جب وزیر کمائی کریں گے تو انتخابات کیسے جیتیں گے : ملائم سنگھ(مزید اہم ترین خبریں)

شکست کی وجہ بنے لوگوں کو معاف نہیں کیا جائے گا . جائزہ لینے کے بعد جلد ہی حکومت اور تنظیم کی بھی جائزہ ہوگی . اس درمیان وزیر اعلی اکھلیش یادو بھی وہاں بیٹھے تھے . وہ چپ چاپ ساری باتیں سنتے رہے .ملائم سنگھ یادو نے کہا کہ جن اضلاع میں ہمارے تمام ممبران اسمبلی اور دو سے تین وزیر ہوں وہاں سے پارٹی امیدوار کو تیسرے اور چوتھے مقام پر جانا عوام کے غصے کا سب سے بڑا ثبوت ہے . اس سے پہلے سنبھل سے انتخاب ہار ے ہیں اپنی ہارنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے ٹھیک پہلے وزیر سے کابینہ وزیر بنائے گئے اقبال محمود نے علاقے میں ان کا جم کر مخالفت کی .بارہ بنکی سے پارٹی کے تمام ممبران اسمبلی اور تین وزراء کے بعد بھی پارٹی کا امیدوار انتخابات میں چوتھے مقام پر کیسے پہنچ گیا . اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ وہ علاقے کے لئے کچھ نہیں کرتے . تین وزیر اور پانچ رکن اسمبلی والے بلیا میں پارٹی امیدوار نیرج شیکھر چندر شیکھر کی وراثت نہیں بچا پائے . وہاں پر کابینہ وزیر نارد رائے پر اندرونی سازش کرنے کا الزام لگا . اسی طرح غازی پور میں تین وزیر اور تمام ممبران اسمبلی ، بھدوہی اور سون بھدر کے علاوہ امبیڈکر نگر میں تمام ممبر اسمبلی ہونے کے بعد بھی کابینہ وزیر رام مورتی ورما انتخابات میں بھاری فرق سے ہارے .امیدواروں نے حکومت پر بھی ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ اقلیتوں کی فلاح کے پروگرام اتنے زور شور سے جاری کر دیے گئے جس کے مزاحمت میں یادو بھی ہندو ہو گیا . جس گاؤں میں 8 کروڑ کا پل بنا تھا وہاں بھی ضمانت ضبط ہو گئی اور جہاں یادو ، لودھ ، پاسی کی تعداد زیادہ تھی وہاں بھی شکست ملی .بدایوں سے جیتے دھرمیندر یادو نے کہا کہ 2017 ابھی دور ہے . وزیر اور ممبر اسمبلی عوام کے لئے اپنا دراواجا 24 گھنٹے کھلا رکھیں . انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف جو طوفان چلی اس میں ہم اپنے مرحوم ممبران اسمبلی کی سیٹ بھی نہیں بچا پائے . ملائم سنگھ نے منگل کو پارٹی عہدیداروں کی میٹنگ بلائی ہے . ساتھ ہی تمام سے پوری تیاری کے ساتھ آنے کے لئے کہا ہے . اسی درمیان رام پور میں کابینہ وزیر اعظم خاں نے یہ کہہ کر حکومت کی مصیبت بڑھا دی ہے کہ یہاں کے عوام کو مزید سہولت مل گئی اس لئے وہ ووٹ دینے نہیں نکلی جس سے ہم ہار گئے . 


