ کو اپنی محبت سے نوازتے رہیں گے ۔ ان کے علاوہ مولانا عبدالعلیم قاسمی ندوی اور مولانا وصی اللہ ندوی نے بھی اہم اور مفید باتیں پیش کیں ۔ واضح رہے کہ یہ جلسہ سالِ گذشتہ سالانہ امتحانات میں اسی(۸۰) سے زائد فیصد حاصل کرنے والے طلباء کے درمیان خصوصی انعامات کی تقسیم کے لیے منعقد کیا گیا تھا ۔ درجہ عالیہ رابعہ میں سب سے زیادہ بیاسی فیصد نمبرات حاصل کرنے والے طالب علم عبداللہ شریح ابن مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی کو سونے کی گنی سے نوازا گیا ۔ اسی طرح کل ساٹھ طلباء کے درمیان انعامات تقسیم کیے گئے ۔ اسی پروگرام میں بچوں نے ایک دلچسپ پروگرام بھی پیش کیا ۔ ملحوظ رہے کہ اس جلسہ کا آغاز محمد شاہد ڈانگی متعلم عالیہ رابعہ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔ مولاناعبدالعلیم ندوی اور مولانا محمد سمعان خلیفہ ندوی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ قاضی جماعت المسلمین بھٹکل ونائب صدر محترم مولانا محمد اقبال ملا ندوی کی دعائیہ کلمات پر اس جلسہ کا اختتام ہوا ۔ 

Share this post

Loading...