اتحاد قائم کرتے ہوئے غیرمسلموں کی غلط فہمیاں دور کی جائیں : جناب یوسف کنی

انہوں نے کہا کہ ٓج دہشت گردی کو مسلمانوں کے ساتھ جوڑ کربے قصور مسلمانوں کو جیلوں میں بند کیا جاتاہے ،اور کئی سال قیدو بند کی صعوبتوں کو برداشت کرنے کے بعد انہیں رہا کیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ اسلام کا دہشت گردی سے دور دور کو ئی رشتہ نہیں ہے پھر بھی اسے مسلمانوں کے ساتھ ہی جوڑکر پیش کیا جاتا ہے ،اور اس کے ساتھ گؤ کشی کا بہانہ بنا کر مسلمانوں کا قتل کیا جا تاہے ہمیں اس سلسلہ میں ضروری اقدام کی کوششیں کر نی چاہئے ،موصوف نے مزید کہا کہ جو بھی مسلم تنظیمیں اور جماعتیں میدان میں کام کر رہی ہیں ،ہمیں انہیں اور ان کے کام کو سمجھنے کی ضرورت ہے ، اس میں میدان میں جو بھی ہیں وہ محض اسلام کے تحفظ کے لئے قائم کی گئی ہیں ہمیں مل جل کر اتحاد کا ثبوت دینا ہو گا اور یہ آج کی اشد ضرورت ہے،انہوں نے انتشار سے دور رہنے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ فرقہ پرست طاقتیں مسلمانوں کے مابین تفرقہ اور انتشار کی کیفیت پیدا کرنے کی کوششوں میں ہیں لیکن ہمیں اس سے اوپر اٹھ کر تمام مسلمانوں کی جان و مال عزت آبرو کی تحفظ کی کوششیں کرنی ہو گی اس کے ساتھ انہوں نے غیر مسلموں کے ساتھ اچھے روابط قائم کرنے اور مسلمانوں کو لے کر ان میں جو غلط فہمیاں ہیں اس کے ازالہ کرنے کی طرف بھی توجہ دینے کی بات کہی ۔ اس موقع پر مقامی جماعت اسلامی ہند کے ذمہ دار جناب طلحہ سدی باپا ، مولانا محمد یاسر برماور ندوی ودیگر حضرات موجود تھے۔

Share this post

Loading...