جس کو دیکھتے ہوئے عوام میں زیادہ اشتعال پایاجارہاتھا،اس کے بعد سوشیل میڈیا میں اندرونی گھٹیا سیاست کھیلنے والے اور تنظیم کے حمایت یافتہ اُمیدوار کو ہرانے میں جن لوگوں نے کلیدی رول ادا کیا تھا ان کے سلسلہ میں شک و شبہات اور بیان بازیوں کا دور دورہ شروع ہوا، اسی بیچ کل تنظیم کے انتظامیہ میٹنگ کی بھنک شہر کے مختلف اسپورٹس سنٹر کے نوجوان اور ذمہداروں کو ملی تو نوجوانوں نے تنظیم پاس احتجاج کرتے ہوئے ہنگامہ کھڑا کردیااور فوری مطالبہ کرنے لگے کہ جو لوگ تنظیم میں رہتے ہوئے اتحاد اور قوم کے مفاد بجائے اپنی اپنی سیاسی پارٹیوں کامفاد دیکھ رہے ہیں ان کو نکال باہر کیا جائے اور فوری کارروائی کی جائے ، تنظیم کے صدر جناب مزمل قاضیا کے زیرِ صدارت چل رہے اس انتظامیہ میٹنگ کے دوران نوجوان جب پہنچے تو نوجوانوں کو اپنی بات رکھنے کی اجازت دی گئی ،اشتعال اتنا تھا کہ اچانک سب لوگ ایک ہی ساتھ کئی ایک مسائل سامنے رکھنا شروع کردئے، جس کی وجہ سے مسائل بیانی کے دوران تمثیلی لفظی جھڑپ دیکھنے میں ملی ، صدر مزمل قاضیا یقین دلاتے رہے کہ سب کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور چھان بین کی جائے گی ، اور تنظیم پر یہ الزام لگانا غلط ہے کہ وہ کوئی اقدام نہیں کررہی ہے ، تنظیم تمام چیزوں کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور سب کے خلاف کارروائی بھی کی جائے گی ، عوام اس بات کا بار بار مطالبہ کررہی تھی کہ فوری عام اجلاس طلب کیا جائے ،جس کو تنظیم نے کہا کہ اسی سلسلہ میں سنجیدگی سے بات چیت کرنے کے لئے انتظامیہ میٹنگ طلب کی گئی ہے ، میڈیا نمائندوں کو اندر آنے کی اجازت نہیں تھی ، جب کہ باہر بھی لوگوں کا اشتعال دیکھنے میں آرہاتھا، آج فکروخبر نمائندے کے کئی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے جناب مزمل قاضیا نے کہا کہ تنظیم کے فیصلے کے خلاف سازش رچنے والوں کو لے کر تنظیم پوری طرح سنجید ہ ہے اور عبدالرحیم کو تنظیم کی رکنیت سے برطرف کردیا گیا ہے ، جہاں تک رہا عوام کا مطالبہ کہ عام اجلاس طلب کیا جائے ، اس پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا، اس سلسلہ میں بھی عنقریب فیصلہ لیا جائے گا۔ْ
Share this post
