ہندوستان کے پڑوس میں جاری دہشت گردانہ سرگرمیاں تشویشناک(مزید اہم ترین خبریں)

یو این این کے مطابق سرحد پار سے جاری دہشت گردانہ سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر پرنب مکھر جی نے کہا ہے کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے ملک کو سرحد پا ر سے چلائی جارہی ایسی سرگرمیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ ایسی سرگرمیوں سے بے گناہ انسان مارے گئے ہیں اور ملک کی سلامتی کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ صدر جو کہ اپنے غیر ملکی دورے کے سلسلے میں بیلا روس میں ہیں نے وہاں جمعرات کو کہا کہ ہندوستان ایک امن پسند ملک ہے اور وہ دنیا میں امن قائم کرنے کیلئے اپنی زمہ داریوں کو نبھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہندوستان کے پڑوس میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دیا جارہا ہے جس سے امن کو سنگین خطرات درپیش ہیں۔ صدر ہند نے کہا کہ ہندوستان گذشتہ کئی دہائیوں سے سرحد پار سے چلائی جارہیدہشت گردانہ سرگرمیوں سے نمٹ رہا ہے اور ہندوستان کو اس میں کافی کامیابی ملی ہے لیکن ملک کے پڑوس میں سرکاری پشت پناہی سے ایسے سرگرمیاں بدستور جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان لگاتار یہ کہتا آرہا ہے کہ دنیا سے ہر قسم کی انتہا پسندی کو ختم کیا جانا چاہیے اور اس کیلئے سبھی امن پسند ملکوں کو ایک ساتھ کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بار بار یہ کہتا آرہا ہے کہ اس کے پڑوس میں کس طرح دہشت گردانہ سرگرمیاں چلائی جارہی ہیں اور کس طرح ان سرگرمیوں کو مدد فراہم کی جارہی ہے ۔ پر نب مکھر جی نے کہا کہ ہندوستان عدم تشدد کی پالیسی والا ملک ہے جس کی بنیاد مہاتما گاندھی نے ڈالی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان اسی راستے پر چلنے والا ملک ہے لیکن اس راستے میں ملک کے پڑوس میں دہشت گرد رکاوٹیں ڈالنے کی کوششیں کررہے ہیں۔ انتہا پسندی کو امن اور ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے صدر نے کہا کہ ضرورت اس بات کی اسے کے خلاف متحد ہوکر سخت اقدامات اٹھائے جائیں اور انتہا پسندی کی سر گرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف بھی سخت کاروائی کی جائے۔پرنب مکھر جی نے کہا کہ ہندوستان کو سرحد پار کی انتہا پسندی سے ہر وقت خطرات درپیش ہیں جس وجہ سے ہندوستان کو ہمیشہ چوکنا رہنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی جس شکل میں بھی ہو وہ امن اور ترقی کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں اور ان خطروں سے نمٹنے کی سخت ضرورت ہے۔ صدر ہند نے کہا کہ ہندوستان کی طرح کئی دوسرے ملکوں کو بھی اس بدعت سے نمٹنا پڑرہا ہے جبکہ اس کیلئے متحدہ کوششوں اور اقدامات کی ضرورت ہے۔ 


