ہندوستان میں جہادجائزنہیں ،برادران وطن کواسلامی تعلیمات سے واقف کرائیں :(مزید اہم ترین خبریں)

دنیابھر میں ہر طبقے کے حقوق کیلئے جدوجہد جاری ہے لیکن مظلوم والدین اور بوڑھوں کے حقوق کیلئے کوئی آواز اٹھانے والانہیں ہے اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم نئی نسل کو اسلامی تعلیمات اور اخلاقیات سے واقف کرائیں ۔مولانا رحمانی نے کہاکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ دعوت کے کام میں غفلت کی وجہ سے مسلم اقلیت ملکوں میں دعوت اسلام کی خدمت نہیں کے برابر کی گئی ہے،خودہمارے ملک کا حال یہ ہے کہ برادران وطن کی بڑی تعداد اذان کے معنی اور اسلام کی بنیادی تعلیمات سے بھی ناواقف ہیں ۔انہوں نے فرمایاکہ ہندوستان جیسے جمہوری ملک جہاں تمام مذاہب کودستوری ضمانت حاصل ہے یہاں کسی بھی گروہ یاجماعت کی طرف سے برادران وطن کے خلاف جہاد کرناشرعاًدرست نہیں ہے ۔دارالعلوم زاہدان ایران کے ناظم مولانامحمدقاسم نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ جدید مسائل کے شرعی حل کیلئے اجتماعی غور وفکر ایک بہترین ذریعہ ہے ہمیں نئی سوچ وفکرکے ساتھ شرعی امورکو مدنظر رکھتے ہوئے ہر فیصلہ کرناچاہئے تاکہ جو مسائل پیدا ہورہے ہیں اس کاآسانی کے ساتھ حل تلاش کیاجاسکے۔انہوں نے کہاکہ فقہ اکیڈمی کی فکر ی اور علمی خدمات لائق ستائش ہے ۔مولانا عتیق احمد بستوی نے کہاکہ آج پوری دنیامیں جو سماجی صورت حال ہے اس سے ہر طبقے کے لوگ متاثرہیں اس لئے آج جن مسائل پر ہم سب گفتگو کررہے ہیں وہ معاشرہ کا ایک مسئلہ ہے جس کے ہر پہلو پر ہماری نظرہونی چاہئے ۔فقہ اکیڈمی کے صدر مولانا نعمت اللہ اعظمی نے کہاکہ عمردراز لوگوں کیلئے ہاسٹل قائم کرنے کارواج مغربی ممالک کی دین ہے اگر خاندانی نظام کو باقی رکھناچاہتے ہیں تو اپنے نظام کو ہم بہتر بناناہوگا۔آج کی نشست میں جن اہم علماء کرام نے مناقشہ میں حصہ لیا ان میں امیرشریعت کرناٹک مفتی اشرف باقوی، مفتی عبیداللہ اسعدی،مولانامحبوب فروغ قاسمی، مولانا خورشید احمداعظمی،مولانا شاہ عالم گورکھپوری،مولاناسلطان کشمیری،مفتی سعیدالرحمن ممبئی،مولانا غلام رسول قاسمی جھارکھنڈ،مولاناظہیر احمد کانپوری،مولانا اشرف ساوتھ افریقہ،مولانا عبداللہ جولم کیرالا،مفتی محبوب علی وجہی،ڈاکٹر شاہجہاں ندوی، شیخ الحدیث قاضی یوسف علی کے نام قابل ذکرہیں ۔فقہ اکیڈمی کایہ سہ روزہ سمینار تادم تحریر جاری ہے، کل شام اختتامی نشست میں تمام مقالات کا خلاصہ اور منظورشدہ تجاویزپیش کئے جائیں گے۔

