بنگلورو 8 اگست2021(فکروخبرنیوز/ذرائع) ریاست کی سابقہ کانگریس حکومت کی جانب سے شروع کردہ اندرا کینٹین کا نام تبدیل کرنے کی بی جے پی کے قومی سکریٹری سی ٹی روی کی تجویز نے کانگریس لیڈروں کو پریشان کردیا ہے جو پہلے ہی راجیو گاندھی کھیل رتن ایوارڈ کا نام تبدیل کرنے کے مرکز کے اقدام سے نالاں ہیں۔
سی ٹی روی نے چیف منسٹر بومائی سے درخواست کی ہے کہ ریاست بھر میں اندرا کینٹین کا نام تبدیل کرکے اناپورنیشوری کینٹین رکھا جائے۔
قائد حزب اختلاف اور سابق وزیراعلیٰ سدارامی، جن کی حکومت کے تحت ریاست بھر میں اندرا کینٹین قائم کی گئیں، نے سی ٹی راوی کو اسی موضوع پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اندرا کینٹین کا نام تبدیل کرنے کی کوشش 'انتقامی سیاست' کے مترادف ہے۔
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ بی جے پی حکومت کو اندرا کینٹین کا نام تبدیل کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔
سدرامیا نے ٹویٹ کیا کہ اندرا گاندھی نے غربت کے خاتمے کے لیے اصلاحات کا آغاز کیا اور زمین اصلاحات ایکٹ نافذ کیا۔ ان کی شراکت کے لیے ان کے اعزاز کے لیے کینٹین کا نام ان کے نام پر رکھا گیا۔ ان کی شراکت کو یاد رکھنے میں کیا برائی ہے؟
سدارامیا نے مرکزی حکومت کے کھیل رتنا ایوارڈ کا نام تبدیل کرنے کے اقدام پر بھی تنقید کی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ میجر دھیان چند ایک عظیم ہاکی کھلاڑی تھے۔
مجھے نئی کابینہ سے کوئی امید نہیں ہے۔ نئی کابینہ میں تقریبا سبھی پرانے ہیں۔ تو کوئی نئی ہونے کی توقع کیسے کرسکتا ہے؟ کابینہ میں 13 اضلاع کے لیے کوئی نمائندگی نہیں ہے۔ پرانے میسورو خطے کے لیے مواقع کم ہیں۔ ریاست میں 24٪ دلت۔ صرف چار عہدے دلتوں کو دیئے گئے ہیں۔ بھویس، کوراچا اور کوراما کو کوئی عہدہ نہیں ملا۔ جب ہم اقتدار میں تھے تو اس کمیونٹی کے لوگوں کو نمایاں قلمدان دیئے گئے تھے۔ مجموعی طور پر کوئی علاقائی توازن نہیں ہے۔
ڈائجی ورلڈ کے شکریہ کے ساتھ
Share this post
