بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے والے جگدیش شٹر کو ہار کا سامنا کرنے کے باوجود کانگریس حکومت کی طرف سے ملے گا کوئی عہدہ؟

jagdeesh shutter, bjp, congress,

بنگلورو 15 مئی  2023(آئی اے این ایس) کانگریس کرناٹک کے سابق وزیر اعلی جگدیش شیٹر کو بیر پوزیشن فراہم کرے گی، جنہوں نے اسمبلی انتخابات کے موقع پر بی جے پی چھوڑ کر اس میں شمولیت اختیار کی تھی لیکن پارٹی لیڈروں کے مطابق وہ اپنی سیٹ نہیں جیت سکے۔

جگدیش شٹر بی جے پی کے طاقتور لیڈر رہے ہیں اور چھ بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ تاہم وہ اپنی ہبلی-سنٹرل دھارواڑ اسمبلی سیٹ بی جے پی کے مہیش ٹینگینکائی سے 34,289 ووٹوں کے فرق سے ہار گئے۔

اگرچہ شیٹر اپنا میدان نہیں جیت سکے، لیکن شمالی کرناٹک کے لنگایت اکثریتی علاقوں میں ان کا اثر و رسوخ کانگریس کو ان میں سے بہت سی سیٹوں پر جیتنے کا باعث بنا، اس طرح بی جے پی کو کچل دیا۔

کانگریس کے تھنک ٹینک پہلے ہی پارٹی کی ریاستی قیادت کو اطلاع دے چکے ہیں کہ شیٹر کا بی جے پی سے علیحدگی کانگریس کے لنگایت اکثریتی علاقوں میں انتخابات جیتنے کے لیے ایک بڑا کردار ادا کیا ہے اس لیے اسے مناسب انعام دیا جانا چاہیے۔

شیٹر نے بسواراج بومائی کی پچھلی بی جے پی حکومت میں یہ کہتے ہوئے شمولیت اختیار نہیں کی تھی کہ بومائی ان سے بہت جونیئر تھے۔ کانگریس شیٹر کو کانگریس حکومت میں شامل کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے جو چند دنوں میں حلف اٹھانے والی ہے۔

کانگریس پارٹی کے ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ پارٹی کے سینئر قومی قائدین سابق چیف منسٹر سے رابطے میں ہیں اور وہ بنگلورو میں ہی قیام پذیر ہیں۔

آئی اے این ایس سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے شیٹر نے کہا کہ میں غیر مشروط طور پر کانگریس میں شامل ہوا ہوں اور میرے پاس عہدوں کے بارے میں کوئی جواب نہیں ہے۔

کانگریس کے سینئر قائدین نے تاہم نجی طور پر آئی اے این ایس کو بتایا کہ سابق چیف منسٹر کو نئی کابینہ میں جگہ دی جائے گی یا انہیں پارٹی کے ورکنگ صدر کے عہدہ کے لئے بھی غور کیا جاسکتا ہے۔

شیٹر کانگریس کے ذرائع کے مطابق اپنے سینئر ریاستی رہنماؤں بشمول ڈی کے شیوکمار، سدارامیا اور دیگر کے ساتھ بہترین تعلقات رکھتے ہیں۔

Share this post

Loading...