اسلام اور شریعت پر خود اعتمادی کے ساتھ عصری علوم کو اپنے گلے سے لگائیں: مولاناالیاس ندوی

ان باتوں کا اظہار بانی و جنرل سکریٹری مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل مولانا محمدالیاس ندوی بھٹکلی نے آج بنگلورکے نیو جنریشن اسکول میں مسلم انتظامیہ اسکولوں کے کامیاب سمینارمیں کیا ۔ مولانا موصوف نے اپنے بیان میں بچوں کے مستقبل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی پیمانے پر اور بالخصوص ملک کے موجودہ مغرب زدہ ماحول میں جب تک ہم اپنی نئی نسل کو بنیادی، دینی، اور مستحکم تعلیمات سے آراستہ نہیں کریں گے تب تک ہم اپنی آنے والی نئی نسلوں سے متعلق یہ یقین نہیں کرسکتے کہ وہ اسلام پر باقی رہے گی ۔ شمالی ہند کے مقابلے میں بنگلور اور اور کرناٹک کے دیگر اضلاع میں واقع مسلم تعلیمی ادارے الحمدللہ اس معاملہ میں بہت سارے ان مسلم تعلیمی اداروں کے مقابلے میں بہت غنیمت ہیں جہاں مسلم عصری اسکولوں میں دینی تعلیم تو دور کی بات اسلام کی نسبت پر بھی عار محسوس کیا جاتاہے ۔مولانا نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے فرمایا کہ نئی نسل کو ایمان پر باقی رکھنے کی اسی کوشش کے مدّ نظرالحمدللہ آج سے بارہ سال پہلے حضرت مولانا ریاض الرحمن صاحب رشادی رحمۃ اللہ علیہ سابق خطیب جامع سٹی مسجد بنگلور کی سرپرستی میں مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کے زیراہتمام ایل کے جی تا دسویں جماعت کے لیے اسلامیات کے نام سے دینی تعلیم کانصاب تیار کیا گیا تھا جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے قبولیت سے نوازتے ہوئے بشمول علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ملک کے ڈیڑھ ہزار سے زائد عصری اسکولوں میں داخلِ نصاب فرمایا ہے او رگذشتہ تین چارسال سے بیرونِ ملک سنگاپور اور ملیشیا اور تھائی لینڈ وغیرہ میں بھی پڑھایا جارہا ہے۔

ملک ہند میں مسلمان دیگر مذاہب کے مقابلے تعلیمی میدان میں بہت پیچھے ہیں: ضمیر پاشاہ

اجلاس کے صدر سابق آئی اے ایس اور سکریٹری حکومتِ کرناٹک جناب ضمیر پاشاہ صاحب نے بتایاکہ ملک ہند میں مسلمان دیگر مذاہب کے مقابلے تعلیمی میدان میں بہت پیچھے ہیں۔ ان کی سوچ اور ذہنیت کو زہر آلود کیا جارہا ہے اور ان کی شناخت کو مٹانے والے ہر عمل کو اپنایا جارہا ہے جس کی بنا پر ایمان اور عقیدے کے سلسلہ میں شک و شبہات کے اندھیر نگری میں بھٹک رہا ہے۔نوجوان نسل عیسائیت سے مرغوب ہوکر زبان سے ایسے الفاظ نکل رہی ہے جس سے ان کے ایمان و اسلامی پر شک پید ا ہوجاتا ہے ۔ ایسے حالات میں ان کی صحیح تربیتاور اسلامی تعلیمات سے روشناس کرانے کی ضرورت ہے تاکہ ان کو ایمان پر باقی رکھ سکیں۔موصوف نے کہا کہ حکومتِ ہندکی جانب سے دین اسلام کی تبلیغ کے لیے کوئی رکاوٹ نہیں ہے اور ہمارے قانون میں اس کی اجازت دی گئی ہے اس کے باجود بھی ساٹھ سالہ دور میں جس طرح سے دین کی خدمت ہندوستان میں ہونی چاہیے تھی وہ نہیں ہوسکی ۔ انہوں نے مولانا ابوالحسن ندوی اسلامک اکیڈمی کے بانی وجنرل سکریٹر ی مولانا محمد الیاس ندوی کی طرف کی جانے والی خدمات کو سراہتے ہوئے مبارکباد پیش کی اور اس تحریک کو پورے ملک میں پہنچانیکی آواز دی۔ 

