سات شہید درگاہ میں حاضری کے بعد لوٹ رہے مدرسہ کے طلباء کی ٹرک حادثہ کی شکار

ہبلی سے شائع ہونے والے مقامی کنڑا اخبار کے ایک نمائند ے نے فکروخبر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بچے ساتوں شہید درگاہ میں حاضری کے بعد عصر کی نماز ادا کرکے واپس لوٹ رہے تھے کہ کلگھٹگی کے تمبور نامی کراس کے قریب ایک بس اچانک لاری سے ٹکراگئی ، زور سے ٹکراؤ کی وجہ سے لاری ڈرائیور کے ہاتھوں بے قابو ہوگئی اور پھر لاری تین بار پلٹا کھاتے ہوئے زمین پر آرہی ۔ ایک طالبِ علم موقع واردات پر ہی جاں بحق ہوگیا جب کہ بقیہ چھ طلباء قریبی اسپتال میں داخل کئے جانے کے باوجود علاج بے سود ہونے کی وجہ سے انتقال کرگئے۔ جاں بحق ہونے والے طلباء کی شناخت ، ایجاز، عتیق، آصف ، سید اور ممبئی سے تعلق رکھنے والے قطب کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ دو بچوں کی شناخت ابھی نہیں ہوپائی ہے۔ مدرسہ کے ایک اُستاد کی حالت بھی سخت نازک بتائی گئی ہے جن کو سخت نگہداشت والے کمرے میں رکھا گیا ہے۔ ملحوظ رہے کہ انچٹ گیری دیہات میں واقع اس مدرسہ کا نامی قاردریہ نوریہ اجمل العلماء ہے۔ جمعرات چھٹی ہونے کی وجہ سے کلگھٹگی کے قریب موجود سات شہید نامی درگاہ میں حاضری اور دیدار کے لئے آئے تھے، قریب ساڑھے چار بجے یہ لوگ عصر کی نماز ادا کرکے واپس ہبلی لوٹ رہے تھے کہ یہ حادثہ پیش آیا ہے،سڑک حادثے کی خبر سنتے ہی ، دیوی کوپا، کلگھٹگی ، اور تمبور نامی دیہاتوں کی پولس اور فائر بریگیڈی عملہ فوری حرکت میں آیا اور پھر ایمبولنس کے ذریعہ ہبلی کے کیمس، انجمن اور دیگر اسپتالوں میں خون میں لت پت بچوں کو داخل کیاگیا۔ رپورٹ کے مطابق کئی بچے ابھی تک بے ہوش ہیں، بعض طلباء کے ہاتھ پیروں پر سخت چوٹیں پہنچی ہیں، اور اموات کی تعداد میں اضافہ ہونے کے خدشات ظاہر کئے گئے ہیں۔

Hubli accident3

 

Share this post

Loading...