حکومت کا اعلان ۔ ۱۵ جون کے بعد بی ایس این ایل موبائل پر نہیں لگے گا رومنگ چارج(مزید اہم ترین خبریں)

اگر متعلقہ گاہک چاہے گا تو اپنے موبائل کو لے کر اس قریبی ب?یسینیل خوردہ فروش کے پاس جا کر پیسہ نکال پائے گا، جو منصوبہ بندی کے لئے منتخب کریں گے.اس سے یہ فائدہ بھی ہوگا کہ رات یا اسم? بھی قریبی خوردہ فروش سے پیسہ حاصل کیا جا سکے گا. فی الحال، ایک شخص پیسے بھیج کر دوسرے شخص کو اسے نکالنے کی سہولت دیتا ہے. کئی موبائل کمپنیاں اس طرح کی منصوبہ بندی چلا رہی ہیں. لیکن اپنے موبائل سے نقد نکالنے کی یہ اپنی طرح کی پہلی منصوبہ بندی ہوگی.بی ایس این ایل کے سی ایم ڈی انوپم شریواستو کے مطابق، اس منصوبے کے تحت ایک مقررہ رقم تک پیسہ نکالنے پر خوردہ فروش کوئی کمیشن نہیں لے پائے گا. یہ کمیشن اس بینک سے ملے، اس پر بات چیت کی جا رہی ہے. ایک افسر نے کہا کہ جب کوئی گاہک خوردہ فروش کے پاس جائے گا، تو متعلقہ خوردہ فروش گاہک کے ایم۔بٹوے سے پیسے اپنے ایم۔بٹوے میں منتقلی کر لے گا اور اس کے بعد نقد گاہک کو دے دے گا.بی ایس این ایل کی طرف سے پہلی بار لائی جا رہی اس منصوبہ کے تحت صارفین کو ان بینکوں کا صارفین ہونا ضروری ہوگا جو اس سے منسلک ہوں گے.

مسلم خاتون کو امریکی عدالت سے انصاف مل گیا

واشنگٹن۔21جون(فکروخبر/ذرائع ) امریکی سپریم کورٹ نے پیر کے روز ایک مسلم خاتون کے حق میں فیصلہ دیا جسے ایک کمپنی نے ان کے اسکارف پہننے کی وجہ سے نوکری دینے سے انکار کردیا تھا۔فیصلہ سناتے وقت جسٹس انٹونن سکالیہ کا کہنا تھا کہ یہ ایک بہت آسان فیصلہ تھا۔ جیوری میں شامل 9 میں سے آٹھ ججوں نے مسلم خاتون کے حق میں ووٹ دیے اور ان کا لاسوٹ منظور کیا۔فیصلہ سناتے وقت ان کا کہنا تھا کہ کمپنی نے شبہ ظاہر کیا کہ یہ خاتون اسکارف مذہبی وجوہات کی باعث پہنتی ہیں اور اسی وجہ سے انہیں نوکری دینے سے انکار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس مقدمہ کو نوکری کے سلسلے میں امتیازی سلوک سے متعلق وفاقی قانون کے تحت آنے کے لیے بس اتنا ہی کافی ہوتا ہے۔یہ مقدمہ 2008 میں شروع ہوا تھا جب 17 سالہ سمانتھا ایلوف نے بچوں کے کپڑوں کی ایک دکان میں نوکری کے لیے درخواست دی۔انہوں نے اس وقت کالے رنگ کا ایک اسکارف پہنا ہوا تھا تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا تھا کہ یہ اسکارف انہوں نے کیوں پہنا۔کمپنی نے یہ کہہ کر کہ ان کا اسکارف کمپنی کے ڈریس کوڈ سے متصادم ہے، سمانتھا کو نوکری دینے سے انکار کردیا۔بعدازاں نوکری دلوانے والی ایک فرم نے سمانتھا کی طرف سے کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔

