بنگلورو 21/ دسمبر 2019(فکروخبر /ذرائع) ریاست میں دفعہ 144نافذ کیے جانے کے خلاف دائر کی گئی عرضیوں کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے حکومت سے سوال کیا کہ احتجاجی مظاہرہ کے لیے چند تنظیموں کو اجازت دینے کے بعد حکومت نے راتوں رات کیوں اجازت منسوخ کردی۔ کیا امتناعی احکامات نافذ ہونے کے فوری بعد مظاہروں کی اجازت منسوخ کرنا ممکن ہے؟ کیا آپ اسکولی بچوں کو اسٹیشن لے گئے؟ ہر طرح کے مظاہرے کو حکومت امن میں خلل پڑنے کا خدشہ نہیں ظاہر کرسکتی۔ کیا حکومت کو ہر ایک مظاہرہ روکنا ممکن ہے؟ مظاہرہ کی اجازت دینے کے بعد اچانک اسے منسوخ کرنا کیسے ممکن ہے؟ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ابھئے یشوکہ نے حکومت سے اس طرح کے سوال کیے؟
Share this post
