آپ نے فرمایاکہ محترم آپ نے ڈی وی ڈی کے ذریعہ سے جو قرآنِ پاک اور اس کائنات کے تعلق سے مختلف مناظر دیکھے اور اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کے دلائل جو آپ کے مشاہدے میں آئے قرآن پاک کی تلاوت کے مختلف نمونے جو آپ کے سامنے آئے اور جن کا انگریزی میں ترجمہ بھی پیش کیا گیا اور اس بات کی بھی کوشش کی گئی کہ جو بات قرآنِ مجید میں کہی گئی ان مضامین کو تصویروں کی شکل میں بھی پیش کیا جائے۔کیوں کہ واقعہ یہ ہے انسان اگر کسی بات کو سنتا ہے اور اس کے بعد اس کا مشاہدہ کرتا ہے اور کان سے سنتا بھی ہے اور دماغ بھی اس کا مشمول ہوتا ہے اور دل کو بھی اپیل کیا جاتا ہے تو معلومات انسان کے وجود میں پیوست ہوجاتی ہیں معلومات بہت موثر ہوتی ہیں اور گہری ہوتی ہیں اور دلچسپی پیدا کرتی ہیں۔
قرآن ایک معجزہ ہے قرآن بطور معجزہ کے اتارا گیا ہے اور رہتی دنیاتک معجزہ ہی رہے گا لیکن بڑی خطرناک بات یہ ہوئی کہ مسلمانوں نے اس کو ایک پرانی کتاب کے طور پر، ایک عقیدے کی کتاب کے طور پر، ایک مذہبی کتاب کے طور پر ایک کلاسیکل بک کے طور پر پڑھنا شروع کیا پھر دھیرے دھیرے لوگوں میںیہ ایک رواجی کتاب بن گئی یا تعویذ گنڈوں کی کتاب بن گئی یا تبرک کی کتاب بن گئی۔ خود مسلمانوں نے اس کے ساتھ ایسی زیادتیاں روا رکھیں ۔
آپ نے سلام سنٹر کی ا س ڈی وی ڈی کے ذریعہ ابھی ابھی غیرمسلمین کے جوبیانات اور تاثرات سنے ہیں ، یہ مسلمانوں کو جھنجھوڑ نے والے ہیں۔اب مسلمان خوابِ غفلت سے جاگیں ۔ غیرمسلموں میں قرآن پیش کریں اور سچائی کے ساتھ اس کو ان کی اپنی زبان میں رکھئے گا تو ان کے دلوں کو قرآن چھونے لگتا ہے۔ اور دماغوں کو اپیل کرنے لگتا ہے۔ یہ عجیب معجزہ ہے اس میں اللہ تعالیٰ نے عجیب طاقت رکھی ہے۔ جو بات حضرت موسیؑ کی لاٹھی میں تھی کہ جب آپ فرعون کے پاس گئے اور لاٹھی جب پھینکی تو اژدھا بن گئی اور فرعون مرعوب ہوکر دہشت زدہ ہوکر گویا بھاگنے لگا۔ جو بات حضرت عیسیؑ کے دم میں تھی کہ کسی چیز پر آپ نے پھونک ماری تو مٹی سے جو پرندہ بنایا گیا تھا وہ اڑنے لگا اور جو مردہ پڑا تھا وہ زندہ ہوگیا ان سب کو معجزہ کہتے جو اللہ کی طاقت سے ہوتا ہے۔ کیوں کہ وہ موسیؑ کی طاقت سے نہیں تھا اور نہ ہی عیسیؑ کی طاقت سے تھا۔
ایسے ہی محمدؐ کو عالمی نبی بنایا گیا اورپوری انسانیت کے لئے نبی بنایاگیا۔ اور دنیا کے ہرطبقے اور خطے کے لئے بنایا گیا۔ اس لئے ان کو قرآن کی شکل میں جو معجزہ دیاگیا وہ دائمی اور عالمی دیا گیا۔ قرآن زندہ ہے تابندہ ہے اور معجزہ ہے لیکن مسلمانوں نے اس کو معجزے سے ہٹا کر رسمی کتاب بنالیا ہے۔ یہ سب غلطی اصل میں مسلمانوں کی ہے۔ اور بہت بڑی غلطی ہے اس غلطی سے بہرحال جلدازجلد نکل کر باہر آنا چاہئے۔
