اپنی تعلیم سے گاؤں اور علاقے کا نام روشن کرتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار نبی کریم میں واقع مدرسہ دارالعلوم صدیقیہ کے مہتمم مولانا انیس الرحمن نعمانی نے کیا ۔ اور انہوں نے علی گڑھ کے پروفیسرے کے ذریعے دیئے گئے بیان کی سخت مذمت کی ۔شمشیر ایجوکیشنل اکیڈمی کے جوائنٹ سکریٹری جاوید احمد نے کہاکہ مدارس کا کردار شروع مثبت رہا ہے۔ مدارس کے عمل سے فائدہ پہچنے کے سوا کبھی بھی ملک و ملت کو کوئی نقصان نہیں پہچا ہے ۔ مدارس کی ان خدمات کے باوجود اگر کوئی انہیں بر ا بھلا کہتا ہے ۔ ان پر الٹے سیدھا الزام لگاتا ہے ۔ ان کی قربانیوں کا اعتراف کرنے کے بجائے اس کے نقصانات بتا تا ہے تو یہ نہ صرف افسوسناک بلکہ ملت اسلامیہ کے لئے شرمناک ہے ہے ۔ اور ایسے لوگوں کو مدارس پر انگلی اٹھانے سے قبل اس کی خدمات کاجائزہ لینا چاہئے ۔
دارالعلوم حسینہ کے مہتمم جناب قاری سلیم رشید صاحب نے بھی مدارس کے حوالے سے دیئے گئے بیان کی سخت مذمت کی ۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں اسلامی شناخت اگر باقی ہے ۔مساجد آباد ہیں ۔ مسلمانوں کے اندر دینی رجحان پایا جاتا ہے تو وہ انہیں مدارس کی دین ہے ۔ مدار س میں صرف تعلیم نہیں دی جاتی ہے بلکہ مثالی تربیت کی جاتی ہے ۔انہیں ہرچھوٹی بڑی چیزیں سکھلائی جاتی ہے ۔واضح رہے کہ گذشتہ کل علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی کے ایک پروفیسر نے وہاٹس اپ کے ذریعہ ایک نیوز چینل کو یہ بیان دیا تھاکہ مدارس ہم جنس پرستی کے اڈے ہیں انہیں بند کردینا چاہئے ۔ پروفیسر کے اس بیان کے بعد مسلمانوں میں شدید ناراضگی ہے ۔ یونیور سیٹی کے طلبہ نے بھی سخت احتجاج کیا ہے ۔
ویاپم گھوٹالہ: اب تک کی تحقیقات سے منسلک 40 افراد ہلاک
رائے پور۔28مئی(فکروخبر/ذرائع )مدھیہ پردیش کاروباری امتحان بورڈ گھوٹالے کی تین سال کی تحقیقات کے دوران اب تک 40 افراد کی پراسرار حالات میں موت ہو چکی ہے. اس واقعہ کی معلومات کی تحقیقات سے منسلک قریبی ذرائع نے دی ہے. پراسرار حالات میں ہو رہی ان کی موت سے پوری جانچ کے عمل سوالوں کے گھیرے میں ہے.ہائی کورٹ کی طرف سے قائم اسپیشل اوسٹگیشن ٹیم کو سونپی اپنی رپورٹ میں پولیس نے بھی اس حقیقت کو تسلیم کیا ہے. پولیس نے کہا ہے کہ مرنے والوں کی عمر تقریبا 25۔30 سال ہے اور تمام چمبل علاقے کے رہائشی بتائے جا رہے ہیں. مرنے والوں میں مدھیہ پردیش کے گورنر رامنریش یادو کے بیٹے شیلیش اور اہم ملزم فارماسسٹ وجے سنگھ بھی شامل ہیں. ان اموات کا پولیس اب تک کوئی سراگ نہیں ڈھونڈ پائی ہے.