اسلامیات کا نصاب مقبولیت کے دروازے پر دستک دے چکا ہے: مولانا مقصود عمران 

امام وخطیب جامع مسجد سٹی مولانا مقصود عمران صاحب نے اپنے استقبالیہ کلمات میں جہاں مہمانوں کا پر زور استقبال کیا وہیں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اخلاص کے ساتھ جو کام کیا جائے وہ کام اللہ کے نزدیک قبول ہوتا ہے ۔ اسلامیات نصاب کی بڑھتی ہوئی شہرت اور اس کے دائرہ کی وسعت دیکھ کر لگتا ہے کہ اسلامیات نصاب مقبولیت کے درازے پر دستک دے چکا ہے۔ 

اسلامیات نصاب کو ہر ہر اسکول میں داخل کرانے کی اشد ضرورت: جناب ثناء اللہ

حکومتِ کرٹکا کے ایک اور سابق سکریٹری جناب ثناء اللہ صاحب آئی اے ایس نے اس موقع پراپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس نظام اور نصابِ تعلیم کو ہر ہر اسکول تک پہنچانے کے لیے بڑے پیمانے پر اسکول مینیجمنٹ ممبران کی کونسلنگ ہونی چاہیے ۔ ۔ الأمین سوسائٹی بنگلور کے خازن جناب جے شفیع اللہ صاحب نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے بتایا کہ ہندوستان میں الامین کے تمام اسکولوں میں بھٹکل کے اسلامیات کا یہ نظام الحمدللہ پہلے دن سے داخل ہے اور آئندہ بھی اس طرح کی جب بھی اور کوئی کوشش سامنے آئے گی تو ہم انشاء اللہ ان کا بھر پور ساتھ دیں گے ۔ادارہ شاہین بیدر کے روحِ رواں جناب عبدالقدیر صاحب نے اپنے تأثرات میں بتایا کہ آج کے اس سمینار میں شریک ہو کر اسلامیات کے اس نصابِ تعلیم کے متعلق سن کرانہیں نہایت حیرت بھی ہوئی اوراس سے بڑھ کر مسرت بھی ۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ دیگر تعلیمی اداروں تک بھی اس پیغام کو پہنچا یاجائے ۔موصوف نے ا س بات کا بھی اعلان کیا کہ بیدر میں موجود اپنے تمام تعلیمی اداروں میں اسی سال سے وہ اسلامیات کا یہ نصاب انشاء اللہ داخل کریں گے ۔

 اسلامکانعامات میں غیر مسلم طلباء نے بازی مارلی 

ملحوظ رہے اجلاس کے دوران بنگلور ، کولار او ررام نگرم کے ان مسلم تعلیمی اداروں کے ممتاز طلباء میں انعامات تقسیم کیے گئے جنہوں نے مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کے زیر اہتمام کل ہند اسلامیات کے امتحانات میں شرکت کی تھی ان کو خالص سونے کی گنیوں ، گولڈ میڈل اور سرٹیفیکٹ وغیرہ سے نوازا گیا ۔ حیرت کی بات یہ تھی کہ بنگلور اور رام نگرم کے کئی اسکولوں سے اسلامیات میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والے ہندو اور غیر مسلم بچے اور بچیاں تھیں ۔ مولانا عدنان قاضی ندوی نے اسلامیات کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ الحمدللہ بارہ سال پہلے صرف تین سو طلباء سے شروع ہونے والے اسلامیات میں شریک طلباء کی یہ تعداد اللہ کے فضل سے امسال ملک وبیرونِ ملک میں پچاسی ہزار طلباء سے زائد تک پہنچ گئی ہے ۔ کرسینٹ اسکول کے جنرل سکریٹری جناب سعید صاحب اور نیو جنریشن اسکول کے جنرل سکریٹری جناب سعید منور صاحب نے بھی اس موقع پر اظہارِ خیال فرمایا ۔ جلسہ کی نظامت اکیڈمی کے نائب جنرل سکریٹری مولانا مقبول احمد ندوی نے انجام دی ۔ ساڑھے گیارہ بجے شروع ہونے والا یہ جلسہ تقریباً دوبجے اختتام پذیر ہوا ۔ نیو جنریشن اسکول کا خوبصورت اور وسیع ہال بنگلور وآس پاس کے مسلم انتظامیہ کے اراکین اور حاضرین سے کھچاکھچ بھرا ہواتھا ۔ خطیب جامع مسجد سٹی مولانا مقصود عمران صاحب کی دعا پر جلسہ کا اختتام ہوا 

Share this post

Loading...