کیجری نے رہائش بدلی ، مہمورگج پہنچے

وارانسی۔20مئی(فکروخبر/ذرائع) آپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال ہفتہ کو تلسی گھاٹ واقع مہمان خانہ سے مہمورگج کے شیواجی نگر میں کرائے پر رہائش میں چلے گئے . کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ بی جے پی کے گڑھ میں ان کی تبلیغ ۔ بازی کے طور طریقے کو لے کر مقامی لوگوں میں مخالفت تھی .تلسی گھاٹ کے مہمان خانہ سے ہٹائے جانے کی بحث پر صفائی دینے کے لئے بالآخر بحران موچن کے مہنت پرو . وشوبھر ناتھ مشرا کو سامنے آنا پڑا اور انہوں نے کہا کہ کیجریوال ایک ۔ دو دن کے لئے مہمان خانہ میں آئے تھے . اس کے بعد وہ رہائش کا بندوبست کر کے گئے ہیں . عام آدمی پارٹی کے میڈیا انچارج راما نند رائے نے بھی کہا کہ یہ مکمل طور پر جھوٹا تشہیر کی جا رہی ہے . رہائش پارٹی نے اپنی مرضی سے تبدیل کیا ہے . پارٹی کے مطابق قومی سطح کے رکن اروند کیجریوال سارناتھ سمیت کئی علاقوں میں رات آرام کریں گے . اس کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ ہر علاقے میں لوگوں کے درمیان رہ کر ان تک پہنچا جائے . اسی ترتیب میں شیواجی نگر ، مہمورگج میں رہائش لیا گیا ہے . اروند کا خاندان جہاں رہے گا وہیں قومی ترجمان سنجے سنگھ سمیت دیگر رہنما بھی کریں گے .


ایس پی دفتر میں درجہ چہارم کے ملازم نے لگائی پھانسی 

کانپور ۔20مئی(فکروخبر/ذرائع)ایس پی مغربی دفتر میں تعینات درجہ چہارم کے ملازم نے ساڑی کا پھندہ لگا کر پنکھے کے کنڈے سے لٹک کر خودکشی کرلی۔ڈیوٹی پر تعینات داروغہ کا ملازم کی لاش دیکھ کر ہوش اڑگئے۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس نے لاش کو نیچے اتارا اور تفتیش کی۔ پولیس کے مطابق واقعہ کا سبب قرض اور بیٹے کی محبت کی شادی کرنے کی وجہ سے خاندان میں اختلاف تھا۔اٹاوہ کا رہنے والا ۳۵سالہ ویریندر کمار پولیس محکمہ میں درجہ چہارم میں صفائی ملازم تھا۔یہاں پر ملازم ایس پی مغربی دفتر سے منسلک تھا اور وہاں صفائی کاکام کرتاتھا۔ملازم پولیس لائن میں زوجہ سندھیا دوبیٹوں جانی اور برجیندر اور بیٹی ببلی کے ساتھ رہتاتھا۔چھ ماہ قبل اس نے اپنی لڑکی کی شادی کردی تھی جس میں اس نے ایک کار بھی دی تھی۔شادی میں حیثیت سے زیادہ سامان دینے کی وجہ سے اس پر قرض کا بوجھ ہوگیا۔دوسری طرف چھ ماہ قبل اس کے لڑکے جانی نے محبت کی شادی بھی کرلی تھی جس کی وجہ سے گھر میں اختلافات ہونے لگے۔جس سے عاجز ہوکر پیر کی صبح پانچ بجے ایس پی دفتر پہنچا اور فیملی صلاح ومشور مرکز کے کمرے میں جاکر زوجہ کی ساڑی کا پھندہ بناکر پھنکھے کے کنڈہ میں پھانسی لگا کر خودکشی کرلی واقعہ کی اطلاع اس وقت ہوئی جب ایس پی دفتر میں تعینات داروغہ اشوک دوبے صبح ۹بجے ڈیوٹی پر گئے۔ کمرے میں پھانسی پر لٹکی لاش دیکھ اس کے ہوش اڑ گئے۔ اس نے واقعہ کی اطلاع آر آئی اودھیش پاندے ،ایس پی مغرب گورو سنگھ اور تھانہ پولیس کوتوالی کودی۔ موقع پر کوتوالی انچارج اور اعلیٰ افسران بھی آگئے۔ لاش کو پھانسی سے نیچے اتارکر اس کی اطلاع اس کے کنبہ والوں کو دی۔ایس ایس پی اجے کمار مشرا نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں ملازم کے بیٹے کی شادی اور قرض کے بوجھ کی وجہ سے اس نے خودکشی کی ہے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج کر تحقیقات کی جارہی ہے۔ 


