بھٹکل میں انڈین نوائط فارم کی جانب سے ڈائیلاسیس سینٹر کا افتتاح

 

بھٹکل: یکم جولائی 2021(فکروخبرنیوز) انڈین نوائط فارم (آئی این ایف) کی جانب سے  تھنال اور ویلفیر اسپتال کے اشتراک سے  ویلفیر اسپتال میں آج قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا عبدالرب ندوی کےدستِ مبارک سے ڈائلاسیس سینٹر کا افتتاح عمل میں آیا۔

اس موقع پر تھنال گروپ کے اہم ذمہ دار ڈاکٹر ادریس اور مختلف اداروں کے ذمہ داران موجود تھے جنہوں نے اسے شروع کرنے کا مقصد بیان کیا اور آئی این ایف اور اس میں تعاون کرنے والے دیگر اداروں کو خصوصی مبارکبادی بھی پیش کی۔ اسی طرح اس بات کا بھی اظہار کیا کہ اخراجات کی حد تک ہی مریضوں سے فیس وصول کی جائے گی۔

اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر ادریس نے کہا کہ اس سلسلہ میں جو کچھ خدمات ہم سے ہورہی ہیں وہ اللہ کا فضل اور احسان ہے۔  یہ ڈائیلاسیس سینٹر لوگوں کی طرف سے لوگوں کے لیے ہے۔ انہوں نے تھنال ادارہ کا مختصر تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس ادارہ کے زیر اہتمام مختلف علاقوں میں ڈائلاسیس سینٹروں کا قیام عمل میں لایا جاتا ہے۔ سن 2011 میں پہلا ڈائلاسیس سینٹر کالیکٹ کے وٹاکارہ علاقہ میں قائم کیا گیاتھا جس کے بعد یہ اس کا دائرہ بڑھتا گیا اور اللہ کی طرف سے دوسرے علاقوں میں بھی ڈائیلاسیس سینٹروں کا قیام میں عمل میں آتا چلا گیا۔ بھٹکل میں قائم کردہ یہ سینٹر 58 واں ڈائیلاسیس سینٹر ہے اور ان جملہ سینٹروں سے روزانہ پانچ ہزار مریض فائدہ اٹھارہے ہیں اور یہ دنیا کی سب سے بڑی ڈائیلاسیس چَین ہے۔

قاضی مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین نے اس ڈائیلاسیس سینٹر کے افتتاح پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلہ میں تعاون کرنے والے جملہ اداروں کا شکریہ ادا کیا اور اپنے خیالات کے اظہار کے دوارن کہا کہ ماں باپ کی دعا کے بعد دل سے نکلنے والی دعائیں مریض کی ہوتی ہے جب وہ شفایاب ہوتا ہے۔ اس کی عیادت پر اللہ تعالیٰ نے بڑے انعامات رکھے ہیں جن کا تذکرہ احادیث میں کیا گیا ہے، جب عیادت پر اللہ تعالیٰ اتنا سب کچھ نوازتے ہیں توان کی خدمت کرنے پر اللہ کی طرف سے کیا کچھ ملنے والا ہے اس کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ آپ حضرات کا یہ اقدام بڑا قابلِ قدر ہے۔

امام وخطیب جامع مسجد بھٹکل مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مخلوقات میں سب سے باعزت انسان کو بنایا ہے اور آج سب سے زیادہ انسانیت شرمسار ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علماء کے بعد سب سے بڑا مقام ڈاکٹروں کا ہوتا ہے۔ علماء روحانی علاج کرتے ہیں تو ڈاکٹر جسمانی علاج سے مریضوں کی خدمت انجام دیتا ہے اور انسان اپنی جان اور علاج کے سلسلہ میں ان پر بھروسہ کرتا ہے لیکن آج افسوس یہ ہے کہ انسانیت جس پر اپنی جان کے سلسلہ میں  بھروسہ کررہی ہے وہی طبقہ آج انسانیت کو شرمسار کررہا ہے ، غریب علاج کے لیے تڑپتا ہے اور دوسری طرف اسپتال کی طرف سے مانگ ہوتی ہے کہ اتنے پیسے ادا کرنے پر آپ کا علاج ممکن ہوسکے گا۔ مولانا نے کہا کہ یہ بھی حقیقت ہے کہ آج انسانیت باقی ہے، علاج کے لیے سب سے سستا اوربہتر علاج فراہم کرنا انسانیت کی سب سے بڑی خدمت ہے۔ ایسا کرنے پر دعائیں بھی ملیں گی اور اللہ کی طرف سے مدد بھی ہوگی۔

ویلفیر سوسائیٹی کے اہم ذمہ دار جناب قادر میراں پٹیل صاحب نے ویلفیر کا تعارف پیش کیا۔ اسی طرح آئی این ایف کے صدر جناب عبدالمجید جوکاکو صاحب نے آئی این ایف کا تعارف پیش کرتے ہوئے اس کی خدمات پر بھی روشنی ڈالی۔

Share this post

Loading...