وادی میں تیزبارشوں سے معمول کی سرگرمیاں متاثر، لوگ مایوس

جمعرات کو تازہ بارشوں سے سڑکیں جھیلوں میں تبدیل ہوگئی

سرینگر۔04جون(فکروخبر/ذرائع)جمعرات کو وادی میں ہوئی تیز بارشوں کے نتیجے میں معمولات زندگی متاثر ہوگئے۔ سرینگر شہر میں ہوئی تیز بارشوں سے بازاروں میں کاروباری سرگرمیوں پر بھی اثر پڑا جبکہ بارشوں سے شہر کی اکثر و بیشتر سڑکوں پر پانی جمع ہوجانے سے لوگوں کو عبور و مرور کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔اس دوران وادی میں جاری نا مساعد موسمی صورتحال سے اہلیان وادی مایوس ہیں اور لوگ موسم کی بہتری کیلئے دعائیں کررہے ہیں۔ نمائندے کے مطابق وادی کشمیر میں موسم کی صورتحال بدستور خراب بنی ہوئی ہے۔ موسم گرما کا سیزن شروع ہونے کے اور جون مہینے کی شروعات ہونے کے بعد بھی وادی میں سردی کا سلسلہ جاری ہے اور اس وجہ سے لوگ پریشان حال ہیں ۔ اس دوران جمعرات کی صبح وادی کشمیر میں تیز بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا جو دوپہر تک جار رہی۔ کچھ وقفے کے بعد دوبارہ بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا جو شام گئے تک جاری رہی ۔سرینگر شہر شمیت وادی کے دوسرے علاقوں میں بھی کئی گھنٹوں تک تیز بارشیں ہوئی جبکہ اس وجہ سے معمول کی زندگی میں خلل آیا ۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کی صبح سے تیز بارشیں شروع ہوئی جس نے بعد میں رفتار پکڑی۔ اگر چہ بعد دوپہر بارشوں کا سلسلہ تھم گیا لیکن ابر آلود موسم کی صورتحال دن بھر جاری رہی۔ تیز بارشوں کے نتیجے میں سرینگر شہر کی بیشتر سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا ۔ نمائندے نے بتایا کہ تیز بارشوں کے نتیجے میں سیول لائنز کی سڑکوں کے ساتھ ساتھ شہر کے دوسرے علاقوں کی سڑکوں و گلی کوچوں میں پانی جمع ہوجانے سے لوگوں کو عبور و مرور کی مشکلیں پیش آئی ۔ نمائندے نے بتایا کہ کئی مقامات پر ڈرینیج سسٹم کے ناکارہ ہونے سے سڑکوں تالابوں میں تبدیل ہوگئی ۔ جمعرات کو ہوئی تیز بارشوں کے نتیجے میں شہر سرینگر کے بازاروں جن میں سیول لائنز کے بازار بھی شامل ہیں میں معمول کی سرگرمیاں متاثر رہی ۔ تیز بارشوں کے نتیجے میں ریڈی والوں اور چھاپڑی فرشوں کی سرگرمیاں بھی متاثر رہی جبکہ بازاروں میں کم لوگوں کی تعداد نظر آئی۔ سرینگر کے ساتھ ساتھ وادی کے دوسرے قصبہ جات کی سڑکیں بھی زیر آب آنے سے لوگوں کوچلنے پھرنے میں دشواریاں آئی۔تازہ بارشوں اور جاری موسم کی خراب صورتحال سے وادی میں کھیتی باڑی کی سرگرمیاں بھی متاثر ہوگئی ہیں۔ موسم کی غیر یقینی صورتحال سے اہلیان وادی سخت مایوس ہیں جبکہ مختلف شعبوں سے وابستہ لوگ بھی پریشان حال ہیں۔خراب موسمی صورتحال سے وادی کی تجارتی و کاروباری سرگرمیاں بھی اثر انداز ہورہی ہیں جس سے تاجر برداری سے وابستہ لوگ مایوس ہوگئے ہیں۔ تازہ بارشوں کے نتیجے میں درجہ حرارت میں مزید کمی آگئی ہے۔ اس دوران سرینگر میں محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سونم لوٹس نے کہا کہ وادی کشمیر میں رواں سال مغرابی ہواوں کا زیادہ دباو ہے اور اس نتیجے میں بار بار بارشیں ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ دنوں کیلئے دھوپ اور کچھ دنوں تک بارشوں کا سلسلہ فی الحال جاری رہے گا ۔ 


