جماعت اسلامی ہند کی پریس کانفرنس : حجاب ، سوریہ نمسکار جیسے مسائل پر ان الفاظ میں کیا اپنے درد کا اظہار

jamate islami hind press confrence

بنگلورو 25 جنوری 2022 (فکروخبرنیوز) جماعت اسلامی ہند کرناٹک نے ریاستی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے مسائل کو حل کرے جن سے ریاست میں مسلمانوں کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ ریاستی صدر ڈاکٹر محمد سعدبیلگامی نے پیر کو بنگلورو میں ایک پریس میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہا لباس کے انتخاب کا حق، اپنے مذہبی عقیدے پر عمل کرنا ایک بنیادی اور آئینی حق ہے جس سے کسی فرد کو دستبرداری کرنے کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے گرلز گورنمنٹ پی یو کالج اڈپی میں کچھ مسلم طالبات کی طرف سے حجاب پہننے کے جاری مسئلے کا حوالہ دیا جس سے تنازعہ کھڑا ہوا ہے اور کہا کہ حجاب معمولی لباس کی ایک قدیم شکل ہے جسے مسلمانوں اور مختلف ناموں سے مختلف دوسرے گروہوں کے ذریعہ رواج دیا جاتا ہے۔ یہ شناخت اور ترقی کی راہ میں کبھی رکاوٹ نہیں رہی۔ اڈپی میں طالبات کو اس سے انکار کرنا اور اس کے نتیجے میں ان کے وقار اور تعلیم کے حق سے انہیں محروم رکھنا انتہائی افسوسناک ہے، انہوں نے کہا کہ یوم جمہوریہ کی تقریبات پر سوریہ نمسکار پر مرکز کی طرف سے دی گئی ہدایات پر بیلگامی نے کہا یہ ایک عقیدت مند یوگا مشق ہے جس میں سورج کو سجدہ کرنا اور بھجن کا نعرہ لگانا شامل ہے۔ مسلمانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ نماز فجر یا شام کے عین وقت پر نہ پڑھیں تاکہ سورج کی عبادت سے مشابہت کا کوئی شبہ نہ ہو۔ حکومت کو کسی ایک کمیونٹی کے مذہبی رسومات کو نافذ نہیں کرنا چاہیے‘ انہوں نے استدلال کیا۔  JIH نے نرگند اور دیگر جگہوں پر پرتشدد واقعات کی بھی مذمت کی ہے، اور انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ ہماری ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کی اجازت نہ دیں۔

Share this post

Loading...