بی جے پی کی کامیابی مرکزی حکومت سے ناراضگی کا نتیجہ 

رام پور۔20مئی(فکروخبر/ذرائع) لوک دل کے ضلع صدر عاصم خاں نے پارلیمانی انتخاب کے نتائج پراپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو ملی کامیابی کے پس پردہ ان کی مقبولیت ہی نہیں بلکہ مرکز کی یوپی اے حکومت کی ناکامیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اپنی حصولیابیوں کو صحیح طور پر عوام کے سامنے پیش نہیں کرسکی۔انہوں نے کہا کہ جو خبریں موصول ہوئی ہیں ان کے مطابق یہ انتخاب ذات اور مذہب کی بنیاد پر لڑاگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو مسلم ووٹ ملنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ راج ناتھ سنگھ کی معافی مانگنے کا اثر مسلمانوں پر پڑاہے۔انہوں نے کہا کہ اترپردیش کی موجودہ ایس پی حکومت نے مظر نگرفساد کے ذریعہ مسلمانوں اورہندوؤں میں دراڑ پیدا کی تھی۔سماجوادی پارٹی کو ریاست کے عوام نے تین اضلاع میں اور خاص طور پر ان کے گڑھ رام پور میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔جس کی وجہ سے پوری ریاست میں ۷۳نشستیں حاصل ہوئیں جس میں ایک بھی مسلم امیدوار کامیاب نہیں ہوسکا۔


 