ڈی وی ڈی سے متاثر ہوکر مولانا نے اپنی بات کو پیش کرتے ہوئے کہاکہ ابھی ابھی آپ نے اس ڈی وی ڈی میں دیکھا کہ غیرمسلم لڑکیاں کہہ رہی ہیں،غیرمسلم لڑکے کہہ رہے ہیں، وکیل اور ججس کہہ رہے ہیں ،افسران کہہ رہے ہیں، بڑے بڑے ذمہ دار کہہ رہے ہیں کہ کبھی مسلمانوں نے ہم سے کہا ہی نہیں کہ قرآن پڑھیں۔ بلکہ یہ سمجھایا گیا کہ قرآن کو آپ چھوہی نہیں سکتے۔ قرآن تو صرف مسلمانوں کے لئے ہے اسے تو صرف مسجد میں رکھاجاتا ہے اوراس کو وہیں رہناہے۔ یہ اتنا بڑا مغالطہ پھیلایا گیا بلکہ یہ کہنا چاہئے کہ مسلمانوں نے حضورپاکؐ کے مشن کے خلاف ایک ایسی نازیباحرکت کی ہے، ایک ایسا مجرمانہ عمل اختیار کیا ہے جس سے ختم نبوت اور عالمی نبوت کے عقیدے پر ضرب پڑتی ہے۔جب قرآن کو صرف مسلمانوں کی کتاب بنالیں گے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ یہ کتاب عالمی نہیں ہے ،نعوذبااللہ ہمارے نبی عالمی نہیں تھے، قرآن عالمی نہیں ہے۔ اور اگر یہ ہم زبان سے کہہ دیں تو کافر ہوجائیں گے۔ مسلمان ہی نہیں رہ سکتا جس نے یہ کہہ دیا کہ یہ صرف مسلمانوں کی کتاب ہے۔ یہ تو تمام انسانوں کی کتاب ہے۔ قرآن سب کے لئے ہے اور شریعت سب کے لئے، شریعت صرف مسلمانوں کے لئے مختص نہیں ہے۔ یہاں یہ بات کہناچاہوں گاکہ اگر صحیح طور پر اسلامک پولیٹکس کا تعارف کرایاجائے تو میں بخدا کہہ سکتا ہوں کہ بڑے بڑے سیاست داں اور حکمراں قرآن کے نظام کو اورقرآن کے احکام کو قبول کرلیں گے۔ابھی آپ نے سلام سنٹر کی اس ڈی وی ڈی میں بعض غیرمسلموں کابیان دیکھا اور سنا، وہ کہہ رہے ہیں کہ ہندوستان کو سب سے زیادہ ضرورت قرآن کی ہے۔ ایک ہندو کہہ رہا ہے۔ اور یہ اس کا دل بول رہا ہے۔ اس کا دماغ بول رہا ہے۔ ابھی اس نے پوراقرآن پڑھا نہیں ہے۔ ایک ہلکی سی نظر سے اس نے جو کچھ دیکھا اس میں اس کو معجزے کی کرنیں نظرآنے لگیں۔ توضرورت اس بات کی ہے کہ اس معجزے کو پوری طاقت کے ساتھ جیسے نبیؐ نے پیش کیا تھا اورصحابہ نے پیش کیا پوری دنیا میں جہاں تک ہوسکے آج اس کو پیش کیا جائے۔
