ہٹ اینڈ رن کیس میں سلمان خان کو سیشن کورٹ نے سنائی پانچ سال کی سزا مگر !

حیرانی کی بات یہ ہے کہ حادثے کے بعد سلمان کو گرفتار کر لیا گیا لیکن کمال خان کو پولیس تلاش ہی نہیں پائی. کمال کی اس معاملے میں گواہی اہم ہو سکتی ہے لیکن ایک بار پولیس کے سامنے بیان دینے کے بعد کمال پھر کبھی نہیں دیکھے گئے. ایک انگریزی اخبار کے مطابق کمال چونکہ انگلینڈ کے رہائشی ہیں اس لئے وہ اپنے ملک واپس چلے گئے ہیں۔

13 سال پرانا ہے معاملہ

28 ستمبر، 2002 کی رات سلمان خان کی لینڈ کروزر ہل روڈ پر امریکن ایکسپریس بیکری میں جا گھسی تھی. واقعہ آدھی رات کے بعد کا تھا. سلمان نے صبح سرینڈر کیا تھا. انہیں گرفتار کیا گیا اور پولیس اسٹیشن سے ہی ضمانت ہو گئی. اس حادثے میں نوراللہ شریف کی موت ہو گئی تھی. عبدالشیخ ، مسلم شیخ منو خان، محمد کلیم زخمی ہو گئے تھے. یہ سب بیکری کے باہر فٹ پاتھ پر سو رہے تھے. سلمان پر ان دفعات کے تحت چلا معاملہ دفعہ 304 (2): غیر ارادتا قتل- زیادہ سے زیادہ دس سال سزا دفعہ 279: تیز رفتار میں لاپروائی سے ڈرائیونگ - چھ ماہ کی قید یا جرمانہ یا دونوں دفعہ 337 اور 338: چوٹ پہونچا كر دوسروں کی جان خطرے میں ڈالنا - چھ ماہ کی قید یا جرمانہ یا دونوں دفعہ 427: غلط حرکت سے املاک کو نقصان اس کے علاوہ موٹر وہیکل ایکٹ کی دفعہ 34 اے، بی کے ساتھ دفعہ 181 (قوانین کی خلاف ورزی کرکے گاڑی چلانا) اور 185 (نشے میں تیز رفتار گاڑی چلانا) اور بامبے پرہبیشن ایکٹ کی دفعات کے تحت الزامات. سماعت کے دوران سرکاری طرف کی دلیل ...؟ 1 - سلمان جانتے تھے کہ شراب پی کر گاڑی چلانا خطرناک ہے. 2 - حفاظت پر مامور سپاہی نے گاڑی تیز چلانے پر انتباہ دیا تھا. 3 - وہ جانتے تھے کہ فٹ پاتھ پر لوگ سوتے ہیں، راستے سے واقف تھے. 4 - وہ مدد کرنے کی جگہ موقع سے بھاگ کھڑے ہوئے. 5 - عینی شاہدین نے سلمان خان کو ڈرائیور سیٹ سے اترتے دیکھا. سلمان خان کی دلیل ...؟ 1 - اس رات شراب نہیں، گلاس میں پانی تھا. 2 - گاڑی ڈرائیور چلا رہا تھا. 3 - موقع سے بھاگے نہیں، لوگوں کی مدد کی. 4 - سلمان کی طرف سے ڈرائیور کو پیش کیا گیا. 5 - گاڑی کا دروازہ جام تھا، اس لئے سلمان ڈرائیور سیٹ سے اترے. کیس میں نیا کیا ہے...؟ سلمان خان کے ڈرائیور اشوک سنگھ کا دعوی ہے کہ اس رات وہ گاڑی چلا رہے تھے، سلمان نہیں. گاڑی کا ٹائر پھٹنے کی وجہ سےا سٹيرنگ جام ہو گئی اور گاڑی مڑ نہیں پائی، لہذا حادثہ ہوا. ڈرائیور کا دعوی ہے کہ اس نے خود پولیس کنٹرول روم کو فون کیا، پولیس اسٹیشن گیا، لیکن اس کی نہیں سنی گئی. حادثے کی رات سلمان خان اپنے دوستوں کے ساتھ بچوں بار میں گئے تھے. گواہوں کے مطابق سلمان اور ان کے دوستوں نے بار میں بیئر اور کھانا آرڈر کیا تھا. بار سے نکلنے کے بعد سلمان ایک پانچ ستارہ ہوٹل میں بھی گئے تھے. سپاہی نے روکا تھا سلمان کو گاڑی چلانے سے اس رات سلمان خان کی حفاظت پر مامور سپاہی روندر پاٹل پر تھا، پاٹل نے عدالت میں بتایا تھا کہ سلمان شراب پی کر گاڑی چلا رہے تھے. انہوں نے سلمان کو سمجھایا تھا کہ آگے موڑ ہے آہستہ چلیں. لیکن سلمان نے ان کی بات نہیں مانی. اس معاملے میں کل 27 گواہ ہیں، جس میں سے سلمان کے ڈرائیور نے ان کے حق میں گواہی دی. باقی 26 گواہوں نے سلمان کے خلاف گواہی دی

Share this post

Loading...