الیکشن ڈیوٹی پر نہ جانے پر دو اساتذہ معطل 

مظفر نگر۔21جون(فکروخبر/ذرائع ) پنچایت الیکشن ڈیوٹی میں معینہ طورسے حصہ نہ لینے کے سبب ایک ہیڈماسٹر ٹیچر کو معطل کردیاگیاہے ۔ افسر نے آج بتایاکہ مہابھارت گاؤں ایک سرکاری اسکول کے ہیڈ ماسٹر ایس کے بالیان اورایک دوسرے ادارے کے دیگر ٹیچر روہیت کوشک کوضلع پنچایت الیکشن ڈیوٹی میں کل حصہ نہ لینے پر معطل کردیاگیا۔ضلع کے پرائمری تعلیم افسر کے کے سنگھ نے آج یہاں بتایاکہ ڈیوٹی پر نہ آنے کے سبب دونوں کو معطل کردیاگیا ۔

ٹی سی نہ دینے پر سی بی ایس ای اسکول پر جرمانہ عائد

مظفر نگر۔21جون(فکروخبر/ذرائع) ضلع صارفین فورم میں ایک طالب علم کو مبینہ طورپر سند نہ دینے کے معاملے میں جھوجھانہ قصبہ کے ایک اسکول اورسی بی ایس ای پر جرمانہ عائد کیا۔افسران نے یہاج بتیاکہ جسبیر نام کے ایک طالب کی شکایت پرفورم میں ڈیسینٹ پبلک اسکول پر ۵۴ہزار روپئے اور سی بی ایس ای پر ۵ہزارروپئے جرمانہ عائد کیاہے ۔ فورم نے متاثر طالب علم کو ۰۳دن کے اندر جرمانہ رقم ادا کئے جانے کی ہدایت دی ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ ضلع صارفین فورم میں دائر اپنی شکایت میں جسبیر نے اسکول پر سرٹیفکیٹ نہ دینے کا الزام لگایا ۔اس کے سبب ۶۔۵۱۰۲تعلیمی برس میں دوسرے اسکول میں داخلہ نہ لے پایا ۔ 

سریہ ڈسٹلری مل کے خلاف کی گئی سیلنگ کی کارروائی 

گورکھپور۔21جون(فکروخبر/ذرائع ) ہائی کورٹ کی سختی سے بچنے کیلئے ضلع انتظامیہ نے سریہ ڈسٹلری کے خلاف کارروائی تو کردی لیکن افسروں کوسفارشوں کادبا بھی جھیلنا پڑا۔انتظامی ذرائع کے مطابق دوپہر ۳بجے کارروائی شروع ہوتے ہی تمام عوامی نمائندوں سے لیکر انتظامیہ کے کئی اعلیٰ افسروں کی فون کارڈ انتظامیہ اور ریونیو کے افسران کا آتی رہی ۔سیلنگ کی کارروائی پوری ہونے کے بعد ایسے بھی فون آئے جنہوں نے ضلع کے اعلیٰ افسروں کی مشکلیں بڑھادی ہیں۔ سفارشی کال کے بڑھتے دباؤ کو لیکر کئی افسر رات تک پریشان رہے ۔ ان سے جڑا اسٹاف مان رہاہے کہ انتظامیہ اور ریونیو کی ٹیم کی طرف سے شکر مل یا ڈسٹلرلی پر بڑی سختی کی یہ پہلی مثال ہے ۔ محکمہ محنت کی طرف سے ملازمین کی بقایاتنخواہ کی ادائیگی کی سختی میں ۳بار آرسی جاری کی جاچکی ہے ۔۱۳مئی ۴۱۰۲ کو ۶۳ء۳۷ لاکھ روپئے ،۶دسمبر ۴۱۰۲ کو ۶۲ء۶۹لاکھ ،۰۲دسمبر ۴۱۰۲ کو ۲۲ء۸۲لاکھ روپئے کی تیسری آرسی جاری کی گئی تھی لیکن وصولی ایک باربھی نہیں ہوپائی تھی ۔ 

