یلگاوی 13 دسمبر2023 : کرناٹک کے وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشورا نے منگل کو اسمبلی کو یقین دلایا کہ وہ ریاست میں حقہ باروں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے قانونی کارروائی شروع کریں گے۔
بی جے پی کے رکن سی کے راما مورتی نے سوال اٹھایا تھا اور سیشن میں اس مسئلہ پر بڑے پیمانے پر بحث ہوئی تھی۔
بنگلورو میں حقہ بارز کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی دارالحکومت میں نئی دہلی کے بعد سب سے زیادہ تعداد میں حقہ بار ہیں۔ بی جے پی کے ساتھی رکن ایس سریش کمار نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب، گجرات، راجستھان، اتراکھنڈ، مہاراشٹرا اور تمل ناڈو سمیت 10 ریاستوں میں حقہ بار پر پابندی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حقہ بارز میں دھواں کا اخراج انتہائی خطرناک اور صرف سگریٹ نوشی سے 200 فیصد زیادہ زہریلا ہے، انہوں نے حقہ بارز پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
بی جے پی کے اروند بیلڈ نے کہا کہ پنجاب میں لوگ اپنے 15 اور 16 سال کے بچوں کو اپنی ریاست سے باہر بھیج رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ نشے میں نہ پھنس جائیں۔ حقہ بار منشیات کی لت کی طرف لے جانے والے راستے کے لیے سیڑھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان پر مکمل پابندی عائد کرنی ہوگی۔
اس کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ بنگلورو اور دیگر مقامات پر حقہ بارز کی تعداد بڑھ گئی ہے لیکن بنگلورو مہانگرا پالیکے (بی بی ایم پی) تجارتی لائسنس نہیں دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حقہ بار کے مالکان 2022 سے فوڈ سیفٹی اتھارٹی آف انڈیا (FSAI) سے اجازت ملنے کے بعد کام کر رہے ہیں۔ عدالت نے حال ہی میں حقہ باروں کو اجازت دی تھی۔ وہ تجارتی جگہوں پر کام کر سکتے ہیں جہاں کافی، چائے کی دکانیں اور بار چل رہے ہیں،
انہوں نے مزید کہا کہ قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں پولیس کی تصدیق کا انتظام ہے۔ لیکن ریاست حقہ بارز کو کنٹرول نہیں کر سکتی،
پرمیشورا نے نوٹ کیا کہ 19 اکتوبر کو بنگلورو کے کورامنگلا علاقے میں آگ لگ گئی تھی اور 19 گیس سلنڈر تیسری منزل پر رکھے گئے تھے، لیکن خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پرمیشورا نے بتایا کہ ایک شخص نے عمارت سے چھلانگ لگا کر اپنی جان بچائی۔
ہم ہکا بار کو برداشت نہیں کر سکتے۔ نوجوانوں کے مستقبل کے مفاد میں ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔ اس لیے مختلف محکموں کے ساتھ تال میل کو یقینی بنایا جائے گا اور اس سلسلے میں علیحدہ قانون سازی کی جائے گی۔ حقہ بارز پر پابندی لگا دی، اب کوئی مسئلہ نہ ہوتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری رائے کے مطابق حقہ بارز پر پابندی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ انہیں ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔
جب بات منشیات اور حقہ بارز کی ہو تو سمجھوتہ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ہمیشہ ان کے خلاف کارروائیاں کرتی رہی ہے۔
پرمیشورا نے یہ بھی کہا کہ پچھلے چار سالوں میں حقہ بار کے خلاف خلاف ورزی کے 102 کیس درج کیے گئے ہیں۔
آئی اے این ایس کے ان پٹ کے ساتھ
Share this post
