بھٹکل17؍جنوری2024(فکروخبرنیوز) جنوبی ہند کا مشہور تعلیمی ادارے جامعہ اسلامیہ بھٹکل سے امسال84 طلبہ عالمیت کی تکمیل کے بعد فراغت حاصل کررہے ہیں۔ ان کے اعزاز میں درجۂ عالیہ ثالثہ کی جانب سے دوروزہ الوداعی جلسہ جامعہ کے درسگاہ کے احاطہ میں آج سے شروع ہوچکا ہے۔ پروگرام تین نشستوں پر مشتمل ہوگا ۔ بعد عصر اس کی پہلی مجلس منعقد ہوئی اور دوسری نشست بعد عشاء شروع ہوگی اور اس کی آخری نشست کل صبح نو بجے منعقد کی جائے گی۔
اس موقع پر طلبہ اپنے تعلیمی سفر کے دوران بیتے یاد گار لمحات کا تذکرہ کررہے ہیں۔ اس نعمتِ عظمیٰ کے حصول پر ہر طالب عالم سجدۂ شکر بجالارہا ہے اور خود کو وارثینِ انبیاء کی صف میں کھڑا دیکھ کر پھولے نہیں سمارہا ہے۔ دوسری طرف انہیں نبوی تعلیمات کی تبلیغ کی عظیم ذمہ داری کا احساس بھی ہے اور اس کے لیے ہر نشیب وفراز کو طئے کرنے کا عزم بھی کررہے ہیں۔ کوئی طالب علم نے اپنے عالمِ دین بننے کا سہر والدین کے سر باندھ رہا تو کوئی اپنے بھائیوں کا تذکرہ کرکے ان کے احسانات کو یاد کررہا ہے۔ فارغین اپنے مشفق اساتذہ کا تذکرہ کرکے زبانِ حال سے یہ کہہ رہے ہیں کہ یہی وہ شخصیات ہیں جنہوں نے انہیں سلیقے سے تراشا اور علومِ نبوت کے حاملین کے لائق بنایا ، ان کے احسانات اتنے ہیں کہ ان کو شمار کرنا محال ہے تو اس کا تذکرہ کرنا بھی دشوارکن امر ہے۔ ہر طالب علم کے لیے مقررہ وقت دیا گیا ہے اور اتنے کم وقت میں طلبہ اپنے مکمل تأثرات بیان نہیں کرپارہے ہیں لیکن اس کے باوجود اپنے تعلیمی سفر کے دوران چند یادگار لمحات کا تذکرہ کرکے اپنے مادرِ علمی کی احسان تلے دبے جارہے ہیں۔
اس موقع پر طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق استاد ماسٹر سیف اللہ صاحب نے اس موقع پر فارغین کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ آپ عالم باعمل بنیں اور جامعہ اسلامیہ کے جن اساتذہ سے کسفِ فیض حاصل کیا ہے انہیں کے نقشِ قدم پر چلیں۔ انہوں نے بانی جامعہ جناب الحاج محی الدین منیری صاحب کے حوالے سے کہا کہ آپ کو دین کا داعی اور سپاہی بناکر دین کے سرحدوں پر بٹھادیا گیا ہے لہذا اس دین کی حفاظت آپ کی ذمہ داری ہے۔ ماسٹر سیف اللہ صاحب نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ جامعہ اسلامیہ کا فیض اب اس کے پڑوسی علاقوں سے نکل کر دور دور تک پھیل چکا ہے لہذا جس ادارہ سے آپ نے کسفِ فیض حاصل کیا ہے اسے ہمیشہ یاد رکھیں اور جن اساتذہ سے آپ نے علم حاصل کیا ہے انہیں کبھی نہ بھولیں۔ انہوں نے کہا کہ اب عملی میدان میں قدم رکھ چکے ہو لہذا آپ کو زمانے کے کے تقاضوں اور چیلنجوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ آپ کو کنڑا زبان میں مہارت پیدا کرتے ہوئے غیروں کے سامنے ایسے اخلاق کا مظاہرہ کرنا ہوگا جن سے متأثر ہوکر لوگ آپ سے محبت کرنے لگے۔
واضح رہے کہ اس جلسہ میں فارغین کے سرپرستان بھی کثیر تعداد میں موجود تھے۔
Share this post
