مولوی اسماعیل نائف قمری ندوی نے شبینہ مکتب سے کیا تین ماہ کی قلیل مدت میں حفظِ قرآن مکمل (مزید ساحلی خبریں)

انہوں نے مزید کہا کہ تین ماہ کی قلیل مدت میں حفظِ قرآن کی نعمت سے دولت سے مالا مال ہونا قرآن کے معجزہ ہونے کا بین ثبوت ہے ۔ ایڈیٹر فکروخبر مولانا انصار عزیز ندوی نے مولوی اسماعیل نائف قمری ندوی کی اس حیرت انگیز کارنامے پر دلی مبارکبادی دی اورکہا کہ محنت اور لگن سے ناممکن کو ممکن بنایا جاسکتا ہے۔اور پھر ادارہ فکروخبر کی جانب سے اُستاد و شاگرد دونوں کی خدمت میں دلی سوغات پیش کی گئی ۔


نومبر2015کو منگلور میں تعمیر شدہ ’’منی ودھان سودھا‘‘ کے پاس ایم سی سی کا لائنسنس ہی نہیں ؟؟

منگلور 30؍ مئی (فکروخبرنیوز) نومبر 2015میں منگلور کے ہمپن کٹا علاقے میں نئے تعمیر شدہ منی ودھان سودھا‘‘ سبھا کے تعمیر کے لیے ایم سی سی کی جانب سے اجازت نہیں لی گئی ہے ۔ اس بات کا خلاصہ ایک آرٹی آئی داخل کرنے کے بعد ہوا ہے۔ سماجی کارکن سنیل ایس واس کی جانب سے داخل کردہ آرٹی آئی کا جواب دیتے ہوئے ایم سی سی (منگلور سٹی کارپروشین) کے ذمہ داروں نے کہا کہ منی ودھان سودھا‘‘ کی تعمیر کے لیے ایم سی سی سے اجازت طلب نہیں کی گئی تھی۔ اس بات کا بھی خلاصہ ہوا کہ اب عمارت کے کوئی کاغذات بھی موجود نہیں ہے۔ 10.6 کروڑ روپئے مالیت کی لاگت سے تعمیر شدہ اس عمارت میں حال ہی میں دکشنا کنڑا تعلقہ دفتر ، اسسٹنٹ کمشنر دفتر ، سب رجسٹرار اورریونیو محکمہ کے دفتر موجود ہیں۔ آر ٹی آئی داخل کرنے والے سنیل ایس واس کا کہنا ہے کہ میں نے 21؍ اپریل کو منی دھان سودھا‘‘ کے لائسنس سے متعلق آرٹی آئی داخل کی تھی ۔ ایم سی سی کی جانب سے 18؍ اپریل کو ایم سی سی کی جانب سے دئیے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ’’ ودھان سودھا‘‘تعمیر کے لیے ایم سی سی کی اجازت نہیں لی گئی ہے ۔ اس کا ماننا ہے کہ بغیر لائسنس کے کس طرح ایک عمارت کی تعمیر کی جاسکتی ہے؟ تمام سرکاری وار غیر سرکاری عمارتوں کی تعمیر کے لیے ایم سی سی کا لائسنس ضروری ہے ۔ ملحوظ رہے کہ 23؍ مئی کو ایک آرٹی آئی کے جواب میں ایم سی سی کا کہنا ہے کہ مذکورہ عمارت حکومت سے اجازت لینے کے بعد ہی تعمیر کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ عمارت کے پاس زمین کے کوئی کاغذات بھی موجود نہیں ہے۔ 


پڈوبدری : ڈیم کی چھت گرنے سے سات سالہ بچی جاں بحق 

پڈوبدری 30؍مئی (فکروخبرنیوز) ڈیم کا چھت (سلیپ) کی زد میں آکر ایک سات سالہ بچے کے ہلاک ہونے کی واردات ہیجماڈی کے چینایا کدرو علاقے میں کل دوپہر پیش آئی ہے۔ مہلوک بچے کی شناخت ریانہ فرٹاڈو (07) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اپنے گھر گرمی کی چھٹیاں بتانے آئے چار بچے اتوار کی صبح ناریل کے باغ میں جانے کے ارادے سے گھر سے نکلے۔ جب ایک ڈیم پر بنے ایک چھوٹے سے پل سے گذررہے تھے اس دوران سلیپ ٹوٹ گیا اور چاروں بچے پانی میں گرگئے۔ بتایا جارہا ہے تین بچے وہاں سے نکلنے میں کامیاب رہے لیکن ریانہ سلیپ کی زد میں آنے سے نہیں نکل سکا۔وہاں موجود بچوں نے سلیپ ہٹانے کی کوشش کی لیکن اس میں کامیاب نہیں ہوسکے ۔ بالآخر گھر والوں کو اس کی اطلاع کردی۔ جب تک مقامی لوگ جمع ہوتے تب تک ریانہ اپنی آخری سانس لے چکا تھا۔ مقامی لوگوں نے الزام لگایا ہے کہ عوامی نمائندوں نے اس کی مرمت کا وعدہ کیا تھا لیکن بار بار توجہ دلانے کے باوجود اس سلیپ کی خستہ خالی پر کوئی توجہ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے آج یہ خطرناک حادثہ پیش آیا اور ایک بچے کی جان چلی گئی ۔ 

Share this post

Loading...