دنیش کے اہل خانہ کو ملے گی وزیراعلیٰ فنڈ سے مالی امداد

لکھنؤ۔20مئی(فکروخبر/ذرائع)کے جی ایم سی میں علاج کرانے کیلئے آئے نوجوان کی خالی آکسیجن سلنڈر لگائے جانے سے ہوئی موت پر انتظامیہ نے تحقیقات کی ہدایت دی ہے۔ جانچ کیلئے ایس ڈی ایم صدر شتروگھن ویش کو نامزد کیا گیا ہے ۔انہوں نے نوجوان کے کنبے کے افراد اور ڈیوٹی پر تعینات ڈاکٹر اور ملازمین سے تفتیش کی۔ جس میں دونوں طرف سے دیئے گئے بیانات الگ الگ پائے گئے نوجوان کے کنبے کے حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے مرنے والے کے ورثاء کو وزیراعلیٰ فنڈ سے مالی امداد دیئے جانے کی سفارش کی گئی۔ یہ اطلاع ضلع مجسٹریٹ راج شیکھر نے دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ صدر شتروگھن ویش کی تحقیقات کے مطابق مرنے والے دنیش کمار کی رہائش کا گرام کولوا تھانہ مال تحصیل ملیح آباد ہونے کی وجہ سے تحصیل ملیح آباد سے تحقیقات کی گئی۔ تحقیق میں پایا گیا کہ ۹ مئی کو دنیش کمار کو علاج کیلئے ان کے کنبے کے افراد میڈیکل کالج کے ایمرجنسی وارڈ میں لے کر آئے۔ تفتیش کے دوران ٹراما سینٹر کے 
میڈیسن محکمہ کے ڈاکٹر لکشمی شنکر سنگھ نے بتایا کہ رات میں پلنگ فراہم نہ ہونے کی وجہ سے دنیش کمار کو اسٹریچر پر بھی رکھا گیا اور ۱۰مئی کو میڈیسن ایمرجنسی بی ۲وارڈ میں بھرتی کیا گیا۔ ڈاکٹر سنگھ نے بتایا کہ وہ رات میں ڈیوٹی پر تھے۔ انہوں نے بتایا کہ دنیش کمار کو لیور سلوسیس ہیپو ٹائٹس سی وائرس اور ڈائبٹیز کی بیماری تھی۔ ساتھ ہی ان کے بدن کے پچھلے حصہ پر زخم تھے۔ بھرتی کے وقت دنیش بیہوشی کی حالت میں تھے اور بلڈ پریشر بھی ریکارڈ نہیں ہوپارہا تھا۔ اس وقت جودوائیں فراہم تھیں مریضں کو دی گئیں۔ پھر گیارہ مئی کو مریض کو ایمرجنسی وارڈ سے گاندھی وارڈ میں لے جانے کی تیاری کی گئی۔ لیکن جیسے ہی انہیں ایمرجنسی وارڈ سے نیچے لایا گیا ان کی سانس تیز ہوگئی۔ اور انہیں گاندھی وارڈ میں نہ لے جاکر کیجولیٹی میں لے جایا گیا۔ لیکن طبیعت زیادہ خراب ہونے کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی۔ ڈاکٹر سنگھ نے بتایا کہ مریض کو آکسیجن گیس برابر دی جارہی تھی۔ اس سلسلے میں وارڈ بوائے اور اسٹاف نرس سے بھی تفتیش کی گئی ۔ جنہوں نے ڈاکٹر کے بیانات کو درست قرار دیا۔ لیکن دوسری طرف دنیش کے کنبے والوں کا کہنا ہے کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ۔ دنیش کے والد کاکہنا ہے کہ اس کے پیٹ میں تین چار دن سے درد کی شکایت تھی۔ ۹ مئی کی شام کو تکلیف بڑھ گئی ہے اور میرا بڑالڑکا اور دنیش کے سالے کو لیکر ڈیڑھ بجے رات ٹراما سینٹر گئے۔اسے رات میں اسٹریچر پر رکھا گیا اور گلوکوز کی بوتل اور پیشاب کی تھیلی لگادی گئی۔ صبح ۸ بجے جب نئے ڈاکٹر آئے تو انہوں نے پلنگ دلایا اور دوا کا پرچہ لکھا اور دوا باہر سے لیکر آئے۔ ۱۱مئی کو صبح چار بجے بتایا گیا کہ مریض کو گاندھی وارڈ میں منتقل ہونا ہے۔ ساڑھے پانچ بجے صبح مریض کو سلنڈر لگا کر وارڈ بوائے نے دنیش کو گاندھی وارڈ لے جانے کیلئے کہا جب کہ مریض پہلے ہی گاندھی وارڈ جاچکا تھا۔ پھر ہم دنیش کو دو منزلہ لفٹ سے نیچے لائے تو دیکھا تو اس کی آنکھیں پلٹ رہی ہیں ہم وارڈ بوائے کو تلاش کرکے لائے تو اس نے سلنڈر کھول کر دیکھا تو اس میں گیس نہیں تھی اور کہا کہ اس کو جلدی اندر لے جاؤ اور اندر لے جاکر پائپ لائن لگائی پھر نرس آئی اور اس نے کہا کہ یہ مرچکا ہے۔ جس کی شکایت اعلیٰ افسران سے کی گئی تو انہوں نے دھمکی دے کر بھگادیا ۔تفتیش میں یہ بھی معلوم ہوا کہ مرنے والے دنیش کمار کے آمدنی کا ذریعہ کھیتی اور کسانی تھا۔ اس کی موت کے بعد اس کے پانچ نابالغ بچوں کے علاوہ زوجہ کے اخراجا ت کیلئے مالی امداد کی ضرورت ہوگی۔ اس لئے مالی امداد دیئے جانے کی سفارش کی گئی۔ جانچ رپورٹ ٹراما سینٹر کے متعلقہ ڈاکٹر ،وارڈ بوائے اور مرنے والے دنیش کمار کے کنبے کی طرف سے دیئے گئے اختلافی بیان کی وجہ سے زبردست غور وخوض کرنے کی ضرورت ہے۔


 

