جامعہ اسلامیہ بھٹکل ، انجمن اور علی پبلک اسکول سمیت ساحلی علاقوں کے دیگر دینی اور عصری تعلیمی اداروں میں یومِ آزادی کی تقریبات کا انعقاد

اسی طرح علی پبلک اسکول بھٹکل میں یومِ آزادی کی تقریب میں علماء اور دانشوران نے خطاب کرتے ہوئے شہیدوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد ندوی نے جنگ آزادی پر خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کی جانب سے اس ملک کے لیے پیش کی گئی قربانیوں کا تذکرہ کیا ۔ وہیں علی پبلک اسکول میں مولانا خواجہ معین الدین ندوی مدنی نے خطاب کرتے ہوئے اسلاف کی قربانیوں کا تذکرہ کیا اور طلباء کے سامنے جنگ آزادی کے تعلق سے مفید باتیں پیش کیں۔ دورانِ نظامت مولانا عبدالنور ندوی نے اس بات کا اظہار کیا کہ بہت سارے لوگوں کا یہ سوال ہوتا ہے کہ مذہب مقدم ہے یا ملک ؟ سوال کرنے والوں کو پہلے یہ سمجھنا چاہیے کہ یہ سوال سرے سے غلط ہے اس لیے کہ مذہب الگ چیز ہے اور وطن چیز ہے ، دوسری بات ہم وطن سے محبت کرتے ہیں وطن کی عبادت نہیں کرتے۔ یہ سوال بالکل اسی طرح ہوا اگر کوئی پوچھے کہ دوآنکھوں میں کس آنکھ سے زیادہ محبت ہے تو اس کا جواب دینا ہی مشکل ہے کیونکہ انسان کو دونوں آنکھیں عزیز ہیں ، جامعہ اسلامیہ بھٹکل اور علی پبلک اسکول بھٹکل دونوں جگہ پر علماء کرام اور عمائدین کی ایک بڑی تعدا موجود تھے۔ بانی ومنتظم اعلیٰ علی پبلک اسکول مولانا محمد الیاس ندوی اور مولانا ابوالحسن علی ندوی کے ٹرسٹی جناب عبدالحمید دامودی اور اساتذہ کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ شہر کے دیگر تعلیمی اداروں میں مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن تینگن گنڈی، منکی میں مدرسہ رحمانیہ منکی ، مرڈیشور میں مدرسہ تنویر الاسلام مرڈیشور ، مدرسہ مفتاح العلوم شیرور، مدرسہ رونق الاسلام شیرورکے ساتھ ساتھ انجمن حامئ مسلمین کے سبھی شعبۂ جاتی ادارے انجمن انجینئرنگ کالج ، انجمن ڈگری کالج اینڈ پی جی سینٹر ، انجمن پی یو کالج ، اسلامیہ اینگلور اردو ہائی اسکول ، انجمن بوائز ہائی اسکول ، انجمن ویمن کالج ، علی پبلک اسکول ، شمس انگلش میڈیم ہائی اسکول ، نونہال سینٹرل اسکول، اسداللہ اسوسی ایشن بھٹکل وغیرہ میں بھی پرچم کشائی کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا ۔ 

Share this post

Loading...