جب اسکولی طلباء نے’’ نوٹس ‘‘اور ریکارڈس نہیں لکھا؟؟

اسی کے پیش نظر بروز بدھ کی صبح ساڑھے دس بجے ناگیش نامی ایک اُستاد درجہ میں داخل ہوتے ہی نوٹس مکمل کئے جانے والی کاپیوں کے سلسلہ میں دریافت کیا، تو طلبہ نے نامکمل ہونے کی اطلاع کی اس پر مشتعل اُستاد نے قریب طلبہ کو پلاسٹک کے وائر سے پیٹھ اور جسم کے دیگرحصوں میں وار کرتے ہوئے اپنے ظلم کا نشان چھوڑگیا۔زخمی طلبہ کی شناخت ، پی وی یوگیش، این جی اُما شنکر، این ٹی ناگراجو، مہادیواوغیرہ کی حیثیت سے کرلی گئی ہے ، جن کی پیٹھ میں خون جم گیا تھا، یہ معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا جب کچھ طلبہ نے اپنی تنظیم اے بی وی پی کو اس کی شکایت کی، کالج پرنسپال لنگاراجو کو حادثے کے سلسلہ میں پوچھے جانے پر انہوں نے اس کی پرزور مذمت کرتے ہوئے متعلقہ اُستاد کو عہدے سے برطرف کردئے جانے کی یقین دہانی کی ہے ۔ 

nagamangala20dec13-3 1

ظالم شوہر نے بیو ی کو اپنے ہی گھر میں چار سال تک نظر بند رکھا
ظالم شوہر سے ذہنی و جسمانی اذیت سہنے والی خاتون کو رہا کرلیا گیا 

منگلور 20دسمبر (فکروخبرنیوز ) وومین اینڈ چائلڈ ویلفیر اسوسی ایشن اور مقامی ملکی پولس کی مدد سے گذشتہ چار سال سے اپنے ہی گھر میں نظر بند ظالم شوہر کے ظلم کو سہنے والی ایک خاتون کو آزاد کرالیا گیاہے ۔ اطلاع کے مطابق مظلوم عورت کی شناخت سولوچنا (48) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ خاتون کو جب کوٹھری سے آزاد کرالیا گیا تو اس کی حالت نازک بنی ہوئی تھی، پولس اور مذکورہ بالا تنظیم کو بیان دیتے ہوئے مظلوم عورت نے بیان دیا ہے کہ اس کا تعلق کلیان پور نامی گاؤں سے ہے 23سال قبل مہادیوا پوجاری نامی شخص سے اس کی شادی ہوئی شادی کے کچھ ہی سالوں بعد پجاری اپنی نوکری چھوڑ دیا، اور اجر نامی علاقے میں مقیم ہوگئے، اس وقت سے اس کے برتاؤ میں تبدیلی آئی ، اس نے سب سے پہلے اپنی ماں اوربہن کو گھر سے نکال دیا، پھر اس کے بعد اس پر ظلم کرنے لگا، گذشتہ چار سالوں سے اس نے گھر سے باہر نکلنے پر بھی پابندی لگادی اور گھر سے باہر جاتے وقت دروازہ بند کرکے جانے لگا، گذشتہ بیس سالوں سے لگاتار ظلم کرتا رہا۔ گھٹنو ں پر ظالم شوہر پجاری کی جانب سے ظلم ڈھانے پر خاتون چلنے سے بھی معذور ہوگئی ہے۔ دن میں ایک بار کوئی پڑوسی کھانے کا انتظام کرتا تھااور کھڑکی کے ذریعہ دے کر چلا جاتا تھا، فی الحال خاتون کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے جب کہ شوہر پجاری فرار ہے۔

Mulki women rescue 20dec13 dis

Share this post

Loading...