مولانا محترم نے میڈیا کی بابت اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ آج زیادہ تر لوگوں کا رجحان الیکٹرانک میڈیا سے جڑتاجارہا ہے۔ کیوں کہ اب ہر ایک کے ہاتھ میں ایک سے ایک شاندار موبائل ہے جو کمپیوٹر کا بھی کام کررہاہے۔ اور ٹیلیویژن کا بھی کام کررہاہے۔اِس ایک چھوٹی سی چیز کے اندر پوری دنیا کو سمیٹ دیا گیا ہے۔ اس لئے ظاہر ہے اب اگر آپ کوئی بات پھیلانا چاہتے ہیں تو آپ آج کے ذرائع کا استعمال کریں اور اچھے سے اچھے طرز پر اس کو مرتب کرکے پیش کریں تو لوگ لپک لپک کر آئیں گے اور اس کو حاصل کریں گے۔ حضور اکرمؐ نے یہ بات واضح طور پر فرمائی ہے کہ ایک وقت ایسا آنا ہے کہ اس وقت پوری دنیا میں کوئی کچاپکا گھر ایسا نہیں بچے گا جس میں اسلام داخل نہ ہوجائے۔مسلمان اب خوابِ غفلت سے جاگیں ، اللہ کاپیغام اور سیرت رسول ﷺ تمام غیر مسلموں کے گھر گھر پہنچادیں۔یہ ان کافرضِ منصبی ہے جلد یا بدیر توفیق کا دینا البتہ اللہ کے ہاتھ ہے۔
سلمان حسنی ندوی نے تقریر کے آخر میں فرمایا’’اللہ تعالیٰ نے سیدحامدمحسن صاحب چیرمین سلام سنٹر کو بڑی توفیق دی ہے۔ یہ توفیق معمولی نہیں ہے۔ پتہ نہیں کس عمل کی وجہ سے انھیں یہ توفیق ملی ہے۔ لیکن یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے بہت بڑا انتخاب ہے۔ بہت بڑی دولت ہے۔ اس پرحامد محسن جتنی خوشی منائیں کم ہے۔ یہ بہت بڑی نعمت ہے جو اللہ کسی کو عطا فرمائے کہ وہ اسلام کا تعارف کرائے اور دین کی دعوت دے اور سب سے بڑی بات جو اللہ کے یہاں بے انتہامحبوب ہے جس کے لئے کائنات بنی ہے جس کے لئے سارے نبی اور پیغمبر بھیجے گئے ہیں وہ اللہ کی وحدانیت ہے، اللہ کا تعارف ہے۔ اللہ کے تعارف سے بڑھ کر اس روئے زمین پر کوئی عظیم چیز نہیں ہے۔ اس لئے اللہ کا تعارف کرائیے، قرآن کا تعارف کرائیے، نبی ؐکا تعارف کروائیے آپ کی روح پرواز کرتے ہوئے انبیاء کی روح سے دوستی کرے گی۔ اور ملائکہ سے تعلق ہوگا۔ اللہ تعالیٰ پاک بازی اور تقویٰ عنایت فرمائے۔ آمین
داروغہ کے خلاف مقدمہ درج کرکے بھیجا گیاجیل
گورکھپور ۔24مئی(فکروخبر/ذرائع)گورکھناتھ علاقے کے دھرم شالہ ٹیمپواسٹینڈ کے نزدیک سپاہیوں نے ایک نقلی داروغہ کوپکڑا۔ٹیمپوڈرائیورسے داروغہ کاتنازعہ ہورہا تھااوروہ خود کوداروغہ بتاتے ہوئے ڈرائیو رکوکرایہ دینے سے انکار کررہاتھا۔ یہ دیکھ کرچوراہے پرتعینات سپاہی بھی وہاں پہنچ گئے۔ وردی پہنے نوجوان کاقد دیکھ کرشک کی بنیادپرپاس میں واقع چوکی پرلے آئے ۔ جب اس سے شناختی کارڈ مانگاگیاتواس نے دینے سے انکار کردیا۔پوچھ گچھ میں پکڑے گئے نوجوان نے شوق میں پولیس کی وردی پہننے کی بات کہی لیکن سپاہی سے گورکھناتھ تھانہ لے گئے جہاں ایس او سدانند نے جب سختی سے پوچھ گچھ کی تواس نے ا پنا نام سندیپ بھاردواج ولد رمیش بھاردواج باشندہ جکھنیابھرکلا غازی پوربتایا ۔ نقلی داروغہ نے بتایا کہ وہ تقریباً دوماہ سے شاہ پورعلاقے کے اسرن چوراہے کے نزدیک وجے گپتا کے مکان میں بطورکرایہ دارایک کمرہ لے کررہ رہاتھا۔داروغہ کی وردی پہن کرفٹ پاتھ پردکان لگانے والوں سے رعب دکھاکر مفت سامان لینے کے ساتھ ہی ٹیمپووالوں کو کرایہ بھی ادانہیں کرتاتھا۔ پولیس نے جب اس کے کمرے کی تلاشی لی تو آرپی ایف داروغہ کاشناختی کارڈ ، ایس پی دیوریا،دفتر کی مہر اور دودیگر وردیاں بھی برآمدہوئیں ۔نقلی داروغہ کے خلاف مقدمہ کرکے جیل بھیج دیاگیا۔
پانی کی قلت کو لے کر محلہ والوں نے کیا مظاہرہ
فتحپور۔24مئی(فکروخبر/ذرائع)محلے کے باشندوں نے نگر پالیکا میں مظاہرہ کرتے ہوئے پانی کی قلت کو دور کئے جانے کامطالبہ کیا۔ جمعہ کو شہر کے کرشن بہاری نگر کے گڑھیوا محلہ کے عوام نے شدید گرمی سے پریشان پانی کی سپلائی کی قلت کو لے کر نگر پالیکا پریشد میں بڑی تعدادمیں مظاہرہ کرتے ہوئے ایگزیکٹوانجینئر کوعرضداشت دے کرروشناس کرایا کہ مذکورہ محلہ میں پانی کی قلت بنی ہوئی ہے۔ محلہ کے باشندے شدید گرمی میں بوند بوند پانی کیلئے ترس رہے ہیں۔ محکمہ واٹر ورکس کی جانب سے مناسب بندوبست نہیں کیاجارہا ہے ۔ محلہ میں ہینڈ پمپ بھی نہیں ہیں جس سے انسانوں کے ساتھ ساتھ مویشی بھی پانی کیلئے ترس رہے ہیں۔ جس پرایگزیکٹوافسرلکشمی بھارتی نے محکمہ واٹر ورکس کے انچارج کو ہدایت دیتے ہوئے فوری پانی کاٹینکر مذکورہ محلہ میں بھیجے جانے کی ہدایت دیتے ہوئے ہینڈ پمپ لگوانے کی بات کہی ہے ۔
سڑک حادثہ میں دوافراد کی موت
بارہ بنکی۔24مئی(فکروخبر/ذرائع)الگ الگ سڑک حادثوں میں دو نوجوانوں کی موت ہوگئی۔ پولیس نے لاش کی شناخت کے بعددونوں لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ پہلا حادثہ شہر کوتوالی علاقہ کے سفید آباد واقع محمد پورچوکی کے سامنے دھونا گاؤں کے رہنے والے ودیاساگر(۰۴)کی موت ہوگئی۔ وہ گذشتہ شب ۸بجے اپنی موٹر سائکل سے بارہ بنکی جارہا تھا۔ محمد پورچوکی کے نزدیک نامعلوم گاڑی نے اس کی گاڑی میں ٹکر ماردی جس کے سبب وہ زخمی ہوگیا۔ چوکی پرموجود پولیس نے زخمی ودیاساگر کوضلع اسپتال میں داخل کرایا ۔ جہاں دیر شب اس کی موت ہوگئی۔وہیں دوسرا حادثہ اسندراتھانہ علاقہ کے سدھورقصبہ واقع کیتھانی گاؤں کے رہنے والے روہت (۲۲)اپنی موٹر سائیکل سے کوتوالی رام نگر کے سلوٹاگاؤں میں اپنے رشتہ دارکے یہاں شادی میں جارہاتھا۔ کل شام تقریباً پانچ بجے پٹکاموڑ کے نزدیک پمپنگ سیٹ سے ٹکراگیا۔ جس کے سبب روہت کی موقع پرہی دردناک موت ہوگئی۔
شرابیوں نے ماں بیٹی کو کیا زخمی