ذیابطیس کے مریضوں کے لئے صحت سے متعلق کچھ اہم ہدایات 

علی گڑھ۔21جون(فکروخبر/ذرائع ) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے راجیو گاندھی سینٹر فار ڈائبیٹیز اینڈ انڈوکرائنولوجی کے ڈائریکٹر اور ماہر ذیابطیس، پروفیسر جمال احمد نے رمضان کے مقدس مہینے کے دوران روزہ رکھنے والے ذیابطیس کے مریضوں کے لئے صحت سے متعلق کچھ اہم ہدایات جاری کی ہیں۔پروفیسر جمال احمد نے کہا کہ حالانکہ اسلام مذہب میں کچھ خصوصی حالات میں روزہ رکھنے سے چھوٹ دی گئی ہے لیکن اگر ذیابطیس کا کوئی مریض روزہ رکھتا ہے اور اس کا بلڈ گلوکوز ۰۷ایم جی /بی ایل سے نیچے ہو جاتا ہے یا ۰۰۳ایم جی /بی ایل سے اوپر پہنچ جاتا ہے تو ایسی صورت میں اس کو روزہ ترک کر دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر روزے کے ابتدائی گھنٹوں میں بلڈ گلوکوز ۰۷ایم جی/بی ایل تک پہنچ جائے اور بالخصوص جب سحری میں انسولین یا اسلفونیل یوریا لیا گیا ہو تو ایسی صورت میں بھی ذیا بطیس کے مریض کو روزہ کھو لینا چاہئے۔ٹائپ 1ڈائبیٹیز مریض جو روزانہ اسولین کے چار انجیکشن لیتے ہیں ، کو آگاہ کرتے ہوئے پروفیسر جمال نے کہا کہ روزہ کے دوران ایسے مریضوں کو ڈائبیٹک کوما میں چلے جانے کا خطرہ بنا رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ ٹائپ ۲ڈائبیٹیز کے مریض بغیر کسی ہیلتھ رسک کے روزہ رکھ سکتے ہیں بشرطیکہ وہ رمضان میں افطار کے فوراً بعد میٹ فارمن کا استعمال کریں۔ انہوں نے میٹ فارمن اورسلفونل یوریا کا استعمال کرنے والے ڈائبیٹک مریضوں کو صلاح دی ہے کہ وہ رات کے کھانے سے قبل میٹ فارمن اور سلفونل یوریا مقررہ مقدار میں لیتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلفونل یوریا لینے والے مریض جو کہ اسٹیبل گلائی کیمک کنٹرول پر ہیں وہ صبح اورشام اس کا استعمال کرتے رہیں۔ روزہ کے دوران پیش آنے والی دشواریوں اور ایمرجنسی حالات سے نپٹنے کے لئے ڈاکٹر جمال نے کہا کہ ڈائبیٹک مریض کو اپنے ڈاکٹر یا ڈائبیٹک ایکسپرٹ سے مشورہ لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مریض کو روزانہ اپنے وزن کی جانچ کراتے رہنا چاہئے اور وزن میں دو کلو کی کمی واقع ہونے پر فوراً اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہئے۔ ساتھ ہی ہائی پو گلائیکیمیا اور ہائپر گلائیکیمیا کے انتبہائی علامات کی پریکٹس بھی کرنا چاہئے اورروزانہ شام کے وقت ہلکی پھلکی ورزش بھی کرنا چاہئے۔پروفیسرجمال نے کہا کہ روزہ کھولنے کے بعد کھانا کنٹرول مقدار میں کھائیں اور میٹھی اور چکنی چیزوں کے استعمال کریں۔ اس کے علاوہ سحری سے قبل ، دوپہر میں، افطار کے دو گھنٹے پہلے اور اس کے دو گھنٹے کے بعد بلڈ گلوکوز کی جانچ کرتے رہنا چاہئے۔ ان کا کہنا ہے کہ دنیا میں پچاس ملین لوگ ڈائبیٹیز سے متاثر ہیں اور بہت سے لوگ روزہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روزہ ان کی زندگی میں نظم و ضبط لاتا ہے۔

Share this post

Loading...