بھٹکل : 22 جولائی 2024(فکروخبرنیوز ) ہیومیٹرین ویلفیئر سوسائٹی اتر کینرا( HRS ) کے ایک وفد نے انکولا کے لینڈ سلائیڈ سے متاثرہ علاقہ شیرور کا دورہ کرتے ہوئے حالات کا جائزہ لیا۔
وفد کے مطابق علاقہ میں چٹان کھسکنے کے مقام پر ہفتہ بھر سے ملک کی مختلف ریاستوں کو جارہی سینکڑوں لاریاں پھنسی ہوئی ہیں، وہ لوگ بنیادی مسائل سے دوچار ہیں۔ لاری ڈرائیوروں نے وفد کے سامنے اپنی الگ الگ پریشانیاں بیان کیں ۔ ان کے مطابق ان کے لئے وقت پر کھانا، پانی اور دوائی کا کسی سرکاری و غیر سرکاری اداروں کی جانب سے معقول انتظام نہیں ہے۔ بلکہ کچھ ڈرائیوروں کے بقول ان کا پرسان حال کوئی نہیں ہے۔
وفد کے مطابق انہوں نے جائے حادثہ پر جانے کی کوشش کی جہاں کیرالہ کے لاری ڈرائیور سمیت دوسرے افراد لاپتہ بتائے جارہے ہیں مگر افسران نےانہیں جانے کی اجازت نہیں دی۔
انعم اعلی ایم۔ٹی، فرحان عجائب، بلال گنگاولی اور قمرالدین مشائخ پر مشتمل ہیومیٹرین ویلفیئر سوسائٹی اترکینرا کے اس وفد نے اپنے دورہ کے دوران اس مقام سے متصل علاقہ گنگاولی ندی کے کنارے الوارے( Ulware) کا بھی جائزہ لیا جہاں موسلادھار بارش کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کافی نقصان ہوا ہے ، کئی مکانات تباہ ہوچکے ہیں،وفد کے مطابق یہاں 27 خاندان آبادہیں
اسی علاقہ کے ایک رہائشی منجوناتھ ہنمنت گوڑا(30) نے وفد کو بتایا کہ نہ صرف ان کا پورا مکان پانی کے بہاؤ میں بہہ گیا ہے بلکہ اس کی والدہ شانو ہمنت گوڑا (50) بھی اب تک لاپتہ ہیں ، ان کا الزام ہے کہ کسی کی جانب سے ریسکیو کی اطمینان بخش کاروائی بھی نہیں کی جارہی ہے جس کی بنا پر لوگ مایوسی کا شکار ہیں ۔ اس کے فرزند منجوناتھ ہنمنت گوڑا کے بقول ‘‘صبح کے تقریباً ساڑھے آٹھ ( 8:30) بجے میں ن ضروری اشیاء کی خریداری کے لئے قریب ہی بازار کا رخ کیا تھا اور جب واپس لوٹا تو نہ صرف میرا گھر غائب تھا بلکہ دور دور تک ماں کا بھی کوئی پتا نہیں تھا۔
اس علاقہ کے 42 خاندانوں کے 178/ افراد (مرد 82، خواتین72 اور بچے 24) وہاں کے ایک پرائمری اسکول میں پناہ لئے ہوئے ہیں جنہیں رہنے اور نہانے کا بڑا مسلہ درپیش ہے۔ علاقہ کے بہت سارے متاثرین فوری انسانی ہمدردی اور بھرپور امداد کے بے حد مستحق ہیں۔
Share this post
