اسلام ہر گھر میں داخل ہوکر رہے گا : مولانا سید سلمان ندوی

موصوف کل بعد عشاء جامعہ اسلامیہ بھٹکل کی جانب سے مدینہ کالونی میں منعقدہ جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں موجود حاضرین سے مخاطب تھے۔ مولانا موصوف نے عالمی حالات کے تناظر میں کہا کہ امریکہ کے زوال کا اثر شروع ہوچکا ہے اور یہ بات ہم نہیں بلکہ وہاں کے افراد لکھ رہے ہیں اور اس موضوع پر سینکڑوں مضامین انٹرنیٹ پر دستیاب ہیں لہذا آج یا کل اس کا زوال ہونا ہی ہے ۔ ان حالات میں ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم حق کے پیغام کو عام کرتے رہیں اور رسالت کے مشن کو آگے بڑھانے کے لیے جدوجہد کرتے رہیں ۔ رسالت کے پیغام کو عام کرنے پرزور دیتے ہوئے مولانا نے کہا کہ ہم گھر گھر جائیں اور اسلام کو پیش کریں۔ اسلام کی اس طاقت کا مقابلہ کوئی طاقت نہیں کرسکتی او رآج نہیں تو کل یہ ہر کچے اور پکے گھر میں اسلام داخل ہوکر رہے گا۔اسلام کا بول بالا ہر زمانہ میں رہا۔ مکی زندگی کے بعد مدنی زندگی میں اسلام بڑی تیزی کے ساتھ آگے بڑھتا رہا جس کے بعد بڑھتے بڑھتے شمال جنوب اور مشرق ومغرب میں پھیلتا چلاجائے اور نبی برحق کی پیشن گوئیاں ایک بعد ایک سچ ہوتی چلی گئیں۔ جو پیشن گوئیاں باقی ہیں اس پر ہمیں کامل طور پر یقین ہونا چاہیے کہ وہ پوری ہوکر رہی رہے گی ۔ کوئی ان باتوں کا جھٹلائے تو اس کے خلاف اعلانِ جنگ کرتے ہوئے ہمیں یہ سمجھ لینا چاہیے کہ یہ منافقوں کا ایجنٹ ہے جو ہماری ایمان کو تباہ کرنے کی کوشش کررہاہے۔ ان جیسے لوگوں کو اپنے معاشرہ سے دور رکھتے ہوئے ایمان کا مذاکرہ کرتے رہنا چاہیے۔ مولانا نے مزید کہا کہ فتح اور نصرت توحید والوں ہی کی ہونے والی ہے لہذا چند لوگوں کی کوششوں سے شرک کو ہم پر مسلط کرنے والے ذلیل ہوکر ہی رہیں گے۔ مولانا نے نوجوانوں کو خصوصی طور پرمخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کھیل کو دکو اسلام کے بول بالے کے لیے استعمال کیا جائے ۔ ہم کھیلیں اس نیت کے ساتھ کہ اس سے جوقوت حاصل ہوگی اس سے اسلام کی تبلیغ کا کام کریں گے ۔ ہر ہر دیہات میں اسلام کے پیغام کو لے کر ہمیں چلنے کی ضرورت ہے ۔ اسلام کے نام ہدیے دیکر غیروں کو قریب کرکے ان تک دین اسلام کو پہنچایا جائے ۔


مولانا کے ہاتھوں فکروخبر کے کنڑا ایڈیشن کا اجرا

ملحوظ رہے کہ اسی جلسہ میں طلباء جامعہ کی تنظیم اللجنۃ العربیہ کی جانب سے ایک مختصر پروگرام پیش کیا ۔ اسی نشست میں مقامی میڈیا میں تیزی سے آگے بڑھنے والا آن لائن اخبار فکروخبر کے کنڑا ایڈیشن کا اجراء مولاناسید سلمان حسینی ندوی کے دست مبارک سے عمل میں آیا ۔ اس سے پہلے فکروخبر کے ایڈیٹر انچیف مولانا سید ہاشم ندوی نے صحافت سے تعلق اورا سے وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے ایک خصوصی رپورٹ پیش کی جس میں فکروخبر کنڑاایڈیشن کے اجراء پر اللہ رب العزت کا شکر بجالایا۔ مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا عبدالباری ندوی نے بھی فکروخبر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے خصوصی مبارکباد ی پیش کی ۔ کل بعد عصر مولانا ابوالحسن ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل میں بھی علماء اور عمائدینِ شہر کے لیے ایک خصوصی نشست کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں مولانا موصوف نے علماء کو اپنے ذمہ داریاں سمجھ کر کام کرنے کی تلقین کی ۔ مولانا کے اس خطاب میں بھی ایک بڑی تعداد نے شرکت کرتے ہوئے استفادہ کیا۔ کل بعد نمازِ مغرب معہد حسن البناء شہید میں مولانا موصوف کی آمد ہوئی جس کے بعد فکروخبر کے دفتر میں فکروخبر کے ایڈیٹر مولانا انصار عزیز ندوی نے مولانا محترم کا خصوصی انٹرویو لیا۔ مولانا کے ہمراہ علماء کی ایک جماعت نے اس وقت موجود تھے۔ 

Share this post

Loading...