مشاورت کے نئے سربراہ نوید حامد کو ڈاکٹروسیم اختر کی مبارکباد

نئی دہلی۔06فروری(فکروخبر/ذرائع))آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے نئے سربراہ نوید حامد کی کامیابی پر پرانی دہلی کے سیاسی وسماجی کارکن ڈاکٹر وسیم اختر نے انہیں مبارکبادپیش کرتے ہوئے تمام لوگوں کو ساتھ لے کر چلنے کا مشورہ دیاہے اورمشاورت کے ممبروں سے بھی اپیل کی ہے کہ ان پر ملت اسلامیہ ہند کی بہت بڑی ذمہ داری ہے جسے انہیں بحسن وخوبی اداکرتاہے۔ یہ وہی مشاورت ہے جسے اکابرین ملت نے انتہائی ناگفتہ بہ حالات میں قائم کیاتھا تاکہ مسلمانوں کا ایک مرکزی پلیٹ فارم بن جائے اوراغیار کے حملوں سے ملت کی حفاظت کی جائے۔ نوید حامد صاحب ملت کے بہی خواہ ہیں اوراکابرین ملت کے جانشین ہیں ان سے ملت کو بہت سی امیدیں ہیں خداکرے وہ ان امیدوں پر کھرے اتریں اورملت کی کشتی کے کھیون ہارثابت ہوں۔ دریں اثنا اردوبرادری کے صدرظفر انور شکرپوری نے بھی نوید حامد اوران کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی ہے۔



حج کے لئے فارم بھرنے کی آخری تاریخ ۸؍ فر وری

 ،حج فارم بھرنے کی تاریخ میں تو سیع کرے۔ جمعیۃ علماء مہا راشٹر کا مطالبہ 

ممبئی۔06فروری(فکروخبر/ذرائع) ) حج کمیٹی کی جا نب سے حج فارم بھرنے کی آخری تاریخ ۸؍ فروری آئندہ کل ختم ہو رہی ہے اورسینٹرل حج کمیٹی کی جا نب سے ابھی تک تو سیع وغیرہ کا کوئی اعلان نہ آنے کی وجہ حج کی خواہش رکھنے والے ہزاروں افراد کے حج کی سعادت سے محروم ہو جا نے اندیشہ پیدا ہو گیا ہے ۔کیونکہ گذشتہ سالوں کے مقابلے میں امسال فارم بھرنے کی تاریخ مدت بہت کم رکھی گئی تھی، جس کی وجہ سے ابھی تک بہت سے خواہشمند عاز مین فارم نہیں بھر سکے ہیں ۔ ۔واضح رہے کہ امسال سینٹرل حج کمیٹی کی جا نب سے ۱۴ ؍ جنوری سے لیکر ۸؍ فروری ۲۰۱۶ء تک حج فارم بھرنے کی تا ریخ مقر رکی گئی تھی جن میں سے ۶؍ دن چھٹی میں ہی چلے گئے ، اور کل ۱۸ ؍ دن کام ہوئے ۔ اس قلیل مدت میں لوگ مختلف مسائل و جو ہات کی وجہ سے فارم نہیں بھر سکے ۔ مثلا پاسپورٹ کے حصول میں دشواری ،کئی لو گ ایسے ہیں جن کو پاسپورٹ نہیں مل سکے ہیں ، آن لائن فارم بھرنے میں بھی دشواریاں پیش آئیں ، ان حالات کے مد نظر سینٹرل حج کمیٹی کا تاریخ میں تو سیع نہ کرنا خواہشمند عازمین کو حج سے محروم کرنے کے مترادف ہے ۔کیو نکہ اس قبل سے گذشتہ سالوں میں سینٹرل حج کمیٹی کی جا نب سے فارم بھرنے کے لئے ڈیڑھ ماہ کا وقت دیا جا تا تھا لیکن اس مرتبہ ۱۴؍ جنوری تا ۸ ؍ فروری ،صرف۲۴ ؍ دن کا وقت دیا گیا ۔اور ان میں سے ۶؍ دن چھٹی کے تھے گویا کام کے صرف ۱۸؍ دن ملے ۔اس مختصر وقت میں بہت سے خواہشمند ابھی تک فارم نہیں بھر پائے ہیں ،جس کی وجہ سے ہزراروں لوگ حج کی سعادت حاصل کرنے سے محروم ہو نے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔ جمعیۃ علماء مہارشٹر کے صدر مولانا ندیم صدیقی نے مرکزی و صوبائی حکومت کے ساتھ سینٹرل حج کمیٹی کو ایک مکتوب روانہ کرکے اس میعاد میں اضافہ اور تو سیع کرنے کا پرزور مطالبہ کیا ہے تاکہ خواہشمند افراد حج کی سعادت سے محروم نہ ہونے پائیں ۔ 