موٹرگیراج میں ویلڈنگ کے دوران لگی آگ

لکھنؤ۔20مئی(فکروخبر/ذرائع)وزیر گنج علاقہ میں دوشنبہ کی دوپہر ایک موٹر گیراج میں ویلڈنگ کے دوران اچانک بس میں آگ لگ گئی۔ دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے خطر ناک رخ اختیار کر لیا اور نزدیک ہی کھڑی اسکول کی بس کو اپنی زد میں لے لیا۔وزیر گنج کے نبی اللہ روڈ پر رفیع کا موٹرگیراج ہے۔ اس گیراج میں زیادہ تر ویلڈنگ کا کام ہوتا ہے بتایا جاتا ہے کہ دوشنبہ کی دوپہر کچھ ملازم ایک پرائیویٹ بس میں ویلڈنگ کر رہے تھے۔ اس درمیان اچانک ویلڈنگ کے دوران بس میں آگ لگ گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے پوری بس جلنے لگی۔ گیراج میں کام کر رہے ملازم گڈو، شانواور ایک نامعلوم ملازم کسی طرح اپنی جان بچا کر وہاں سے باہر نکلے۔ مقامی لوگوں نے آگ بجھانے کی کوشش کی لیکن آگ سنگین رخ اختیار کر چکی تھی۔ پرائیویٹ بس میں لگی آگ نے نزدیک ہی کھڑی ایک اسکول کی بس کو بھی اپنی زد میں لے لیا۔ اس کے بعد وہاں لگے درخت میں بھی آگ لگ گئی۔ اطلاع ملنے پر وزیر گنج پولیس اور چوک فائر اسٹیشن سے فائر بریگیڈ کی تین گاڑیاں پہنچیں اور نصف گھنٹے کی مشقت کے بعد آگ پر قابو پا لیا۔ آتشزدگی سے دونوں بسیں جل کر پوری طرح راکھ ہو گئیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جس بس میں ویلڈنگ ہو رہی تھی اس میں گیس لیک ہونے سے اچانک آگ لگ گئی۔فی الحال پولیس کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کا سبب پتہ نہیں چل سکا ہے۔


 

مدرسہ بورڈ کے امتحان کے پہلے دن ہوئی زبردست نقل

لکھنؤ۔20مئی(فکروخبر/ذرائع): مدرسہ تعلیمی کونسل کے منشی، مولوی ، عالم ،کامل اور فاضل کے امتحانات آج سے شروع ہوگئے ۔مدرسہ بورڈ نے امتحان کی تمام تیاریاں مکمل کرنے کے بڑے بڑے دعوے کئے تھے۔ لیکن انتظامات نے ان کا پول کھول دیا۔ امتحانات کو نقل سے پاک کرانے کیلئے اس بار مدرسوں کے علاوہ اسکولوں اور انٹرکالجوں میں بھی امتحان مرکز بنائے گئے تھے۔ لیکن اس کے باوجود طلباء مدرسہ بورڈ کی لاپروائی سے کافی ناراض نظر آئے۔ پیر کو دو شفٹوں میں ہونے والے مدرسہ بورڈ کے امتحانات کے پہلے دن ہی کھل کر نقل اور بدانتظامی سامنے آئی ۔ جس کی وجہ سے نقل سے پاک امتحانات کے دعوے ناکام ثابت ہوئے دارالسلطنت سمیت کئی ضلعوں میں نقل کے واقعات ہوئے کئی امتحان مراکز پر امتحان کے پرچے کم پڑنے کی وجہ سے امتحانات دیر میں شروع ہوئے اور دیر سے ختم ہوئے ۔ان امتحانات میں پانچ لاکھ ایک ہزار نو سو باسٹھ امیدواروں نے حصہ لیا۔ اس سلسلے میں ریاست کے ۷۰ضلعوں میں ۶۷۶امتحان مراکز بنائے گئے۔ مدرسہ بورڈ کے تشکیل کے بعد پہلے جلسہ میں ہی چیئر مین ڈاکٹر زین الساجدین نے امتحانات کو نقل سے پاک کرنے کا عہد لیا تھا۔ اسی لئے مدرسوں کے علاوہ انٹر کالجوں میں امتحانی مرکز بنانے کابندوبست کیا تھا۔ امتحان شروع ہونے سے پہلے ہی بدانتظامی دیکھنے کو ملیں۔ ایک دن قبل تک ہزاروں امیدواروں کو داخلہ کارڈ فراہم نہیں کرائے جاسکے تھے۔ امتحان شروع ہونے کے بعد دارالسلطنت کے تقریباً ۱۷ہزار ۵۰۰ امیدواروں کیلئے بنائے گئے مراکز پر جم کر نقل ہوئی۔

Share this post

Loading...