تفصیلات کے مطابقا اس طالب علم کی شناخت نیول مینڈونکا کی حیثیت سے کی گئی ہے،جس نے کمرے کے ساتھی کی غیر موجود گی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پھانسی لگاکر خودکشی کرلی۔ مذکورہ واردات اس وقت منظر عام پر آئی جب ہاسٹل میں موجود دیگر طلباء نے نیول کے کمرے کا دروازہ کھٹکٹانے پر دروازہ نہیں کھولا۔ تو کھڑکی کے ذریعہ کمرے میں جھانکنے سے مذکورہ واردات کا پتہ چلا ۔ خودکشی کی وجہ ابھی معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ واردات کے منظر عام پر آنے کے بعد کالج کے طلباء نے پرزور احتجاج کرتے ہوئے ہاسٹل کے نائب نگراں پر مذکورہ طالب علم کو ہراساں کیے جانے کا الزام لگایا ہے ۔ طلباء نے نائب نگراں کو حراست میں لیتے ہوئے تحقیقات کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ طلباء نے الزام لگایا ہے کہ اس نے نیول سے پندرہ ہزار روپئے کا مطالبہ کیا تھا اور اس مطالبہ کی کوئی وجہ بھی معلوم نہیں ہے۔ طلباء نے اس موقع پر کہا کہ انہوں نے واردات کے منظر عام پر آنے کے بعد نائب نگراں سے رابطہ کرنا چاہا لیکن اس کا فون بند آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے کالج انتظامیہ سے مذکورہ واردات کے منظر عام پر آنے کی وجہ پوچھی تو انہوں نے یہ کہتے ہوئے بات ٹال دی کہ متعلقہ ہاسٹل کا انتظامیہ الگ ہے۔ ہاسٹل میں کوئی بھی موجود نہیں تھا جس سے ہم نیول کی موت کی وجہ پوچھ سکے ۔ انتظامیہ کی طرف سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ نیول کی خودکشی کے پیچھے اس کے ذاتی مسائل ہیں ۔ ذرائع کے مطابق نیول پر ایک ماہ قبل ایک موبائل چوری کی واردات کا الزام بھی لگایا گیا تھا۔ بندرگاہ علاقے کی پولیس نے جائے واردات پر پہنچ کر احتجاجیوں کو منتشر کیا۔
سڑک حادثہ میں میاں بیوی سمیت بچے کی موت
کارکلا ؍ یکم اکتوبر (فکروخبرنیوز)کار او ربائک کے مابین پیش آئے ایک بھیانک سڑک حادثہ میں میاں بیوی سمیت ان کے چار سالہ بچے کے موقعۂ واردات پر ہلاک ہونے کی واردات تعلقہ کے بیلمن علاقے میں آج صبح پیش آئی ہے۔ مہلوک افراد کی شناخت پرکاش (28) سمترا (23) اور سرشتی (04) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پرکاش اور اس کی بیوی اپنا آدھار کارڈ حاصل کرنے جارہے تھے کہ ایک تیز رفتار کا ر نے ان کی بائیک کو اوور ٹیک کرنے کے دوران روند ڈالا جس سے بائک پر سوار مذکورہ تینوں افراد نے موقعۂ واردات پر ہی دم توڑدیا۔ ذرائع کے مطابق کار ڈرائیور کی شناخت نہیں ہوپائی ہے جو حادثہ کے پیش آنے کے فوری بعد موقعۂ واردات سے فرار ہوگیا تھا۔ مذکورہ مہلوک افراد کا تعلق گدگ ضلع سے ہے جو یہاں مزدوری کیا کرتے تھے۔ کارکلادیہی پولیس موقعۂ واردات پر پہنچ کر معاملہ درج کرلیا ہے۔
چلتی بس میں لڑکی کے ساتھ چھیڑخانی کرنے والا شخص رنگے ہاتھوں پکڑا گیا
عوام نے کی خوب دھلائی پھر پولس کے حوالے کیا
وٹلا ۔ یکم اکتوبر (فکروخبرنیوز) چلتی بس میں ایک لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزام میں مسافروں کی جانب سے اس کو بری طرح پیٹے جانے کی واردات کل شام وٹھل نامی علاقے میں پیش آئی ہے۔ ملزم کی شناخت سنتوش نکھام مقیم سانگلی ، مہاراشٹرا کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ مذکورہ شخص پر الزام ہے کہ 24؍ ستمبر سے وہ پیرلا سے وٹھل علاقے کا سفر کرنے کے دوران ایک اسکولی طالبہ کے ساتھ مبینہ طور پر چھیڑخانی کیا کرتا تھا۔ لڑکی نے اس کی شکایت اپنے والدین سے کردی جس کے بعد مقامی لوگوں نے ملزم کو بس سے اتارکر اپنے غصہ کا نشانہ بناتے ہوئے بری طرح زدوکوب کیا جس کے بعد پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ وٹال پولیس نے معاملہ درج کرلیا ہے۔