لکھنؤ: ٹنڈے کبابی پر سیلز ٹیکس کا چھاپہ کروڑوں کی ٹیکس چوری کا الزام

لکھنؤ۔06فروری(فکروخبر/ذرائع ) لکھنؤ میں اپنے ذائقے کے لئے مشہور ٹنڈے کباب کی آٹھ دکانوں پر سیلز ٹیکس محکمہ نے چھاپہ ماری کر کروڑوں کی ٹیکس چوری پکڑی ہے. سیلز ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی 16 ٹیموں نے پولیس کے ساتھ مل کر ایک ساتھ آٹھ جگہوں پر چھاپہ ماری کی.
۔ ٹنڈے کبابی کے لکھنؤ کی آٹھ تنصیبات میں ناز سینما روڈ پر واقع تین منزلہ ایم کو ایٹنگ پوائنٹ پر بھی چھاپہ ماری کی گئی.
۔ یہاں چھاپہ ماری میں 2 لاکھ کا نصف پکا کام اور 5 لاکھ کا خام مال پایا گیا.
۔ کپورتھلا، علی گنج واقع ادارے کی تحقیقات میں ریستوران کے علاوہ ضیافت حال بھی پایا گیا.
۔ کاروبار کی ویب سائٹ پر روز حساب کتاب رکھنے والی کتابیں نہیں پائی گئیں. چوک کی دکان سے تقریبا 20 ہزار کی روزانہ کی فروخت پائی گئی ہے.
۔ ریسٹوریٹ میں 8 سلیڈر، 2 چولہا اور 1 بھٹٹ? پائی گئی.
۔ رحیم نگر میں واقع کے احمد یٹگ پوائنٹ میں چھاپہ ماری کے دوران 10 ہزار کا تیار مال، 5 ہزار کا خام مال اور 30 ہزار کا کولڈ ڈرنک اور منرل واٹر ملا.
سیلز ٹیکس محکمہ کا کہنا ہے کہ تقریبا 20 کروڑ کی فروخت پر ٹیکس نہیں دیا گیا ہے. بڑے پیمانے پر بغیر بل کے بکریپکڑی گئی ہے. تاہم، ٹنڈیکبابک کے مالک کا کہنا ہے کہ ان کے تمام کاغذات درست ہیں اور انہیں سمجھ نہیں آ رہا کہ ٹیکس چوری کی بات کس بنیاد پر کہی جا رہی ہے.چھاپے کے بعد سے لکھنو اور قرب و جوار میں رہنے والے ٹنڈے کے کبابوں کے شوقین افراد نے کل سے ند دکان پر اظاہر افسوس کیا ہے اور کہا ہے کہ اس تاریخی کباب کو جلد از جلد بازار میں ہوناچاہیئے۔


