ہورلی رسال :بھٹکل اے سی کے اشارے پر زیرِ تعمیر گھر وں کوزمین بوس کردیا گیا ؟

مگر آج اچانک بعض لوگوں کی شکایت پر اور اسسٹنٹ کمشنر کے حکم کولے کر تحصیلدار نفیسہ بیگم جب جے سی بی کے ساتھ یہاں پہنچی تو بات کچھ ہضم نہیں ہوئی، مالکِ مکان (جن کا گھر منہدم کیا گیا ہے)سمیع اللہ اتل نے یہاں فکروخبر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں موجود سب کی اراضی ایسے ہی متنازعہ ہے ، خطیر رقم دے کر خریدی گئی زمین پر گھر تعمیر کیا جارہا ہے ، مگر مقامی افراد کے شکایت کا بہانہ بنا کر صرف مسلمانوں کے گھروں کو ہی نشانہ بنایا جارہا ہے ۔جب کہ اس زمین سے متصل اور آس پاس میں قریب آٹھ گھر غیر مسلموں کے ہیں مگر ان کو کچھ نہیں کہا جارہا ہے اور تعمیرات کرتے جارہے ہیں۔ 
یہاں آج صبح کچھ دیر کے لیے حالات سنگین نظر آئے جب سرکاری جے سی بی نے زیرِ تعمیر مکان کو اپنے عتاب کا نشانہ بنایا۔ عوام کا ہجوم اکھٹا ہوکر جب اعتراض جتایا اور سخت ناراضگی کا اظہار کیا گیاتو ، مجلس اصلاح و تنظیم اور گاؤں کے ذمہ داران نے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر سے ملاقات کرکے مسئلہ سامنے رکھا۔ مگر یہاں لاکھوں اعتراض کئے جانے اور عوام کی جانب سے الزامات کی بوچھاڑ کرنے کے باوجود مسئلہ آپسی گفت وشنید اور بیٹھ کر حل کرنے پر ختم کردیا گیا ہے۔
عوام نے مجلس اصلاح و تنظیم سے بھی مطالبہ کیاہے کہ اس سلسلہ میں سیاسی لیڈران سے ملاقات کرکے مسئلہ کا حل نکالیں ،بصورتِ دیگر کل کوئی بھی کھڑا ہوکر اعتراض کرے گا اور شکایت کرے گا تو تحصیلدار دفتر سے انہدامی احکامات جاری کردئے جائیں گے اور بڑی مشکل سے پائی پائی جمع کرکے جو سرمایہ تعمیرات میں لگایا جاتا ہے ، اسکا نقصان ہوگا۔ مجلس نے یقین دہانی کی ہے۔مگر عام عوام کا تحصیلدار دفتر اور اے سی دفتر سے یہ سوال ہے کہ ’’آخر اس طرح مخصوص لوگوں کے گھروں کو کب تک نشانہ بنایا جاتا رہے گا‘‘؟؟

Share this post

Loading...