کاسرگوڈ : کڈلو بنک ڈکیتی کی واردات میں ایک اور شخص گرفتار
اب تک پولیس پانچ ملزمین کو گرفتار کرنے میں کامیاب
کاسرگو ڈ ۔ یکم اکتوبر (فکروخبرنیوز) کڈلو سرویس کوآپرٹیو بنک میں ہوئی چوری کی ورادات کے الزام میں پولیس ایک اور ملزم کو گرفتار میں کرنے میں کامیاب ہوئی ہے جس کے ساتھ گرفتار ملزمین کی تعداد پانچ ہوگئی ہے ۔ عبدالکریم (31) مقیم چوکی میجال کو پولیس نے گوا سے گرفتار کرنے کے بعد مڈگاؤں میں فروخت کی گئی پچاس سونے کی گنیاں بھی برآمد کرلی ہیں۔ پولیس نے اب تک آٹھ کلو سونا برآمد کیا ہے ۔ ایک اور ملزم مجیب نامی شخص فرار ہے جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ واردات میں چوری کیا گیا بقیہ مال اسی کے پاس موجود ہے۔ پولیس نے اس سے پہلے شریف نامی شخص سے ساڑھے سات کلو سونا برآمد کیا تھا ۔ پولیس کا خیال ہے کہ اس واردات میں نو افراد ملوث ہیں جن میں سے چار فرار ہیں۔ پولیس کی جانب سے گرفتار کیے جانے والے افراد کی شناخت شریف (42) محمد صابر (27) معشوق (26) شہنواز (20) اور عبدالکریم (31) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ ماہ کی سات تاریخ کو دوپہر کے وقت چار لٹیرے مذکورہ بنک میں داخل ہونے کے بعد ملازمین کو ہتھیار دکھا کر دھمکاتے ہوئے اکیس کلو سونا کے علاوہ تیرہ لاکھ روپئے نقدی لے کر فرار ہوگئے تھے۔
انجینئر پر حملہ کرنے کی کوشش :میں سی سی پولیس نے تین افراد کو کیا گرفتار
منگلور ۔ یکم اکتوبر (فکروخبرنیوز) سی سی بی پولیس نے پرکاش پنٹو نامی انجینئر پر حملہ کرنے کی کوشش کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کرلیے جانے کی خبر فکروخبر کو موصول ہوئی ہے۔ گرفتار شدہ افراد کی شناخت ابوبکر صدیق (28) عمر فاروق (30) اور الطاف (28) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق مذکورہ افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے پرکاش پنٹو پر اُس وقت حملہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی جب وہ اپنے کار سے اترنے کے بعد آفس کی طرف جارہا تھا۔ جب آس پاس عوام کی چہل پہل دیکھی تو حملہ آور کار پر سوار ہوکر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے جس کے بعد پرکاش پنٹو نے پولیس تھانہ میں معاملہ درج کیاتھا۔ پولیس نے واردات کو انجام دینے کے لیے استعمال کی گئی کار کے سلسلہ میں جب چھان بین کی تو چلمبی نامی علاقے میں کار ضبط کرتے ہوئے راجو عرف جاپان مانگا کو گرفتار کرلیا تھا۔ سی سی بی پولیس کا کہنا ہے کہ پرکاش پنٹو اور ایک اور موڈبدری سے تعلق رکھنے والے تاجر کو قتل کرنے کے لیے راجو نے سپاری دی تھی ۔ راجو سے تفتیش کرنے کے بعد مذکورہ تینوں ملزمین کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ملحوظ رہے کہ تینوں ملزمین اس سے پہلے مختلف علاقوں میں انجام دی گئی واردات کے الزام میں پولیس کو مطلوب تھے۔ صدیق نامی ملزم کے سلسلہ میں یہ بات کہی جارہی ہے کہ دو ماہ قبل کمبلے پولیس تھانہ حدود میں پیش آنے والی قتل کی واردات کا ملزم ہے جو کہ فرار تھا۔ عمر فاروق پر 2001میں الال میں پیش آئے سکینہ نامی خاتون کے قتل کا الزام ہے ۔ مذکورہ شخض تین چوری کی واردات میں ملزم بتایا جارہا ہے۔ گرفتار شدہ ملزم الطاف چودہ معاملات کا سامنا کررہا ہے۔ ملزمین کو کدری پولیس کے حوالے کیا گیا ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔
Share this post