دہلی میں گرمی کا قہر جاری، پگھلنے لگی سڑکیں
نئی دہلی ۔28مئی(فکروخبر/ذرائع )دہلی میں گرمی کی تپش مسلسل جاری ہے اور آج کم از کم درجہ حرارت 46 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا جو عام سے ایک ڈگری سیلسیس کم ہے.عالم یہ ہے کہ اب لوگوں کے ساتھ ساتھ دارالحکومت کی سڑکیں بھی اس سے کافی متاثر ہو رہی ہیں. اجمیری گیٹ فلائی وور کے پاس کی تعمیر کے دوران سڑک پر لگایا گیا کوئلہ ٹار بھی سورج کی تپش سے پگھلنے لگا ہے. اس سے سڑک خراب ہونے لگی ہے. وہیں حادثہ ہونے کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے.موسم سائنس محکمہ کے ایک افسر نے کہا کہ دہلی میں صبح ساڈھے آٹھ بجے 48 فیصد ریکارڈ کی گئی. موسم سائنسدانوں نے دن میں آسمان جزوی طور پر صاف رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے.افسر نے کہا کہ آسمان جزوی طور پر صاف رہے گا. زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43 ڈگری سیلسیس تک جا سکتا ہے. شہر میں بدھ کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 41.8 اور کم از کم درجہ حرارت 24.8 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا تھا.اتوار کو دارالحکومت دہلی کی سڑکیں تعمیر سونی سونی نظر آئیں، زیادہ تر لوگ شدید گرمی کی وجہ سے اپنے گھروں میں ہی ہیں. ہفتہ کو صفدر جنگ الا میں درجہ حرارت 44.5 176 درج کیا گیا جو اوسط سے 5 ڈگری زیادہ تھا.
اسرائیل ریاست راجستھان کے واٹرمینجمنٹ کے شعبہ میں تعاون کرے گا
جے پور ۔ 28مئی (فکروخبر/ذرائع) اسرائیل ریاست راجستھان کے زرعی شعبہ میں تعاون کے بعد اب واٹرمینجمنٹ کے شعبہ میں بھی تعاون کرے گا۔ جمعرات کو ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق راجھستان کی حکومت اور اسرائیل کے مابین آبی مینجمنٹ فصلوں کی کٹائی کے بعد دیکھ بھال اور سیاحت کے شعبہ میں شراکت داری کو وسعت دینے بارے بات چیت جاری ہے۔ بھارت میں اسرائیلی سفارتخانہ کے ترجمان اور ہدہورسندی نے بتایا کہ اسرائیل اور راجھستان کی آب و ہوا ملتی جلتی ہے اور اسرائیل میں پانی کا ہر قطرہ دو مرتبہ استعمال ہوتا ہے اور اسرائیل پانی کی ٹیکنالوجیز استعمال میں لاتے ہوئے راجھستان میں پانی کی بچت، سٹوریج اور مینجمنٹ کے سلسلہ میں راجھستان کی حکومت کے ساتھ تعاون کرے گا۔
لیکھ پال نے فرضی طریقے سے دیورکوبنوایا وارث
لکھنؤ۔28مئی(فکروخبر/ذرائع ) خود کو وزیر اعلیٰ کارشتے داربتا کر ایک لیکھ پال نے فرضی طریقے سے ایک بیوہ خاتون کی زمین کا اس کے دیور کو وارث بنوا دیا۔ جبکہ اسکی دو بیٹیاں ابھی موجود ہیں۔ متاثرہ اپنے دامادکے ساتھ گزشتہ ۸ برس سے انصاف کیلئے بھٹک رہی ہے۔ لیکن انصاف نہ پانے سے ناراض اس نے گاندھی مجسمہ پر وزیر اعلیٰ سے انصاف کی فریاد کی ہے۔ متاثرہ کا الزام ہے کہ دیو ر اسے جان سے مارنے کی دھمکی دے رہا ہے۔ لیکن مقامی پولیس کوئی سنوائی نہیں کرتی ۔ متاثرہ نے کہا کہ اگر اسے انصاف نہیں ملاتو وہ اپنی جان یہیں دے دیگی۔ اور گھر نہیں جائے گی ۔ موصول اطلاع کے مطابق ضلع جالون کے تھانہ کدورا کی رہنے والی ۰۸ سالہ رام کلی زوجہ آنجہانی میا دین کی ابھیروا موضع میں خسرہ نمبر ۳۱۱ ؍رقبہ ء۰۰۵۴؍ ہیکٹیئر اور خسرہ نمبر ۷۰۲؍ رقبہ ۰۶۵۳ ؍ہیکٹیئر ۲کتہ ۱ء۰۶۰۸؍ہیکٹیئر زمین درج ہے۔ لیکن اس زمین پر گاؤں کے ہی جئے رام ولد للو دنیش اور سنتوش ولد جئے رام کے ذریعہ لیکھ پال شری پرکاش کی ساز باز سے جبراً قبضہ کر لیاگیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ لیکھ پال خود کو وزیر اعلیٰ کا رشتے دار بتا کر سب کورعب میں لیتاہے جس کی وجہ سے کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔ رام کلی نے اپنی زمین کو قبضہ سے پاک کرانے کیلئے سبھی ضلع انتظامی افسران کے چکر لگاتی رہی ہے۔ لیکن اسے انصاف کے نام پر کچھ نہیں ملا۔ جالون سے انصاف نہ ملنے سے رام کلی نے راجدھانی میں دھرنا دے کر وزیر اعلیٰ سے اپنی جان کی سلامتی اور شہ زوروں کے قبضے سے اپنی زمین کو آزاد کرانے کا مطالبہ کیاہے ۔ رام کلی کا کہنا ہے کہ اگر اسے جلد انصاف نہ ملاتووہ یہیں اپنی جان دے دیگی۔ جس کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔
زچگی کے لئے صحت ملازمین زوردیں
لکھنؤ۔28مئی(فکروخبر/ذرائع )دور درازکے اسپتالوں میں ڈاکٹر وقت پرآئیں تاکہ مریضوں کو علاج مل سکے۔ ضلع مجسٹریٹ نے سبھی صحت مراکز کے سپرنٹنڈنٹ اور صحت ملازمین کو ہدایت دی کہ وہ مستقل زچگی پر زور دیں۔ اور لوگوں کو اس کیلئے بیدار کیا جائے۔ ضلع مجسٹریٹ ضلع صحت کمیٹی کے جلسے میں بول رہے تھے۔ ضلع مجسٹریٹ دفتر میں منعقد جلسہ میں سی ایم او ڈاکٹر ایس این ایس یادو اور اسپتالوں کے طبی سپرنٹنڈنٹ موجودتھے۔ ضلع مجسٹریٹ راج شیکھر نے کہا کہ مریضوں کا صحیح علاج اور دوائیاں دستیاب کرانا محکمہ کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں صفائی پر خصوصی دھیان دیا جاناچاہئے کیونکہ اس سے انفکشن کاخطرہ بنا رہتا ہے۔ انہوں نے پیرا میڈیکل اسٹاف کیلئے بھی ہدایت دی کہ مریضوں کے ساتھ اچھا سلوک کریں۔ جلسہ میں ۵۱۔۴۱۰۲ میں فیملی پلاننگ پروگرام کیلئے ایکری ڈیٹڈ نجی خدمات دینے والی تنظیموں کے کے ہاسپٹل اوردیو اپچار ہاسپٹل کا اس مالی برس ۶۱۔۵۱۰۲ میں تجدید کاری کی منظوری کیلئے تجویذ پیش کی گئی ۔اس کے علاوہ قومی اطفال صحت پروگرام کے تحت بخش کا تالاب میں تعینات آیوش معالج ڈاکٹر ظہیر الدین اور بلاک گوسائی گنج میں تعینات ڈاکٹر شاہدہ پروین کی تجدید کاری پر چرچہ کی گئی۔ سبلا پروگرام کے تحت اسکول نہ جانے والی دس سے انیس برس کی لڑکیوں کو دیہی سطح پر آنگن باڑی مرکز کے ذریعہ سے ہر لڑکی کیلئے ۵۰ آئی ایف اے اور دو ٹیبلٹ تقسیم کئے جانے پر بھی غور و خوض کیا گیا گیا ہے۔
جذام کے مریضوں کے حقوق کیلئے عوامی تحریک کی ضرورت
