27؍مئی 2024 : کرناٹک حکومت نے ہفتہ 25 مئی کو کہا ہے کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اپریل 2023 میں میسور کے دورے کے دوران ان کے قیام کے لیے 80.6 لاکھ روپے کے ہوٹل کے بل برداشت کرے گی۔ پی ایم مودی پروجیکٹ ٹائیگر ایونٹ کے 50 سال مکمل ہونے کا افتتاح کرنے کے لیے ریڈیسن بلو پلازہ میں ٹہرے تھے، جس کا اہتمام نیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی (NTCA) اور وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی (این ٹی سی اے) نے کیا تھا۔
پیر 27 مئی کو میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کرناٹک کے وزیر جنگلات ایشور کھنڈرے نے کہا کہ 3.33 کروڑ روپے سے زائد کا خرچہ نیشنل کنزرویشن آف ٹائیگر اتھارٹی کو ادا کرنا پڑا کیونکہ کرناٹک اسمبلی انتخابات کی وجہ سے انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ تھا۔ "یہ تقریب خالصتاً مرکزی حکومت کا پروگرام تھا۔ انہوں نے اس تقریب کے لیے 3 کروڑ روپے مختص کیے تھے لیکن اس کا خرچ تقریباً 6.33 کروڑ روپے تھا۔ ہم نے اضافی اخراجات کے بارے میں انہیں (NCT) کو خط لکھا تھا۔ انہوں نے جواب دیا کہ ہوٹل کے بل ریاستی حکومت کو ادا کرنا ہوں گے۔ ہم نے اس رقم کی واپسی کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کوئی مسئلہ نہ ہو۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریاستی محکمہ جنگلات کو 9 سے 11 اپریل تک 3 کروڑ روپے کی لاگت سے تقریب منعقد کرنے کی ہدایت دی گئی تھی اور اسے 100 فیصد مرکزی حکومت کی مدد کا یقین دلایا گیا تھا۔ تاہم جیسا کہ یہ پروگرام مختصر نوٹس پر منعقد کیا گیا تھا، اس تقریب کی لاگت 6.33 کروڑ روپے تک بڑھ گئی۔ جب کہ مرکزی حکومت کی طرف سے ابتدائی تخمینہ 3 کروڑ روپے جاری کیے گئے تھے بقیہ رقم مبینہ طور پر غیر طے شدہ تھی۔
29 ستمبر 2023 کو کرناٹک کے پرنسپل چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ (وائلڈ لائف) نے ڈپٹی انسپکٹر جنرل، NTCA، نئی دہلی کو خط لکھ کر واجبات کا تصفیہ کرنے کو کہا۔ لیکن NTCA نے 12 فروری 2024 کو واپس لکھا کہ 3.33 کروڑ روپے کے اضافی اخراجات ریاستی حکومت کو برداشت کرنا چاہیے۔ انہوں نے 22 مارچ 2024 کو ایک اور خط لکھا جس میں واجبات کی یاد دہانی کرائی گئی جس میں وزیر اعظم کے قیام کے ہوٹل کے بلوں کی کلیئرنس 80.6 لاکھ روپے بھی شامل ہے۔
بلوں کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے ریڈیسن بلو پلازہ کے جنرل منیجر فنانس نے 21 مئی 2024 کو ڈپٹی کنزرویٹر آف فاریسٹ بسواراجو کو خط لکھا اور انہیں واجبات کی یاد دہانی کرائی۔ اپنے خط میں ہوٹل نے کہا کہ تاخیر سے ادائیگی پر 18 فیصد سالانہ سود لگے گا۔
Share this post