صدر مشاورت کا دلی میں اسرائیل نواز میٹنگ سے لاتعلقی کا اظہار 

نئی دلی۔04جون(فکروخبر/ذرائع) صدر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے آج یہاں ایک صحافتی بیان میں اعلان کیا کہ دلی کے ایک ہوٹل میں آج ہونے والی اسرائیل نواز کانفرنس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ مذکورہ کانفرنس کا واحد مقصد امریکہ کی ایران سے ایٹمی مسئلے پر ہونے والے متوقعہ سمجھوتے کے خلاف رائے عامہ تیارکرناہے۔ ڈاکٹر ظفرالاسلام نے مذکورہ کانفرنس کے منتظمین کو آج ایک ایمیل کے ذریعہ مطلع کیا کہ ’’میں اس جیسے واضح طور پر اسرائیل نواز عمل کی تایید نہیں کر سکتا ہوں۔ اسرائیل مشرق وسطی کا واحد ملک ہے جس کے پاس ایٹمی طاقت ہے اور وہ بے شرمی کے ساتھ ایٹمی اسلحہ کے پھیلاؤ سے متعلق معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کرتا رہا ہے جبکہ ایران نے اس معاہدہ پر دستخط کر رکھے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ایران نے اپنی ایٹمی سہولتوں کو بین الاقوامی ایجنسی برائے ایٹمی امور کے ماہرین کے سامنے کھول رکھی ہیں اور اعلی ترین سطح پر اس بات کا اعلان کیا ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیار نہیں بناناچاہتا ہے۔ حقیقت یہ کہ ہے کہ اسرائیل پر دباؤ بنایاجانا چاہئے کہ وہ اپنے ایٹمی ہتھیار تباہ کرے جس میں تقریبا ایک ہزار ایٹم بم شامل ہیں اور جس کے بل پر اسرائیل اپنے پڑوسیوں کو ایٹم بم سے حملے کی دھمکی دیتا رہا ہے۔ اسرائیل چاہتا ہے کہ بلا شرکت غیرے صرف وہ مشرق وسطی میں ایٹمی طاقت کا حامل رہے تاکہ وہ غیر قانونی قبضہ، توسع اور بلیک میلنگ آسانی سے کرسکے۔ میں گاندھی کے ملک میں اس طرح کی کوشش کی مذمت کرتاہوں جو اتنی بے شرمی کے ساتھ اسرائیل کی طرف داری کررہی ہے۔ مجھے یہ بھی شک ہے کہ سوڈان اور خلیجی تعاون کونسل کا اس مشکوک لابینگ سے کوئی تعلق ہے۔ مسٹر این کے شرما نے ۲۸ مئی کو مجھ سے رابطہ قائم کرکے بتا یا تھا کہ وہ ’مشرق وسطی میں امن کے بارے میں تمام مذاہب کی ایک کانفرنس‘ منعقد کررہے ہیں۔ اس اطلاع نامہ میں ایران کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ مزید برآں میں نے صرف کانفرنس میں شرکت کی رضامندی دی تھی۔ اور اب جبکہ مجھے اس کانفرنس کا مقصد معلوم ہوگیا ہے، میں خود کو اس بے شرم لابینگ سے مکمل طورسے الگ کرتا ہوں جو کہ غاصب اور توسع پسند اسرائیل کے لئے کی جارہی ہے‘‘ ڈاکٹر ظفرالاسلام نے واضح طریقے سے کہا کہ وہ ایسی کسی بھی تحریک کی مخالفت کرتے ہیں جو مشرق وسطی میں اسرائیل کی بالادستی قائم رکھنے کے لئے کی جارہی ہو۔ 