اڑتے جہاز میں سونو نگم کا گانا ، کیبن عملہ کو مہنگا پڑا

دہلی۔06فروری(فکروخبر/ذرائع ) ممبئی سے جودھپور کے ہوائی سفر کے دوران بالی ووڈ گلوکار سونو نگم نے گیت گایا، جس سے نہ صرف پلین کے مسافروں نے لطف اٹھایا، بلکہ سوشل میڈیا پر بھی یہ ویڈیو وائرل ہو گیا، اور اب تک اسے فیس بک پر 16.71 لاکھ سے زیادہ لوگ دیکھ چکے ہیں.لیکن اس 'ہوائی کنسرٹ' کے تقریبا ایک ماہ بعد جیٹ ایئر ویز نے اس پرواز کے سارے عملہ کو معطل کر دیا ہے، کیونکہ انہیں سونو مگم کو طیارے کے پبلک ایڈریس سسٹم کا استعمال کرنے دیا. ایئر ویز نے ایک بیان میں کہا، "اس پرواز کے پورے کیبن عملہ کو پرواز ڈیوٹی سے ہٹا لیا گیا ہے، تاکہ ان سے پوچھ گچھ کی جا سکے، اور انہیں اصلاحی تربیت دی جا سکے، تاکہ تمام لوگ ہوائی آپریٹنگ طریقہ کار پر ٹکے رہنے کی روایت کا سختی سے عمل کریں ... "اس پر سونو نگم نے کہا کہ یہ سزا کامن سینس کی کمی ہے. یہ اصلی عدم برداشت ہے. خوشی بانٹنے کی سزا دی گئی.سونو نگم کی طرف سے بغیر ساز۔موسیقی کے دی گئی اس پرفارمینس کو ایئر لائن نے 'نظام' کا غلط استعمال بتایا ہے. عملہ کو سزا کئے جانے کا حکم شہری ہوا بازی ڈائریکٹوریٹ نے دیا ہے.ویڈیو میں سونو نگم ٹی شرٹ، جینز پہنے ہوائی جہاز کی ایک دیوار کا سہارا لے کر گانا گاتے دکھائی دے رہے ہیں، اور مسافروں کی حوصلہ افزائی سے بھری آوازیں بھی سنائی دے رہی ہیں. ویڈیو میں جب مسافر ان کے ساتھ گانے لگتے ہیں، پھر ایک جگہ سونو کہتے ہیں، "ارے واہ، آپ بھی گاتے ہیں ... مائی گاڈ، سارے سنگر ہیں ..."ویڈیو میں سونو کو 'ویر زارا' اور 'ریفیوجی' فلموں کے لئے انہی کے گائے دو گیت گاتے دیکھا جا سکتا ہے.


پی ایم مودی ڈیڑھ سال سے بہانے بنا رہے ہیں: راہل گاندھی

نئی دہلی۔06فروری(فکروخبر/ذرائع )گاندھی خاندان پر وزیر اعظم نریندر مودی کے حملے کے بعد جوابی حملہ کرتے ہوئے کانگریس نائب صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کا کام حکومت چلانا ہے، بہانے بنانا نہیں. ساتھ ہی راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم وعدہ پورا کرنے کے قابل نہیں ہونے پر گزشتہ ڈیڑھ سال سے بہانے بنا رہے ہیں.واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں رکاوٹ کے لئے گاندھی خاندان کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ لوک سبھا انتخابات میں شکست کا بدلہ لے رہے ہیں.پی ایم مودی نے کہا کہ حزب اختلاف میں ایسے لیڈر ہیں جو پارلیمنٹ کو چلنے دینا چاہتے ہیں جبکہ وہ میرا مخالفت کرتے ہیں، لیکن ایک خاندان راجیہ سبھا کو نہ چلنے دینے پر اڑا ہے.مودی نے آسام کے لوگوں سے بی جے پی کو ایک موقع دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آسامی لوگوں کے فلاح و بہبود کے لئے قانون تبھی حقیقت بن سکتے ہیں جب آسام میں ایسی حکومت ہو جو مرکز کی سنے.


