ہبلی ۔ سکندر آباد ، ممبئی کیلئے 2نئی ٹرینوں کا آغاز

ہبلی سکندرآباد ٹرین براہ بیجاپور، شولاپور، گلبرگہ ، واڑی اور ہبلی ، تلک نگر ممبئی ٹرین براہ بیجاپور ، شولاپور چلائی جائے گی ، اُنہوں نے مزید کہا کہ حکومت کرناٹک کی جانب سے اُس کے حصہ کی رقم جاری نہ کرنے اور لینڈ اکویزیشن کا کام نہایت سست رفتاری کے ساتھ انجام دینے کے سبب کرناٹک میں ریلوئے کے بڑے بڑے پروجیکٹس التواء کا شکار ہیں ۔کھرگے نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت نے ریلوئے پروجیکٹس کے لئے اپنے حصہ کی کل رقم 650کروڑ روپیوں میں سے صرف100کروڑ روپئے جاری کئے ہیں ، ریلوئے پروجیکٹس کے لئے 14,659ایکٹر اراضی درکار ہے لیکن حکومت کرناٹک 3,899ایکٹر اراضی ہی مہیا کروا سکی ہے ۔ ملیکارجن کھرگے نے مزید کہا کہ اُنہوں نے اپنے اقتدار کے 100یوم کے دوران کرناٹک کے لئے زیادہ سے زیادہ ریلوئے سہولیات مہیا کروانے کی کامیاب مساعی کی ہے ۔ متعدد نئی ٹرینوں کے آغاز کرنے کے علاوہ ریلوے لائن کی تنصیب ریلوئے لائن کو برقیانے اور نئی ریلوئے لائن کی تنصیب کے لئے سروے کے پروجیکٹس منظور کئے ہیں ۔ مرکزی وزیر ریلوئے نے کہا کہ اگلے 3ماہ کے دوران رائچور گدوال،کڈور چکمگلور، کولار چکبلاپور کے درمیا ن نئی ٹرینیں چلائی جائیں گی ۔ ریاست میں20سے زائد ریلوئے لائن کی تنصیب کے سروے کے کام میں سرعت پیدا کی گئی ہے ۔ ریاست سے راجدھانی کو جوڑنے والی کرانتی ایکسپریس کو ہفتہ میں دو یوم کے بجائے چار یوم کر دیا گیا ہے۔ کرناٹک کے وزراء آر وی دیشپانڈے ، پرکاش ہکیری، ممبر لوک سبھا پرہلاد جوشی، ارکان و اسمبلی و سابق وزراء ویرانّا متی کٹی، بسوراج ہورٹی اور عبدالحکیم ہنڈسگیری نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی ۔

Share this post

Loading...