ملک بھر میں ’’میگی‘‘کے معاملے پر ہلچل 

جموں وکشمیر سمیت تمام ریاستوں کو ایڈوائزری جاری، کئی مقامات پر چھاپہ مار کاروائی

نئی دہلی ۔04جون(فکروخبر/ذرائع) مرکزی سرکار نے جموں وکشمیر سمیت تمام ریاستوں کو ’’میگی‘‘ کے نمونوں کی جانچ رپورٹ فوراً مرکز کو پیش کرنے کی ہدایت دی ہے جب کہ اس دوران مزید کئی ریاستوں نے میگی کی خرید وفروخت پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے اور اس بیچ آج ریاست کے مختلف حصوں میں بھی میگی کا سٹاک ضبط کیا گیا تاکہ ان کی جانچ کی جا سکے۔یو این این کے مطابق ’’نیسلے انڈیا‘‘ کے پروڈکٹ ’’میگی‘‘ کو جانچ کے دوران کئی ریاستوں میں مضر صحت قرار دیا پایا گیا جب کہ اس حوالے سے امیتابھ بچن ، مادھوری ڈکشت اور پریتی زنٹا کے خلاد ’’میگی‘‘ کی تشہیر کرنے پر باضابطہ FIRدرج کر لیا گیا ہے۔ ملک کے کئی حصوں میں آج ’’میگی‘‘ کے بھنڈاروں کو آگ لگا دی گئی۔ نئی دہلی میں وزیر صحت جی پی نڈا نے کہا کہ کمپنی کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی اور فی الحال ریاستوں کی طرف سے جانچ نمونوں کا انتظار ہے۔ اطلاعات کے مطابق سرکردہ کمپنی (Meggi Nuddles)کو جانچ کے دوران بچوں کی صحت کے لیے انتہائی مضر قراردیا گیا ہے جب کہ اس حوالے سے ملک بھر میں ہلچل سی مچی ہوئی ہے یہاں تک کہ میگی کے لیے اشتہار بازی میں حصہ لینے والے سرکردہ فلی ہستیوں امیتابھ بچن سمیت مادھوری دکشت اور پریتی زنٹا کو عدالت میں حاضر ہونا ہو گا کیونکہ ان کے خلاف باضابطہ کیس درج کر لیا گیا ہے۔ ممبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیتابھ بچن نے کہا کہ وہ حکام کو معاملے پر پورا تعاون دیں گے۔ دریں اثنا ملک کے مختلف حصوں میں آج رضا کار تنظیموں کے بینر تلے لوگوں نے احتجاج کر کے میگی کا بھاری سٹاک نظر آتش کر دیا۔ ادھر ریاست سرکار نے کہا کہ نمونوں کی جانچ رپورٹ آنے تک لوگوں کو میگی کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ جموں کے مختلف حصوں میں آج حکام نے کاروائیوں کے دوران میگی کا سٹاک ضبط کیا تاکہ ان کی جانچ کی جا سکے۔ 


حج پروازوں کا معاملہ 

مرکز پر سعودی ایر لائنس کی خدمت حاصل کرنے کا دباؤ 

نئی دہلی ۔04جون(فکروخبر/ذرائع)مرکز پر جہاں پہلے ہی مختلف ریاستوں کی طرف سے حج کوٹے میں اضافے کا دباؤ ہے وہیں اب حج کمیٹی آف انڈیا نے مرکز کے سامنے نیا مطالبہ رکھا ہے۔ذرائع کے مطابق سرینگر سمیت بھارت کے مختلف شہروں سے عازمین کو لینے اور واپس لانے کے لیے حج کمیٹی آف انڈیا نے ایر انڈیا کے بجائے سعودی ایر لائنس کی خدمات حاصل کرنے پر زور دیا ہے۔ ممبئی میں حج کمیٹی آف انڈیا کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ سعودی ایر لائنس کی سروس انتہائی بہتر ہے اور اس سلسلے میں مرکز کو معاملہ سعودی سرکار کے ساتھ اٹھانے کی مانگ کی گئی ہے تاکہ بھارتی عازمین کو مزید بہتر سہولیت بہم ہو سکے۔یو این این کے مطابق عازمین کے لیے ایر انڈیا کی سروس استعمال میں لائی جا رہی ہے۔ امکان ہے کہ 9جون کو نئی دہلی میں ہونے والی حج کانفرنس میں بھی سعودی ایر لائنس کا معاملہ اٹھانے کے امکانات ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سال بھارت سے ایک لاکھ 36ہزار عازمین حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ 