معاشقے کے سبب نوجوان نے پھانسی لگا کر کی خودکشی

کانپور:۔06فروری(فکروخبر/ذرائع )کانپور کے نظیر آباد تھانہ کے تحت جواہر نگر کے بھادوریا چوراہے پر رہنے والے ایک نوجوان نے معاشقے کے سبب پھانسی لگاکر خود کشی کر لی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کا پنچ نامہ بھر کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔ جمعرات کو دیر رات اُجوّل نگم نے اپنے گھر پر پھانسی لگا کر خود کشی کر لی متوفی کے والد پنکج نگم نے بتایا کہ بیٹے کی دوستی کئی سال سے ہرش نگر کی رہنے والی انجلی نام کی لڑکی سے ہوگئی تھی۔ اُجول ہائی اسکول کی تعلیم حاصل کر رہا تھا جب کہ انجلی بی کام کی طالبہ ہے دونوں شادی کرنا چاہتے تھے لیکن نہ تو لڑکی کے والد راضی تھے اور نہ ہی ہم لوگ۔ کیوں کہ لڑکی عمر زیادہ تھی اور بیٹے کی عمر ۶۱ سال تھی۔ جس کے سبب بدھ کو اجول قریب ۶ گھنٹے تک گھر نہیں آیا تو ہم لوگوں نے لڑکی کے والد سے پوچھا انہوں نے کچھ بھی بتانے سے منع کر دیا اور بولے میری بیٹی گھر پر ہے تم اپنے لڑکے کو تلاش کرو۔ اس پر اسی رات لڑکی انجلی اور اجول دونوں میں بات چیت کے دوران تضاد ہوا۔ جس کے بعد بیٹے نے خودکشی کا قدم اُٹھا لیا۔ حادثے کی خبر پر پہنچے ایس او برجیش یادو کا کہنا ہے کہ پوچھ گچھ میں متوفی کے خاندان کے لوگوں نے معاشقہ کے سبب خودکشی کرنے کی بات بتائی جا رہی ہے۔ حادثہ کو لیکر کسی بھی طرح کا الزام نہیں لگایا گیا ہے۔ فی الحال لاش کو قبضے میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ 


ٹریکٹر ٹرالی کی زد میں آنے سے دو طلبا کی موت

دیوریا۔06فروری(فکروخبر/ذرائع ) اترپردیش میں دیوریا کے جھلوانی علاقہ میں آج ٹریکٹر ٹرالی سے کچل کر دو طلبا ہلاک ہوگئے ۔پولیس ذرائع کے مطابق صبح اسکول جارہے طاہر انصاری (12) ستیندر (14) کو گذیر گاؤں کے پاس ڈرائیور کی لاپرواہی سے ایک ٹریکٹر ٹرالی نے روند ڈالا ۔ حادثہ میں دونوں لڑکوں کی موقع پرہی موت ہوگئی۔ اس واقعہ سے مشتعل دیہاتیوں نے دیوریا بر ہم شاہراہ کو جام کردیا۔ موقع پر پہنچے پولیس افسران نے لوگوں کو سمجھا بجھا کر راستہ کھلوایا۔



حلیم مسلم پی جی کالج میں بی کام کا زبانی امتحان17 فروری کو

کانپور۔06فروری(فکروخبر/ذرائع )حلیم مسلم پی جی کالج میں بی کام(آخری سال) کا زبانی امتحان مورخہ 17فروری2016 کو دس بجے سے شعبۂ کامرس میں ہوگا۔ کالج کے کارگزار پرنسپل ڈاکٹر تنویر اختر نے کہا کہ طلباء و طالبات زبانی امتحان سے متعلق مزید معلومات شعبۂ کامرس کے استاد ڈاکٹر عبداللہ فیض و صدام سے معلوم کر سکتے ہیں۔



