بھٹکل18؍جنوری2024(فکروخبرنیوز) جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں جاری دوروزہ الوداعی جلسہ آج دوپہر قریب تین بجے اپنے اختتام کو پہنچا۔ ان دوروزہ پروگرام میں شعبۂ عالمیت سے فراغت پانے والے 84 طلبہ اور شعبۂ افتاء سے فراغت پانے والے 3 طلبہ نے اپنے تعلیمی روداد بیان کی۔ استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا سالک ندوی نے فارغ التحصیل طلبہ کے ناموں کا تذکرہ کرتے ہوئے انہیں منظوم الوداعی پیغام دیا جسے حافظ طریف ابوحسینا نے بڑی خوبصورت انداز میں پیش کیا۔ اسی استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا سمعان ندوی نے بھی انہیں منظوم پیغام دیا جسے رائد احمد قاضی نے پیش کیا۔
اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے مہتمم جامعہ مولانا مقبول احمد ندوی نے کہا کہ ہمارے سرپرستان نے اپنے نونہالان کے لیے دینی تعلیم کا انتخاب کیا ، ہم اس بات کی نیت کرلیں کہ دین کی خدمت کے سلسلہ میں پیش آنے والے مراحل مںی بھی ان کا ہر طرح کا تعاون کریں اور یہ نیت کرلیں کہ ان کی اگلی زندگی بھی دین کے کاموں میں لگائیں جس سے ہماری دنیا بھی بنے گی اور آخرت میں بھی اللہ تعالیٰ اجرِ عظیم سے نوازے گا۔انہوں نے فارغین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا جن عزائم کا اظہار کیا ہے اس پر آپ قائم رہیں۔
سابق مہتمم مولانا فاروق ندوی نے کہا کہ ہر طالب علم اس منزل سے گذرتا ہے اور مادرِ علمی اور اپنے مشفق اساتذہ سے عارضی طور پر جدائیگی پر دکھ ہوتا ہے اور یہ اخلاص اور محسنین کے احسان کو تسلیم کرنے کی بات ہے۔ انہوں نے طلبہ اور ان کے سرپرستان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگلے تعلیمی مرحلہ کے لیے جب وہ ندوۃ العلماء جائیں تو وہاں بھی جامعہ ، وہاں کے اساتذہ ، سرپرستان اور اپنے علاقے کا نام روشن کریں گے۔
سابق استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا محمد ایوب ندوی نے سنت کی پیروی کرنے کی نصیحت کی۔
Share this post