اردو صرف اور صرف ہندوستان کی زبان ہے : پدم شری مظفر حسین

میں اردو کے فروغ کی ہر ممکن کوشش کروں گا: پروفیسر ارتضیٰ کریم

قومی اردو کونسل میں نئے ڈائرکٹر کو استقبالیہ

نئی دہلی۔04جون(فکروخبر/ذرائع) قومی اردو کونسل میں آج ایک استقبالیہ اور الوداعیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ قومی اردو کونسل کے صدر دفتر فروغ اردو بھون میں منعقدہ اس تقریب کی صدارت کونسل کے وائس چیئرمین پدم شری مظفر حسین نے کی۔ اسسٹنٹ ڈائرکٹر انتظامیہ کمل سنگھ نے سبھی حاضرین کا استقبال کرتے ہوئے اپنے تجربات بتائے اور کہا کہ پرانے ڈائرکٹر کے ساتھ ہمارا بہت اچھا وقت گذرا ہے اور آج پروفیسر ارتضیٰ کریم صاحب نے نئے ڈائرکٹر کا عہدہ سنبھالا ہے۔ ہمارے لیے یہ خوشی کا موقع ہے۔ ان کے آنے سے کونسل کا کام بہتر ڈھنگ سے انجام پائے گا۔ میں کونسل کی جانب سے ان کا استقبال کرتا ہوں۔ کونسل کے وائس چیئرمین پدم شری مظفر حسین نے پھولوں کا گلدستہ دے کر ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر وائس چیئرمین نے کونسل کے سابق ڈائرکٹر پروفیسر خوا جہ محمد اکرام الدین کے کام کاج کی تعریف کرتے ہوئے نئے ڈائرکٹر سے ان کے کاموں کو مزید آگے بڑھانے کی درخواست کی اور کہا کہ مجھے امید ہے کہ نئے ڈائرکٹر کونسل کو مزید اونچائیوں سے ہمکنار کرائیں گے۔ انھوں نے سابق ڈائرکٹر کی عالمی اردو کانفرنس منعقد کرانے کے لیے تعریف کی ساتھ ہی ٹکنالوجی سے اردو زبان کو ہم آہنگ کرنے کے لیے بھی ان کی ستائش کی۔ انھوں نے کونسل کے نئے ڈائرکٹر پروفیسر ارتضیٰ کریم کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب مل کر کونسل کو آگے لے جائیں گے اور اردو زبان و ادب کے فروغ کی نئی تاریخ رقم کریں گے۔ اردو صرف اور صرف ہندوستان کی زبان ہے اور ہمیں اسے زیادہ سے زیادہ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ کونسل کے وائس چیئرمین نے کونسل کے سابق ڈائرکٹر کو شال پیش کرتے ہوئے کہا کہ کونسل کو جب بھی ضرورت ہوگی ہم آپ کے تجربات سے مستفید ہونے کی کوشش کریں گے۔ 
اس موقع پرکونسل کے سابق ڈائرکٹر پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے وائس چیئرمین کی باتوں کو سند کا درجہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے کاموں کی جس طرح سے وائس چیئرمین نے پذیرائی کی ہے وہ ہی میرا صلہ ہے ، کونسل نے جو بھی مقام حاصل کیا ہے اس میں کونسل کے تمام ملازمین اور اسٹاف شامل رہے ہیں اور کونسل کی کامیابی کا سہرا یہاں کے اسٹاف کے سر جاتا ہے۔ کونسل کے تمام اسٹاف نے نوکری یا ملازمت سے اوپر اٹھ کر جذباتی انداز میں کام کیا ہے اور رات دن محنت کی ہے۔ انھوں نے نئے ڈائرکٹر کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ان کے آنے سے کونسل کو نیا عروج عطا ہوگا۔ اس موقع پر کونسل کے نئے ڈائرکٹر پروفیسر ارتضیٰ کریم نے وائس چیئرمین پدم شری مظفر حسین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چھ مہینوں سے انھوں نے کونسل کی بہتری کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ میں اردو کا خادم ہوں اور اردو کے فروغ کی ہر ممکن کوشش کروں گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ کونسل کے چار ریجنل مراکز کی تجویز وزارت کو سونپی جائے گی تاکہ کونسل کے دائرہ کار کو پورے ملک میں وسعت اور رفتار دی جائے۔ پی ایچ ڈی اورایم فل کے 50ریسرچ اسکالرز کو وظائف دینے کا بھی منصوبہ ہے تاکہ اردو میں تحقیق کو بڑھاوا دیا جائے۔ انھوں نے کونسل کے سابق ڈائرکٹرڈاکٹر محمد حمید اللہ بھٹ کی بھی کونسل کی کامیابی کے لیے ستائش کی اور کہا کہ آج کونسل جس مقام پر ہے اس کے لیے ڈاکٹر محمد حمید اللہ بھٹ کی کوششوں سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اس تقریب میں کونسل کے تمام ملازمین کے ساتھ ساتھ میڈیا اور اخبارات کے نمائندے بھی موجود تھے۔تقریب کا اختتام راشٹرگان پر ہوا۔

Share this post

Loading...