شاہجہانپو۔24مئی(فکروخبر/ذرائع)شراب پی کرگالی گلوچ کرنے سے منع کرنے پرکچھ لوگوں نے ماں بیٹی کوپیٹ کرلہولہان کردیا۔ تھانہ تلہر کے دھنیورا گاؤں کے رہنے والے رام دھنی کے دروازے کے سامنے آج دوپہر بعد گاؤں کے ہی داتارام ، رام چندر ، گڈو اوررامو وغیرہ شراب پی کرہنگامہ کررہے تھے۔ رام دھنی کی اہلیہ نے اس کی مخالفت کی تووہ لوگ اسے پیٹنے لگے، اس کی پندرہ سالہ بیٹی سیمابچانے آئی توحملہ آوروں نے اسے بھی لاٹھی ڈنڈوں سے پیٹ دیا۔جس سے دونوں شدید طور پرزخمی ہوگئیں۔ زخمی ماں بیٹی کوعلاج کے لئے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔
مرکز اور ریاستی حکومت کسانوں کا مذاق اڑا رہی ہے۔۔اجیت سنگھ
لکھنؤ۔24مئی (فکروخبر/ذرائع )قومی لوک دل کے صدر اجیت سنگھ نے کہا کہ مرکز اور ریاستی حکومت کسانوں کی مدد نہیں کر رہی ہے ، جس کی وجہ سے کسانوں کی حالت خراب ہے۔پیلی بھیت جاتے وقت یہاں کچھ دیر کے لئے رکے اجیت سنگھ نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ مرکز اور ریاستی حکومت کسانوں کا مذاق اڑا رہی ہے ۔متھرا میں 62 روپے تک کا چیک کسان کو دیا گیا اور وہ بھی اچھال ہو گیا۔ریاستی حکومت نے چینی مل مالکان کا پانچ سو کروڑ کا سود معاف کر دیا۔رام پور میں ایک گھنٹہ رکنے کے بعد چودھری اجیت سنگھ کی صبح سوا دس بجے پیلی بھیت کے لئے روانہ ہو گئے۔
ہائی وولٹج کے سبب گھروں میں بجلی آلات پھونکنے کی شکایت
گورکھپور۔24مئی(فکروخبر/ذرائع)بجلی ملازمین کی لاپروائی سے پادری بازار علاقے کے اسٹیٹ بینک کالونی میں رہنے والے لوگوں کوکافی نقصان اٹھانا پڑا۔ محلے میں ہائی وولٹج بجلی کی فراہمی سے تین درجن سے زائد گھروں میں لگے بجلی کے آلات جل گئے۔ موصول اطلاع کے مطابق پادری بازار علاقے کی اسٹیٹ بینک کالونی میں بجلی فالٹ کی وجہ سے بجلی گل ہوگئی لوگوں نے اس کی شکایت بجلی گھرپرکی ۔لائن اسٹاف نے پٹرولنگ کی تومحلے میں جمفر کٹاملا۔اسے جوڑ کرسپلائی شروع کی گئی تومحلے میں ہائی وولٹ بجلی کی سپلائی ہونے لگی۔ جب تک لوگ کچھ سمجھ پاتے تب تک محلے کے تین درجن سے زائد گھروں میں بجلی کے قیمتی سامان جل گئے۔ فریز،ٹی وی ،پنکھے ،کولر وغیرہ آلات جلنے کے سبب محلے والے بجلی محکمہ کے خلاف برہم ہیں ۔محکمہ کی لاپروائی کی وجہ سے ہوئے اس نقصان کو دیکھ کر محلے کے لوگ افسران سے شکایت کرنے کی تیاری میں ہیں۔ جونیئرانجینئرارون گپتا نے بتایا کہ لائن اسٹاف سے جمفر جوڑنے کے دوران غلطی ہوئی۔ اس وجہ سے محلے میں ہائی وولٹ کی سپلائی ہوگئی۔
Share this post
