صفوں میں اتحاد ، دین وشریعت کی روشنی میں زندگی گذارنے اور اپنے اخلاق وکردار کے ذریعہ امتِ دعوت ہونے کا ثبوت دیں مسلمان
بھٹکل06؍ جنوری 2023 (فکروخبرنیوز) جماعت المسلمین بھٹکل کے ہزار سالہ پروگرام کے انعقاد پر مختلف پروگرامات منعقد کیے گئے جس کے آخری کڑی کے طور پر اصلاحِ معاشرہ کے عنوان کے تحت ایک عظیم الشان اجلاسِ عام عید گاہ میدان میں بروز جمعرات بعد عشاء منعقد کیا گیا جس میں بھٹکل واطراف کا ہجوم امڈ آیا اورعید کا وسیع وعریض میدان بھی ہوا تنگ دامنی کی شکایت کرنے لگا۔
اجلاس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب ، آل انڈیا پیامِ انسانیت فورم کے جنرل سکریٹری مولانا سید بلال صاحب حسنی ندوی ، سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ مولانا عمرین محفوظ صاحب رحمانی ، سابق جج ممبئی ہائی کورٹ جناب شفیع صاحب پرکار وغیرہ نے شرکت کرتے ہوئے اجلاسِ عام سے ملک کے موجودہ حالات میں مسلمانوں کی ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کرایا اور دین وشریعت کی روشنی میں اپنی زندگی گذارنے کی نصیحت کی۔ ہزار سالہ اجلاس کے موقع کی مناسبت سے جماعت کی تاریخ پر مشتمل سوینر کا اجراء عمل میں اور اس موقع پرمنعقدہ ثقافتی کوئز کے مختلف زمروں میں قرعہ اندازی کے ذریعہ منتخب مساہمین کے ناموں کا بھی اعلان کیا گیا اور بطورِ انعام ان کے لیے عمرہ ٹکٹ کا بھی اعلان کیا گیا۔ مشہور میڈیا ہاؤس فکروخبر کے ماہنامہ مجلہ کی بھی رونمائی عمل میں آئی ، اس کے ساتھ ساتھ مختلف علماء کی کتابوں کا بھی اجراء کیا گیا۔
جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب نے اپنے خطاب میں مسلمانوں کو اپنی صفوں میں اتحاد قائم کرنے اور اختلافات کو بھول کر امتِ وحدت بن کرزندگی گذارنے کی طرف مسلمانوں کی توجہ مبذول کرائی اور کہا کہ دین پر استقامت کے ساتھ ساتھ اپنے مزاج کو داعیانہ بنانے کی سب سے زیادہ ضرورت ہے ۔ انہوں نے مسلمانوں کو ان کی کمزوریوں سے واقف کراتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے ہی دین پر سے اعتماد ختم ہوتا جارہا ہے اور ہم دعوتی ذمہ داریوں سے پیچھے ہٹتے چلے جارہے ہیں جس کی وجہ سے برادرانِ وطن ہم سے دور بھاگ رہے ہیں۔
آل انڈیا پیامِ انسانیت فورم کے جنرل سکریٹری مولانا سید بلال صاحب حسنی ندوی نے کہا کہ اس ملک میں مسلمانوں کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ ہم اسلام کے بنیادی معلومات سے ناواقف ۔ مولانا نے ہزار سالہ اجلاس کو اپنے خدمات کے لحاظ سے شکرانہ قرار دیتے ہوئے اگلی زندگی میں بھی عملی طور پر آگے بڑھنے کی صلاح دی۔ انہوں نے بڑے درد بھرے انداز میں کہا ک یہ امت ، امتِ محبوبہ تھی اور آج اپنے اعمال وکردار کی وجہ سے امتِ مبغوضہ بن گئی ہے، وہ اپنے اعلیٰ اخلاق و کردار کو بھول کر زندگی گزار رہی ہے ، ان کے آپس کے جھگڑوں کا سب بڑا نقصان یہ ہورہا ہے کہ معاشرہ میں ان کے ساتھ زندگی گذارنے والے دیگر طبقے دین وشریعت سے دور ہوتے جارہے ہیں۔ مولانا نے مسلمانوں کو اپنے اندر تبدیلی پیدا کرتے ہوئے پورے طورپر اسلام پر عمل کرنے کی طرف توجہ دلائی۔
سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ مولانا عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے کہا کہ مومن اپنے عقیدہ اور ایمان کے ساتھ زندگی گزارتا ہے ، وہ اللہ کے احکامات کی پیروی میں کسی سے ڈرتا نہیں ۔ مسلمانوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ طاقت اور قوت والی ذات صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی ہے ، اس کے علاوہ کسی سے بھی ڈرنے کی ضرورت نہیں۔ حکومتیں اور طاقتیں آج ہیں کل نہیں رہیں گی ۔ مولانا نے مسلمانوں کو ان کی کمزوریوں کی طرف متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ جس امت کا سونا اور جاتنا گناہ پر ہوگا اس کے پاس اللہ کی مدد کیسے آئی گی؟
اجلاس سے مقامی علماء میں قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا عبدالرب ندوی ، قاضی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی مدنی ، امام وخطیب جامع مسجد بھٹکل مولانا عبدالعلیم ندوی ، ہزار سالہ اجلاس کے کنوینر اور کئی اداروں میں بیک وقت اپنی دینی اور دعوتی خدمات انجام دینی والی مشہور شخصیت مولانا محمد الیاس ندوی نے بھی خطاب کرتے ہوئے پرانی باتوں کو بھول کر ایک نئے عزم و حوصلہ کے ساتھ بھٹکل کے مسلمانوں کو آگے بڑھنے پر زور دیا۔
اجلاسِ عام میں جماعت کے لیے اپنی بے لوث خدمات انجام والوں کی تہنیت کی گئی اور ان کی خدمات کا اعتراف کیا گیا۔ اجلاس کے لیے مختلف کمیٹیاں ترتیب دی گئیں تھیں جن میں استقبالیہ کمیٹی ، مالیات کمیٹی ، ثقافتی کوئز کمیٹی ، میڈیا کمیٹی اور دیگر کمیٹیاں شامل ہیں۔
اجلاس کی کامیابی کے لیے شہر کے اسپورٹس سینٹروں نے اپنی بھرپور خدمات دیں اور ہرطرح کے انتظامات کی ذمہ داری اپنےسر لیتے ہوئے اس دورزہ کی جملہ نشستوں کو کامیابی سے ہمکنار کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔
Share this post