علی گڑھ کی بزم ادب خواتین کے سال نامہ کی تقریب اجراء

علی گڑھ۔06فروری(فکروخبر/ذرائع )علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر برگیڈیئر ایس احمد علی کی اہلیہ رضوانہ علی نے بزمِ ادب خواتین کے اکیسویں سالنامے کا اجراء کرتے ہوئے کہا کہ بزمِ ادب میں اس قدر اچھی اور معیاری شاعرات، افسانہ نگار اور موجودہ حالات پر نظر رکھنے والی با صلاحیت خواتین موجود ہیں جو اپنے قلم کے توسط سے اردو زبان و ادب کے فروغ میں اہم رول ادا کر رہی ہیں اور ان کے درمیان آکر انہیں بے حد مسرت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج خواتین کسی بھی میدان میں مردوں سے پیچھے نہیں ہیں اور ایک باصلاحیت خاتون پوری نسل کی آبیاری کرتی ہے ا س لئے لڑکیوں کی تعلیم بے حد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بزمِ ادب نے اپنے معیاری سالنامے کی اشاعت سے یہ ثابت کردیا ہے کہ علی گڑھ کی قلم کار خواتین صرف ادب اور ثقافت ہی نہیں بلکہ صحافت میں بھی نمایاں رول ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے گم راشدہ خلیل کو اس سالنامے کی ا شاعت پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بزمِ ادب تشکیل کرکے جو کانامہ انجام دیا ہے اس کے مثبت اثرات دیر پا ثابت ہوں گے اور بیگم خلیل اردو زبان و ادب کی جو خدمات انجام دے رہی ہیں وہ قابلِ ستائش ہیں۔ بزمِ ادب کے اکیسویں سالنامے کا اجراء آج بزم کی سرگرم رکن فائزہ عباسی کی رہائش گاہ پر عمل میں آئی جس میں رضوانہ علی مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے خطاب کر رہی تھیں۔ اس سے قبل مہمانِ خصوصی کا خیر مقدم کرتے ہوئے بزم کی سکریٹری راشدہ خلیل نے کہا کہ بزم کے اس سالنامے کا آغاز1995میں عمل میں آیا تھا اور تب سے یہ تسلسل کے ساتھ شائع ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بزم کی تمام اراکین کی یہی کوشش رہتی ہے کہ اردو زبان و ادب کو بڑے پیمانے پر فروغ حاصل ہو اور یہ ایک مستحکم صورت میں ہماری آنے والی نسلوں تک محفوظ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اپنی زبان کی آبیاری نہیں کی تو ہمارے بچے اس زبان کی چاشنی سے محروم رہ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سالنامے کی ا شاعت کا مقصد صاف ستھرے ادبی، مذہبی، معاشرتی اور اخلاقی مضامین اپنے قارئین تک پہونچانا ہے اور اللہ کا شکر ہے کہ ہم گزشتہ۱۲؍برس سے اپنے مشن میں کامیاب ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ جریدہ خواتین کا نمائندہ ہے اور ان کی فکر، ان کے ادب کو قارئین تک پہنچاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ جریدے کو ملک بھر کی قلم کار خواتین کی قلمی سرپرستی حاصل ہے جو ان کی فکر کی آئینہ دار بھی ہے۔ پروگرام میں بیگم آصف اظہار اور بیگم انجم قدوائی نے اپنے نمائندہ افسانے پیش کئے جبکہ عفت صدیقی، بیگم صبیحہ سنبل، بیگم نرجس حسین اور بزم کی نئی رکن بیگم عابدہ کہکشاں نے اپنی غزلیات پیش کیں۔پروگرام میں یو جی سی ایچ آر ڈی سینٹر کے ڈائرکٹر پروفیسر اے آر قدوائی کی اہلیہ، اے ایم یو رجسٹرار ڈاکٹر اصفر علی خاں کی اہلیہ، بیگم ڈاکٹر حمیدہ طارق، بیگم پروین صاحبہ اور بیگم نوشابہ مراد کے علاوہ بزم کی تمام اراکین موجود تھیں۔ بیگم فائزہ عباسی نے مہمانان اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔

Share this post

Loading...