منکی میں 100کے قریب بائیک سواروں کی ریلی نے منکی کے مختلف مکانات پر پتھراؤ کیا ،جس کے بعد علاقہ کے ذمہ دارحضرات نے مقامی لوگوں کو سفر کرنے سے باز رہنے کی ہدایات دی ہیں ،وہیں سمسی علاقہ میں اس وقت سنسنی پھیل گئی جب وہاں شرپسند عناصر نے مسجد پر پتھراؤ کرتے ہوئے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے کی کوشش کی۔ مذکورہ واقعات کے منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے چوکسی بڑھادی ہے اور جگہ جگہ پولیس تعیینات کردی گئی ہے جو اہم شاہراہوں سے گذرنے والی سواریوں پر بھی کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔ شر پسندوں کی ان حرکتوں سے عوام خود کو غیر محفوظ سمجھ رہی ہے۔۔ملحوظ رہے کہ 6؍ دسمبر کو ہوناور کے ایک تالاب میں پریش میستھا نامی شخص کی لاش بازیافت ہونے کے بعد اسے مبینہ قتل قرار دیتے ہوئے آر ایس ایس کارکنان نے ہنگامہ کیا تھا جس کے بعد حالات نے فرقہ وارانہ رخ اختیار کیا تھا۔
Share this post