لکھنؤ۔28مئی(فکروخبر/ذرائع )جذام کے مریضوں کے انسانی حقوق کا تحفظ محض کاغذی نہ ہو کر عمل میں ہونا چاہئے ۔ ان کے حقوق کے تئیں لوگوں کو بیدار کرنے کیلئے عوامی تحریک کی ضرورت ہے۔ سماج کی ترقی آخری موڑ پر کھڑے شخص کی ترقی پر منحصر ہے۔جذام متاثر سما ج کے سب سے نیچے پائدان پر ہیں۔ لوگ انہیں نفرت سے دیکھتے ہیں۔ سماج کو انکے تئیں اپنی سوچ اور احساسات کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ انسانی وقار جذام متاثرین کو بھی ملناچاہئے۔سائنس نے ثابت کر دیا ہے کہ جذام متعدی بیماری نہیں ہے۔ مناسب علاج سے اس سے نجات پائی جا سکتی ہے۔یہ باتیں ریاست کے گورنر رام نائک نے آج جذام متاثرین کیلئے منعقد ورک شاپ کے افتتاح کے دوران کہی این بی آر آئی کے آڈیوٹوریم میں جذام متاثرین کے انسانی حقوق کے خلاف ورزی اور جذام بیماری کے بارے میں اطلاع کے موضوع پر دو روزہ سیمنار کا اہتمام کیا گیا ۔ جس میں صحت اور کنبہ بہبود کے وزیر احمد حسن ، وزیر سیاسی پنشن راجیندر چودھری اور صدر بین الاقوامی انسداد جذام یونین کے ڈاکٹر وکاس آمٹے کنوینر شرد بھوسلے اور سبکدوش انتظامی افسر وشنو سہائے نے شرکت کی۔ اس موقع پر رام نائک نے کہا کہ ۸؍اور ۹؍جولائی کو امبیڈکر نگر اور ۲۱سے ۳۱ اگست کو بہرائچ میں بھی اس طرح کے ورکشاپ کے اہتمام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یو پی بڑی ریاست ہے۔ اس ورکشا پ میں جذام کے مریضوں اورسماج کے درمیان ایک اچھا پیغام جائیگا۔ورک شاپ کی صدارت کر رہے وزیر صحت احمد حسن نے کہا کہ حکومت جذام کے مریضوں کے مسائل کے تئیں حساس ہے۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ نے جذام متاثرین کو ۰۰۵۲روپئے ماہانہ دینے کی بات کہی ہے۔ وزیر سیاسی پنشن راجیندر چودھری نے کہاکہ جذام کے مریضوں کی خدمت ایک نیک کام ہے۔انہیں کچھ دیں نہ دیں لیکن انہیں عزت ضرور ملنا چاہئے۔ جذام کے مریضوں کے تئیں انسانی لگاؤ ہونا چاہئے ۔
گاندھی مجسمہ پر طلباء نے کیا مظاہرہ
لکھنؤ۔28مئی(فکروخبر/ذرائع )سی پی ایم ٹی داخلہ امتحان دوبارہ کرانے کے مطالبہ کو لے کر امیدواروں نے بدھ کوپھر ہنگامہ کیا۔ گاندھی مجسمہ کے سامنے مظاہرہ کے بعد سیکڑوں امید وارحضرت گنج چوراہے پر سڑک جام کرنے لگیں۔ سڑک خالی کرنے کے سلسلے میں طلباء کی پولیس سے نوک جھوک بھی ہوئی ۔ چوراہے پر طویل جام لگنے پر پولیس نے ہلگا لاٹھی چارج کرکے امیدواروں کو منتشر کیا۔ اس درمیان پولیس ہنگامہ کر رہے پانچ امیدواروں کو گرفتارکر کے حضرت گنج کوتوالی لے آئی ۔ خبر لکھے جانے تک پانچوں امیدواروں کو رہانہیں کیا گیاتھا۔ سی پی ایم ٹی داخلہ امتحان کے سیکڑوں امیدواربدھ کی دوپہر تقریباً۳ بجے حضرت گنج واقع گاندھی مجسمہ کے سامنے جمع ہوئے ۔ یہاں تقریباًایک گھنٹہ مظاہرہ کرنے کے بعد شام چار بجے امیدوار حضرت گنج چوراہا پہنچ کر نعرے بازی کر کے سڑک جام کرنے لگیں۔ اس درمیان چوراہے پر گاڑیوں کی لمبی قطار لگ گئی ۔ پولیس نے حالات قابو میں کرتے ہوئے لاٹھی پٹکی تو طلباء بھاگ کھڑے ہوئے اس کے بعد ٹریفک بند وبست شروع ہو گیا۔ وہیں کچھ طلباء نعرے بازی کر کے پھر سڑک پر پہنچے جنہیں پولیس گرفتار کرکے کوتوالی لے آئی ۔ دیر شام تک گرفتار طلباء کو پولیس نے کوتوالی میں ہی بٹھائے رکھاتھا۔
(تمام خبریں یواین این اور دیگر ذرائع سے لی گئی ہیں)
Share this post
